شیخ حسینہ واجد کے خلاف ‘انسانیت کیخلاف جرائم’ کے مقدمے کا آغاز، سابق آئی جی وعدہ معاف گواہ بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
بنگلہ دیش میں سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) چوہدری عبداللہ المامون کو جولائی 2024 میں ہونے والی عوامی بغاوت کے دوران مبینہ انسانیت کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمے میں وعدہ معاف گواہ بننے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں قائم بین الاقوامی جرائم ٹربیونل-1نے آج کی سماعت کے دوران سابق آئی جی پی کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کرلی۔
اسی سماعت میں ٹربیونل نے مقدمے میں 3 ملزمان، معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ، سابق وزیر داخلہ اسدالزّمان خان کمال، اور خود چوہدری عبداللہ المامون کے خلاف باضابطہ الزامات بھی عائد کر دیے۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ واجد کو توہین عدالت پر 6 ماہ قید کی سزا
چوہدری عبداللہ المامون کو جو اس وقت حراست میں ہیں، ٹربیونل میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران اُن پر عائد الزامات پڑھ کر سنائے گئے، جنہیں انہوں نے تسلیم کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ ان جرائم سے متعلق معلومات رکھتے ہیں اور سچ سامنے لانے کے لیے مکمل تعاون پر آمادہ ہیں۔
سماعت کے بعد چیف پراسیکیوٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ ٹربیونل نے انہیں باضابطہ طور پر وعدہ معاف گواہ تسلیم کر لیا ہے۔
چیف پراسیکیوٹر کے مطابق المامون بعد میں بطور گواہ بیان ریکارڈ کروائیں گے، جس میں وہ یہ بتائیں گے کہ جرائم کیسے اور کن کے ہاتھوں سرزد ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر انسداد دہشتگردی قانون کے تحت پابندی عائد
ان کے اپروور بننے کے بعد ان کی حفاظت سے متعلق خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ ان کے وکیل نے سیکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات کی درخواست کی ہے، جس پر ٹربیونل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مناسب حفاظتی احکامات جاری کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد گرفتاری معزول مقدمہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد گرفتاری معزول شیخ حسینہ واجد بنگلہ دیش
پڑھیں:
صادق و امین، علی گنڈاپور کیخلاف مقدمے کی درخواست
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی غرض سے دائر 22 اے کی درخواست پر پشاور کی سیشن کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 جولائی کو جواب طلب کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پخونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی غرض سے دائر 22 اے کی درخواست پر پشاور کی سیشن کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 جولائی کو جواب طلب کر لیا ہے۔ کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عصمت اللہ وزیر نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے لاہور بار ایسوسی ایشن کو 5 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا، جو اس صوبے کے عوام کی امانت تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فنڈ کے غیر متعلقہ استعمال سے امانت میں خیانت کی گئی ہے، جس کے باعث وزیر اعلیٰ صادق و امین نہیں رہے۔
وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئین کی متعدد شقوں اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں عوامی فنڈز کا ایسا استعمال ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ پولیس افسران کو وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواستیں دی گئیں، مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ متعلقہ فریقین کو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 12 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔