وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ  زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز  کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا.   زرعی فنانسنگ کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا. زرعی ترقیاتی بینک  میں بھی ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کی جائیں تاکہ کسانوں کو آسان قرضے کی فراہمی شفاف انداز میں یقینی بنائی جا سکے ۔ آئندہ  پی ایس ڈی پی (PSDP)  میں زرعی پراجیکٹس کو مرکزیت حاصل ہوگی ، اور ترقیاتی منصوبے میکینائزیشن، ڈیجیٹائزیشن، کسانوں کی قرضوں تک آسان رسائی اور کاروبار دوست ماحول کے قیام پر مرکوز ہوں،  زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا،   زرعی اصلاحات کے شعبے  میں  زرعی اجناس  کے علاوہ لائیو سٹاک سیکٹر کی اصلاحات پر بھی بھرپور توجہ دی جائے ۔  زرعی شعبے کی اصلاحات کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر بھرپور تعاون سے کام کریں گی۔ زرعی شعبے میں اصلاحات سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سمندر عالمی تجارت، انرجی اور مواصلات کا اہم حصہ ہیں۔

کراچی کے ایکسپو سینٹر میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم اینڈ کانفرنس 2025 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی تجارت کا 80 فیصد حصہ سمندر کے ذریعے ہوتا ہے، عالمی معیشت میں بلیو اکانومی کا حصہ 2 اعشاریہ 5 ٹریلین ڈالرز ہے۔

یہ بھی پڑھیے: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا ہے کہ سمندر عالمی تجارت، انرجی اور مواصلات کا اہم حصہ ہیں، پاکستان کے پاس 1یک ہزار کلومیٹر سے زائد کا ساحلی علاقہ اور بحری وسائل کا عظیم اثاثہ موجود ہے، لیکن اس کے باوجود بلیو اکانومی کا ہماری جی ڈی پی میں حصہ صرف ایک فیصد ہے جو اس شعبے میں اصلاحات کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کے اڑان پاکستان وژن کے تحت سمندری شعبے میں بنیادی اصلاحات لا رہے ہیں، پورٹ قاسم سمیت تمام بندرگاہوں کو بہتر بنا رہے ہیں، سمندری شعبے میں موجود مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تذویراتی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو فعال کرکے عالمی تجارتی کوریڈور تک ملک کی رسائی ممکن بنائی، بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں سمندری اور ساحلی سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم

پائیدار ترقی کو ایک اخلاقی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن ہمیں زمین کے وسائل استعمال کرنے میں اعتدال اپنانے کی ہدایت کرتا ہے، بلیو اکانومی میں پائیدار ترقی کے لیے یہ اصول ہمارے رہنما ہونے چاہئیں، ہمیں لالچ کے بغیر ترقی کی کوششیں کرنی چاہئیں، میری ٹائم ترقی کا فائدہ سب سے پہلے ساحلی آبادیوں کو ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احسن اقبال ساحل سمندر میر ٹائم ترقی وسائل

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگے
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • گندم کی قیمت 4700 روپے فی من مقرر کی جائے،سندھ آبادگار بورڈ کا مطالبہ
  • مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • ٹیکس نظام میں اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں؛ وزیر اعظم
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت