اینٹی کرپشن گلگت بلتستان کے دو افسران کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان نے سابق ڈی ایس پی اور پراسیکیوٹر اینٹی کرپشن کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ملزمان پر رشوت خوری کے سنگین الزامات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان نے سابق ڈی ایس پی اور پراسیکیوٹر اینٹی کرپشن کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ملزمان پر رشوت خوری کے سنگین الزامات ہیں۔ واضح رہے کہ ملزمان نے اس سے قبل عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی تھی، تاہم گزشتہ روز عدالتی فیصلے کی روشنی میں ان کی ضمانت منسوخ کر دی گئی تھی۔ محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے اپنے ہی محکمے کے سابق افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات میں دونوں ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید ثبوت ملے، جن کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ملزمان کو تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ
پڑھیں:
لاہور: رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری
—فائل فوٹوضلع کچہری لاہور نے رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے افسران کے جسمانی ریمانڈ کا حکمنامہ جاری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق ایف آئی اے کے تفتیشی نے ملزموں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، ایف آئی اے کے وکیل کے مطابق ملزموں کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تفتیش شروع کی، وکیل کا اعتراض آیا ایف آئی آر میں 90 لاکھ کا ذکر ہے، ریکوری 4 کروڑ سے زائد کیسے ہوئی، ملزمان عام نہیں، اس لیے ان سے تفتیش کا طریقے کار بھی عام نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر کے مطابق یہ وائٹ کالر کرائم ہے ملزم سب طریقے کار جانتے ہیں، ملزموں کی پہلے انکوائری ہوئی جس سے پتہ چلا یہ رشوت وصول کرتے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ گزشتہ 3 دن کے جسمانی ریمانڈ میں بھاری رقم ریکور ہونا اہم پیش رفت ہے، اس اسٹیج پر ملزموں کو مقدمے سے ڈسچارج نہیں کر سکتے، عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے 3 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا۔ 3 نومبر کو ملزمان کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔