کھانا اور ادویات لینے آئے بیمار بچوں و خواتین پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 15 افراد شہید
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
غزہ کے وسطی علاقے دیر البلح میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 15 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 10 بچے اور 3 خواتین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا متنازع منصوبہ: غزہ کے 6 لاکھ شہریوں کی جبری نقل مکانی کا انکشاف
غزہ کے گورنمنٹ میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک میڈیکل پوائنٹ کو نشانہ بنایا تھا جہاں بیمار بچوں اور خواتین کو غذائی اور طبی امداد فراہم کی جا رہی تھی۔
اس حملے نے اسرائیلی فوج کی شہریوں خاص طور پر بچوں اور خواتین کے خلاف قتل عام کی پالیسی کو بے نقاب کیا ہے۔ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے غزہ کی شہری آبادی، بازاروں اور بنیادی سہولتوں کو بے دریغ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیے: غزہ جنگ: اسرائیلی فوجی بدترین نفسیاتی مسائل سے دوچار، 43 فوجیوں کی خودکشی
غزہ کے ’شہدائے الاقصیٰ اسپتال‘ سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں فرش پر بچوں کی لاشیں اور زخمیوں کو دکھایا گیا ہے جنہیں طبی عملہ فوری امداد فراہم کر رہا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل کا بچوں اور خواتین پر حملہ امداد لینے آئے فلسطینی شہید غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امداد لینے ا ئے فلسطینی شہید غزہ کے
پڑھیں:
امریکی سینیٹر نے اسرائیلی کو دی جانے والی امداد بند کرنیکا مطالبہ کر دیا
امریکی کانگریس کی رکن مارجرے ٹیلر گرین نے اسرائیل کو امریکی مالی امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گرین نے کہا کہ وہ دفاعی بجٹ میں ایسی ترامیم پیش کریں گی جن سے اسرائیل کو ملنے والے 500 ملین ڈالر کی اضافی امداد ختم کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:نیتن یاہو وائٹ ہاؤس سے خاموشی سے روانہ، غزہ مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پہلے ہی امریکا سے ہر سال 3.4 ارب ڈالر حاصل کر رہا ہے، اور وہ ایک ایٹمی طاقت رکھنے والا ملک ہے، جسے مزید امداد کی ضرورت نہیں۔
نیتن یاہو کی امریکی دفاعی حکام سے ملاقات، پینٹاگون کا دورہدوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بدھ کے روز واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کے ارکان اور محکمہ دفاع کے حکام سے ملاقات کی تاکہ مشرق وسطیٰ، خاص طور پر ایران اور غزہ کے بارے میں بات چیت کی جا سکے۔
اس ملاقات میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ دونوں پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز شامل تھے، جن میں سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون اور اقلیتی رہنما چَک شومر بھی شامل تھے۔
یہ ملاقات نیتن یاہو اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پیر اور منگل کی شام کو ہونے والی بات چیت کے بعد ہوئی، جس میں خاص طور پر غزہ کی صورتحال، جنگ بندی کی کوششوں، اور حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد کے حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:حماس نے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کر دی
بدھ کو نیتن یاہو نے امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ کے ساتھ پینٹاگون (امریکی دفاعی ہیڈکوارٹر) کا دورہ بھی کیا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کی شراکت داری کی طاقت کو ’پوری دنیا نے محسوس کیا، جیسے دو شیروں کی دھاڑ ہو‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا امریکی سینیٹر ایران پینٹاگون حماس مارجرے ٹیلر گرین