(سندھ بلڈنگ ) نئے ڈی جی کی موجودگی میں ناجائز تعمیرات جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
ڈائریکٹر ضیاء رہائشی پلاٹوں پر خطرناک عمارتوں کی تعمیر کروانے میں مشغول ،حکام خاموش
رضویہ عثمانیہ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹ 380اور57 پر خلاف ضابطہ کمرشل تعمیرکی سرپرستی
سندھ بلڈنگ کراچی میں جاری ناجائز تعمیرات ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو کی توجہ کی منتظر بدعنوان افسران نے سوسائٹیز کو بھی نہ بخشا ڈائریکٹر سید ضیا کی خطیر رقم بٹورنے کے بعد رہائشی پلاٹوں پر خطرناک عمارتیں تعمیر کی چھوٹ عثمانیہ سوسائٹی رہائشی پلاٹ نمبر 380 اور 57 پر جاری ناجائز تعمیرات کو انتظامیہ کی سرپرستی جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کی کوشش ناکام ۔شہر کراچی میں جاری ناجائز تعمیرات ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو کی توجہ کی منتظر ہیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں قابض سسٹم نے رہائشی پلاٹوں پر خطرناک بلند عمارتیں تعمیر کی مکمل چھوٹ دے رکھی ہے ،کراچی میں دیگر علاقوں کی طرح سوسائٹیز پر بھی کمرشل تعمیرات شروع کروا دی گئی ہیں ڈائریکٹر وسطی سید ضیا نے سسٹم کی سرپرستی میں خطیر رقوم بٹورنے کے بعد رضویہ عثمانیہ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے رکھی ہے جرآت سروے کے دوران حاصل کی جانے والی تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ عثمانیہ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹ نمبر 380 اور 57 پر جاری کمرشل تعمیرات کو انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: رہائشی پلاٹوں پر عثمانیہ سوسائٹی ناجائز تعمیرات
پڑھیں:
لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ: ایس بی سی اے کے دفتر پر چھاپہ، 6 افسران زیر حراست
لیاری میں پانچ منزل رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعہ کا مقدمہ درج، پولیس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سینیئر افسران اور متاثرہ عمارت کے مالکان کو حراست میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق 4 چولائی کو بغدای تھانے کے علاقے لیاری بغدادی فداحیسن شیخا روڈ پر واقع پانچ منزلہ خستہ حال رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی تھی جس کے ملبے تلے دب کر11 خواتین سمیت 27 افراد جاں بحق اور 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
گزشتہ روزمیں پانچ منزل رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعہ مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سیینئرافسران اورعمارت کے مالکان کو نامزد کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعہ کامقدمہ درج ہونے کے بعد ایف آئی آرکوسیل کردیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں ہیں۔
ادھر پولیس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ایک سابق عہدیدار سمیت 9 سینئرافسران کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔
حراست میں لیے جانے والوں میں ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ایس بی سے اے عرفان نقوی،زرغام شاہ، آصف رضوی، اشفاق کھوکھر، ڈپٹی ڈائریکٹرفہیم صدیقی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقارشاہ، فہیم مرتضیٰ اور ریٹائرڈ ڈائریکٹر ایس بی سی اے آصف رضوی شامل ہیں۔
پولیس کی جانب سے عمارت کے مالکان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے افسران سےلیاری میں غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔