وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ گندم کے کاشتکار کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، فصل کی کاشت سے پہلے نیا پراجیکٹ دیں گے۔

مریم نواز نے یہ بات کی زیر صدارت زرعی شعبے کی بہتری کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا خصوصی اجلاس کی صدارت کے دوران کہی، اجلاس جس میں گرین ٹریکٹر، ماڈل ایگریکلچر، ٹیوب ویل سولرائزیشن، ایگری ایجویٹ، ویٹ پروگرام، سپر سیڈر، سٹرس، پوٹھوہار، اور ایگری ٹرانسفارمیشن جیسے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں انقلابی بہتری اور اقدامات کیا ہیں؟

اجلاس میں محکمہ زراعت کے مختلف پراجیکٹس کے فیز ٹو کے آغاز کی اصولی منظوری دی گئی۔

وزیراعلیٰ نے گندم کے کاشتکاروں کو امدادی نرخ پر زرعی مداخل کی فراہمی کے لیے پلان طلب کر لیا۔ مریم نواز نے کہا کہ گندم کے کاشتکار کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، فصل کی کاشت سے پہلے نیا پراجیکٹ دیں گے۔

گندم کی ان پٹ لاگت کم کرنے کے لیے ایڈوانس سبسڈی کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس میں کسان کارڈ فیز ٹو کے تحت 100 ارب روپے کے بلاسود قرضے دینے پر اتفاق کیا گیا۔ 25 ایکڑ تک اراضی کے مالکان ڈیزل، کھاد، بیج اور زرعی ادویات کسان کارڈ کے ذریعے حاصل کر سکیں گے۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کسان کارڈ فیز ٹو میں 1,000 روپے پراسیسنگ فیس ختم کر دی گئی۔ اس فیز میں 6 لاکھ 28 ہزار کسانوں کو قرضے دیے جائیں گے، جب کہ 4,200 زرعی سپلائرز کی رجسٹریشن مکمل کر لی گئی ہے۔ فیز ون میں 99 فیصد قرضے کی وصولی ممکن بنائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کے اسٹوڈنٹ کارڈ سے طلبہ کو کیا فائدہ ہوگا؟

گرین ٹریکٹر پروگرام کے فیز ٹو کے تحت 20 ہزار ٹریکٹر سبسڈی پر فراہم کیے جائیں گے، جن میں 50 سے 65 ہارس پاور تک 5 لاکھ روپے اور 75 سے 125 ہارس پاور تک 10 لاکھ روپے سبسڈی حکومت ادا کرے گی۔

اگست میں درخواستوں کی وصولی شروع ہوگی، جب کہ ستمبر میں مینوفیکچرنگ اور ڈسٹری بیوشن مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے گرین ٹریکٹرز کی فیلڈ میں موجودگی یقینی بنانے کے لیے مسلسل مانیٹرنگ کی ہدایت دی۔ ملتان، سرگودھا، بہاولپور اور ساہیوال میں ماڈل ایگریکلچر مال جولائی میں فنکشنل کرنے کی ہدایت کی گئی، جب کہ فیصل آباد، جھنگ، اوکاڑہ، خانیوال، راجن پور، وہاڑی، رحیم یار خان، شیخوپورہ، اٹک اور میانوالی میں ماڈل ایگریکلچر مال قائم کیے جائیں گے۔ 10 اضلاع میں جولائی سے سی ایم ماڈل ایگریکلچر مال فیز ٹو کا آغاز ہوگا۔

ایگری انٹرن شپ پروگرام کے تحت 1,000 ایگری گریجویٹس نے 20 لاکھ کاشتکاروں کی معاونت کی، اور فیز ٹو کے تحت 2,000 انٹرنز کی ستمبر میں ٹریننگ اور اکتوبر میں فیلڈ سروس شروع ہوگی۔

سی ایم سولرائزیشن آف ایگری کلچر ٹیوب ویل اسکیم کے تحت 7,988 درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے فزیکل تصدیق میں 500 درخواستیں جعلسازی کی بنا پر مسترد کی گئیں۔ اب تک 7,670 ایگری ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کا آغاز ہو چکا ہے اور 652 مکمل کر لی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ستمبر تک سولرائزیشن مکمل کرنے اور آئندہ پانچ سالوں میں پانچ لاکھ زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کے ہدف کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔

ویٹ سپورٹ پروگرام کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو 700 مفت ٹریکٹر دیے جا چکے ہیں اور مزید 300 مفت ٹریکٹر 15 دن میں فراہم کیے جائیں گے۔ اکتوبر تک 5,000 سپر سیڈرز کی فراہمی مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شیر کے حملے میں زخمی افراد کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے امداد کا اعلان

اجلاس میں کاشتکاروں کو سبسڈی پر ہائی ٹیک مشینری کی فراہمی کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔ پنجاب میں 9,000 ہائی ٹیک زرعی مشینری فراہم کی جائے گی۔ چین کے تعاون سے مشینری کی تیاری کا آغاز کیا گیا ہے، اور 20 اقسام کی جدید ترین زرعی مشینری کاشتکاروں کو مہیا کی جائے گی۔

سٹرس بحالی پروگرام کے لیے ٹاسک فورس اور ذیلی بورڈ کے قیام کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ٹوبہ ٹیک سنگھ اور سرگودھا میں 3 لاکھ ایکڑ پر باغات میں سٹرس کی پیداوار بڑھانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

پوٹھوہار میں ایگری کلچر ٹرانسفارمیشن پروگرام کے تحت 500 منی ڈیمز اور 250 آبی ذخائر کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ واٹر کورسز کی لائننگ کے منصوبے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔ سبسڈی کے ساتھ 1,000 لیزر لیولر فراہم کرنے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا۔

پنجاب میں 6,000 ایکڑ پر زیتون اور 2,000 ایکڑ پر ادرک کی کاشت کے پائلٹ منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ پنجاب ایگری کلچر ایکسٹینشن سروسز کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے بہاولپور میں پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

15 اضلاع میں پانی اور زمین کے نمونوں کی جانچ کے لیے موبائل لیبارٹریز کا منصوبہ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ پتوکی میں فلوریکلچر ریسرچ سینٹر کے قیام کا اصولی فیصلہ کیا گیا، جب کہ پنجاب میں جی ایم او سیڈز کی فراہمی کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سٹرس کاشتکار سبسڈی کسان کارڈ مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کاشتکار سبسڈی کسان کارڈ مریم نواز فیز ٹو کے تحت کاشتکاروں کو کیے جائیں گے پروگرام کے کی فراہمی مریم نواز کسان کارڈ کی ہدایت گندم کے کرنے کی کیا گیا کا آغاز کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(کامرس ڈیسک)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے ،پاکستان میں فی کس سرکاری قرضے کا بوجھ اب 318,252روپے ہے جبکہ ایک دہائی قبل یہ فی کس 90,047روپے کی سطح پر تھا،سالانہ تقریباً 13فیصد کی شرح نمو سے یہ بوجھ ہر چھ سال میں دوگنا ہو رہا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے کی مجموعی مقدار نے بھی جی ڈی پی کے تناسب کے طور پر بڑھنے کا رجحان ظاہر کیا ہے، ڈیڑھ دہائی قبل2009-10میں یہ جی ڈی پی کا 54.6فیصد تھا جو 2014-15تک بڑھ کر 57.1فیصد تک پہنچ گیا اور 2019-20میں جی ڈی پی کے 76.6فیصد کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔یہ شرح تیزی سے گر کر 2023-24میں جی ڈی پی کے 67.8فیصد پر آ گئی لیکن 2024-25میں دوبارہ بڑھ کر 70فیصد سے اوپر جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری قرضے اور جی ڈی پی کے تناسب کا موازنہ منتخب ایشیائی ممالک کے ساتھ کیا جائے تو پاکستان میں یہ تناسب فی الوقت 70.2فیصد ہے،سب سے کم سطح بنگلہ دیش میں ہے جہاں سرکاری قرضہ جی ڈی پی کے 36.4فیصد کے برابر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ نے کبھی صوبائیت یا ڈیم کارڈ نہیں کھیلا، ہم قومی سوچ کی جماعت ہیں، عظمیٰ بخاری
  • ‏جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا: عظمیٰ بخاری
  • وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پرسخت ردعمل
  • ن لیگ نے صوبائیت اورڈیم کارڈ کبھی نہیں کھیلا، عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل
  • ن لیگ نے صوبائیت اور ڈیم کارڈ کبھی نہیں کھیلا، عظمیٰ بخاری کا شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل
  • پاکستان کا مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 83.6فیصد کے برابر ہونا تشویش کا باعث ہے
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • حکومت کا 2600 ارب کے قرضے قبل از وقت واپس اور سود میں 850 ارب کی بچت کا دعویٰ