data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے تحقیقی یونٹ (بی بی سی آئی )کی تصدیق شدہ آڈیو کال سے انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سال طلبا احتجاج کے دوران خونریز کارروائی کی منظوری سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے خود دی تھی۔ یہ آڈیو کال مارچ 2025 میں لیک ہوئی تھی، جس میں حسینہ واجد کوسیکورٹی فورسز کو مہلک ہتھیار استعمال کرنے اور طلبا کو موقع پر گولی مارنے کا حکم دیتے سنا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ اگست 2024 میں طلبا کی قیادت میں حکومت مخالف تحریک کے دوران ایک ہزار سے زاید مظاہرین جاں بحق ہو گئے تھے، جس کے بعد حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ ملک سے فرار ہو کر بھارت میں پناہ گزین ہو گئیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حسینہ واجد

پڑھیں:

بنگلہ دیش: آڈیو ریکارڈنگز کے مطابق کریک ڈاؤن کا حکم شیخ حسینہ نے دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جولائی 2025ء) خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے ان آڈیو ریکارڈنگز کا تجزیہ کیا ہے اور انہیں درست قرار دیا ہے۔ ان ریکارڈنگز سے معلوم ہوا کہ گزشتہ برس حکومت کے خلاف شروع ہونے والی طلبہ تحریک کے دوران اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔

اس الزام کے تحت ان کے خلاف مقدمہ بھی قائم ہو چکا ہے۔ کریک ڈاؤن کے نتیجے میں ہلاکتیں

اقوام متحدہ کے مطابق شیخ حسینہ کی حکومت کی طرف سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے حکم کے بعد جولائی اور اگست 2024ء میں 1,400 افراد مارے گئے تھے۔

شیخ حسینہ گزشتہ برس پانچ اگست کو ڈھاکہ سے فرار ہو کر بھارت چلی گئی تھیں اور ابھی تک وہیں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیشی عدالت کی طرف سے انہیں وطن واپس لوٹنے کے احکامات دیے گئے ہیں تاہم انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ان کی غیر موجودگی میں یکم جون کو قائم کیے جانے والے ایک مقدمے میں ان پر ایسے جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جو انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ آڈیو ریکارڈنگز میں کیا کچھ سامنے آیا

اے ایف پی کے مطابق بی بی سی کی 'آئی انوسیٹیگیشنز‘ ٹیم نے ان آڈیوز کا تجزیہ کیا جو مبینہ طور پر شیخ حسینہ کی قرار دی جا رہی ہیں۔

آن لائن لیک کی جانے والی ان ریکارڈنگز کو شیخ حسینہ کے خلاف ایک اہم ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔

18 جولائی 2024ء کی ایک ریکارڈنگ میں ایک آواز جسے مبینہ طور پر اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قرار دیا گیا ہے، سکیورٹی فورسز کو اس بات کا حکم دیتی سنائی دیتی ہے کہ وہ مظاہرین کے خلاف ''خطرناک ہتھیار استعمال‘‘ کریں اور یہ کہ ''جہاں کہیں وہ (مظاہرین) ملیں، وہ انہیں گولی مار دیں۔

‘‘

بی بی سی کے مطابق آڈیو فرانزک ماہرین کو اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اس آڈیو کو ایڈٹ کیا گیا ہے یا اس میں کوئی رد وبدل کیا گیا ہے اور یہ کہ ''اس بات کے بہت ہی کم امکانات ہیں کہ اسے مصنوعی طریقے سے تیار کیا گیا ہے۔‘‘

بنگلہ دیشی پولیس نے اس آڈیو کا موازنہ شیخ حسینہ کی تصدیق شدہ ریکاردنگز سے بھی کیا ہے۔

خیال رہے کہ ایک بنگلہ دیشی عدالت نے شیخ حسینہ کو دو جولائی کو توہین عدالت کے الزام میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

ادارت: شکور رحیم

متعلقہ مضامین

  • سعودی کابینہ نے غیرملکیوں کو جائداد کی ملکیت دینے کے قانون کی منظوری دیدی
  • بنگلہ دیش: آڈیو ریکارڈنگز کے مطابق کریک ڈاؤن کا حکم شیخ حسینہ نے دیا
  • حسینہ واجد نے ہی طلبا پرخونریز کریک ڈاؤن کی منظوری دی تھی، لیک آڈیو میں انکشاف
  • حسینہ واجد نے ہی طلبا پر خونریز کریک ڈاؤن کی منظوری دی تھی،  لیک آڈیو میں انکشاف
  • حسینہ واجد نے احتجاجی مظاہروں پر گولیاں برسانے کا حکم دیا تھا، لیک آڈیو میں انکشاف، بی بی سی کی تصدیق
  • سکھر،جمعیت طلبہ عربیہ کا52واں یوم تاسیس
  • مونس علوی کی دوبارہ چیف ایگزیکٹو تعیناتی کی منظوری
  • مونس علوی دوبارہ سی ای او KE مقرر، منظوری دے دی گئی
  • سندھ حکومت نے پنشن نظام میں اصلاحات کی منظوری دے دی