اسپین کی قومی عدالت نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو، وزیر خارجہ اور متعدد اعلیٰ افسران کے خلاف جنگی جرائم کے تحت تحقیقات کا باضابطہ آغاز کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کی عدالت نے یہ تحقیقات میڈلین نامی کشتی پر ہونے والے حملے کے تناظر میں کی جا رہی ہیں۔

یہ کشتی "فریڈم فلوٹیلا کولیشن" نامی انسانی حقوق کی تنظیم کی تھی جو جون میں اطالوی بندرگاہ سے امدادی سامان لیکر غزہ جا رہی تھی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور امدادی سامان کو بھی محصور علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے امدادی کشتی میڈلین کو غزہ آنے سے روکنے کے لیے دھمکی بھی دی لیکن انسانی حقوق کے کارکن اسے خاطر میں نہیں لائے۔

جس پر اسرائیلی فورسز نے ڈرونز، آنسو گیس، اور طاقت کا استعمال کیا گیا۔ کشتی پر سوار انسانی حقوق کے 12 کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔

جسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کے رکن اور وکیل جاؤمے آسنز نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یہ مقدمہ اسپین کی نیشنل کورٹ میں سرجیو توربیو نامی ہسپانوی کارکن اور "کمیٹی برائے عرب کاز کے ساتھ یکجہتی" کی جانب سے دائر کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ عدالت نے یہ تسلیم کیا ہے کہ امدادی کشتی پر حملہ ایک جرم ہے اور اس کی تحقیقات کی جائیں گی کہ آیا حملے میں طاقت کا بے جا استعمال کیا گیا، غیر قانونی حراست عمل میں لائی گئی اور اسرائیلی حکام کی ذمہ داری کیا بنتی ہے۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی یورپی عدالت نے اسرائیلی اعلیٰ قیادت کے خلاف براہِ راست جنگی جرائم کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

اگر تحقیقات میں الزامات ثابت ہوتے ہیں تو اس کے نتیجے میں بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری ہو سکتے ہیں، اور متاثرہ افراد عالمی فوجداری عدالت (ICC) میں مزید کارروائی کے لیے رجوع کر سکتے ہیں۔

تاحال اسرائیل کی جانب سے اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا تاہم ماضی میں اسرائیل بین الاقوامی عدالتوں کی جانب سے اس نوعیت کی تحقیقات کو مسترد کرتا آیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی فوجداری کی عدالت بھی غزہ میں جنگی جرائم کے مرتکب ہونے پر اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنگی جرائم عدالت نے کیا ہے

پڑھیں:

اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے

اسپین کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں اسرائیل سے اسلحہ کی خریداری کے بڑے معاہدے منسوخ کر دیے ہیں۔ فیصلے کے تحت 825 ملین ڈالر (قریباً 700 ملین یورو) مالیت کے راکٹ لانچر سسٹمز اور 287 ملین یورو کے اینٹی ٹینک میزائل لانچر معاہدے منسوخ کیے گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق یہ معاہدے اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ پلس پلیٹ فارم سے ماخوذ 12 ایس آئی ایل اے ایم راکٹ لانچر سسٹمز اور 168 اینٹی ٹینک لانچر کی خریداری سے متعلق تھے۔

یہ پیشرفت اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی جانب سے گذشتہ ہفتے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ فوجی سازوسامان کی فروخت اور خریداری پر قانونی پابندی عائد کرے گی۔

مزید پڑھیں: اسپین کا عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فریق بننے کا اعلان

سانچیز نے اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسپین کسی بھی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں ہوگا جو اسرائیلی جارحیت کو سہارا دے۔

رپورٹس کے مطابق اسپین کی وزارت دفاع اسرائیلی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کو مسلح افواج سے مرحلہ وار ختم کرنے کا جامع جائزہ لے رہی ہے۔

خیال رہے کہ اسپین یورپ میں ان چند ممالک میں شامل ہے جو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی غزہ پالیسی کے سب سے زیادہ ناقد سمجھے جاتے ہیں۔

2024 میں اسپین نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے اور اسرائیل نے اپنا سفیر میڈرڈ سے واپس بلا لیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپین اسرائیل اسلحہ معاہدے منسوخ سانچیز

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل، سابق وزیر اعظم کےملٹری سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری کا بیان قلمبند
  • انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، شہباز شریف
  • اسپین نے اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کے اسلحہ معاہدے منسوخ کر دیے
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی؛ وزیراعظم
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ
  • اسرائیلی بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے،وزیراعظم شہباز شریف
  • اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی
  • سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے
  • اسپین میں امریکا اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات کا آغاز