خیبرپختونخوا کے 4 اضلاع میں ‘ژوندون او پی ڈی کارڈ’ کا اجرا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے ‘ژوندون او پی ڈی کارڈ’ کا افتتاح کر دیا۔
اس موقع پر افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ژوندون او پی ڈی کارڈ کے تحت معائنہ، تشخیص اور ادویات بھی مفت فراہم کی جائیں گی، اس کے تحت مستحق شہریوں کو مکمل او پی ڈی سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ پلس میں صرف داخل مریض مستفید ہو رہے تھے جبکہ ‘ژوندون’ کارڈ میں اب او پی ڈی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ
مشیر صحت نے کہا کہ مردان، کوہاٹ، ملاکنڈ، چترال میں جرمن ادارے کے ایف ڈبلیو کے تعاون سے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے لیے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے 2 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی، چیئرمین عمران خان، وزیراعلی علی امین گنڈاپور کا عام آدمی کو مفت علاج کی فراہمی کا خواب آج شرمندہ تعبیر ہوا۔
احتشام علی نے کہا کہ عوام اپنا شناختی کارڈ نمبر 9930 پر ایس ایم ایس کر کے اہلیت چیک کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: او پی ڈی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت ضم اضلاع میں امن و امان کی صورتحال بارے اجلاس ، اے پی سی بلانے کا فیصلہ
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت شمالی و جنوبی وزیرستان سمیت ضم اضلا ع میں امن وامان کی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں دہشت گردی کے خاتمے کےلئے تمام مکاتبِ فکر اور عوام کا مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کےلئے آل پارٹیز کانفرنس بُلانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔ کانفرنس میں شرکت کےلئے تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمنٹری لیڈرز کو دعوت نامے ارسال کئے جائیں گے۔ اجلاس میں حکومتی نمائندہ وفدتشکیل دینے کا بھی فیصلہ ہوا جو تمام علاقوں کا دورہ کرکے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کریگااجلاس میں متعلقہ صوبائی کابینہ اراکین اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی شریک ہوئے۔(جاری ہے)
وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہوکر تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم سے امن وامان کے قیام کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں اور عوامی نمائندے یک زبان ہوکر دہشت گردی کے خاتمے کی حکمت عملی کا اطلاق یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ معنی خیز اقدامات ،باہمی مشاورت اور متفقہ فیصلوں کے ذریعے ہی دائمی امن قائم ہوسکتا ہے۔