اینٹی کرپشن گلگت بلتستان کے دو افسران کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان نے سابق ڈی ایس پی اور پراسیکیوٹر اینٹی کرپشن کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ملزمان پر رشوت خوری کے سنگین الزامات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان نے سابق ڈی ایس پی اور پراسیکیوٹر اینٹی کرپشن کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ملزمان پر رشوت خوری کے سنگین الزامات ہیں۔ واضح رہے کہ ملزمان نے اس سے قبل عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی تھی، تاہم گزشتہ روز عدالتی فیصلے کی روشنی میں ان کی ضمانت منسوخ کر دی گئی تھی۔ محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے اپنے ہی محکمے کے سابق افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات میں دونوں ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید ثبوت ملے، جن کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ملزمان کو تحویل میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ
پڑھیں:
ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی کرافٹ کو ہمیشہ پاکستان کیخلاف استعمال کیا گیا، ان کی تقرری خاص طور پر ہمارے خلاف میچز میں ہی جاتی ہے۔یہ بات سابق ٹیسٹ کرکٹر سعید اجمل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان کے کسی کھلاڑی کو بین کرنا ہو یا کوئی الزام عائد کرنا ہو تو اسی ریفری کو سامنے رکھا جاتا ہے۔سعید اجمل نے بتایا کہ اگر آپ ریکارڈ نکال کر دیکھیں گے تو مجھ پر پابندی لگی تو یہی میچ ریفری تھا محمد حفیظ کے وقت بھی یہی تھا اور جب شعیب اختر کیخلاف کارروائی کی گئی تب بھی یہی تھا اور آج جب یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے تو یہی میچ ریفری ہے۔اس کو خاص طور پر پاکستان کیخلاف میچز میں رکھا جاتا ہے، میں کہتا ہوں پی سی بی کو س کیخلاف لازمی ایکشن لینا چاہیے اس نے جان بوجھ کر ایسا کیوں کیا؟ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کی مرضی کے مطابق پوری چیمپیئن ٹرافی وہاں لے گیا تھا، پاکستان نے ورلڈ کپ کھیلا کوئی مسئلہ نہیں، لیکن ہمیں کہیں تو اسٹینڈ لینا پڑے گا ناں آخر کب تک کرکٹ کی بحالی کیلیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے؟اب ایشیا کپ میں پاکستان کے کسی میچ میں اگر یہ ریفری ہوا تو پاکستان کو کسی صورت نہیں کھیلنا چاہیے۔