حسینہ واجد نے ہی طلبا پر خونریز کریک ڈاؤن کی منظوری دی تھی، لیک آڈیو میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ڈھاکا: برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے تحقیقی یونٹ BBC Eye کی تصدیق شدہ آڈیو کال سے انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ سال طلبا احتجاج کے دوران خونریز کارروائی کی منظوری سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے خود دی تھی۔
یہ آڈیو کال مارچ 2025 میں لیک ہوئی تھی، جس میں حسینہ واجد کو سکیورٹی فورسز کو مہلک ہتھیار استعمال کرنے اور طلبا کو موقع پر گولی مارنے کا حکم دیتے سنا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2024 میں طلبہ کی قیادت میں حکومت مخالف تحریک کے دوران ایک ہزار سے زائد مظاہرین جاں بحق ہو گئے تھے، جس کے بعد حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور وہ ملک سے فرار ہو کر بھارت میں پناہ گزین ہو گئیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حسینہ واجد
پڑھیں:
بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ ریونیو میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اصغر ترین کی صدارت میں ہوا جس دوران محکمہ ریونیو کی آڈٹ اور کمپلائنس رپورٹ پر غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوران اجلاس پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ 17-2016 میں محکمہ ریونیو کے بجٹ میں نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی مد میں 3 ارب 33کروڑروپے مختص کیے گئے، محکمہ رقم میں سے 2 ارب 59کروڑ روپے خرچ کرسکا جب کہ 74کروڑ روپے کی بچت کو واپس ہی نہیں کیا گیا۔دفاعی شعبے کے آڈٹ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 2019-21کے دوران 3کروڑ 37 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ محکمہ ریونیو نے فراہم نہیں کیا، 22-2020 میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے 19 ارب روپے بینک اکاؤنٹس میں رکھے۔اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری خزانے کے بجائے بینک اکاؤنٹس میں رقم رکھنا قواعد و ضوابط کے منافی ہے، 21-2019 کے دوران عشر، آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی نہیں کی گئی، رقم وصول نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے5 برس پہلے دیے گئے احکامات پر عملد رآمد نہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔