Juraat:
2025-11-03@20:21:37 GMT

(سندھ بلڈنگ ) نئے ڈی جی کی موجودگی میں ناجائز تعمیرات جاری

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

(سندھ بلڈنگ ) نئے ڈی جی کی موجودگی میں ناجائز تعمیرات جاری

ڈائریکٹر ضیاء رہائشی پلاٹوں پر خطرناک عمارتوں کی تعمیر کروانے میں مشغول ،حکام خاموش
رضویہ عثمانیہ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹ 380اور57 پر خلاف ضابطہ کمرشل تعمیرکی سرپرستی

سندھ بلڈنگ کراچی میں جاری ناجائز تعمیرات ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو کی توجہ کی منتظر بدعنوان افسران نے سوسائٹیز کو بھی نہ بخشا ڈائریکٹر سید ضیا کی خطیر رقم بٹورنے کے بعد رہائشی پلاٹوں پر خطرناک عمارتیں تعمیر کی چھوٹ عثمانیہ سوسائٹی رہائشی پلاٹ نمبر 380 اور 57 پر جاری ناجائز تعمیرات کو انتظامیہ کی سرپرستی جرآت سروے ٹیم کی جانب سے موقف طلب کرنے کی کوشش ناکام ۔شہر کراچی میں جاری ناجائز تعمیرات ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو کی توجہ کی منتظر ہیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں قابض سسٹم نے رہائشی پلاٹوں پر خطرناک بلند عمارتیں تعمیر کی مکمل چھوٹ دے رکھی ہے ،کراچی میں دیگر علاقوں کی طرح سوسائٹیز پر بھی کمرشل تعمیرات شروع کروا دی گئی ہیں ڈائریکٹر وسطی سید ضیا نے سسٹم کی سرپرستی میں خطیر رقوم بٹورنے کے بعد رضویہ عثمانیہ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی چھوٹ دے رکھی ہے جرآت سروے کے دوران حاصل کی جانے والی تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ عثمانیہ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹ نمبر 380 اور 57 پر جاری کمرشل تعمیرات کو انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر موقف طلب کرنے کے لئے ڈائریکٹر سید ضیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: رہائشی پلاٹوں پر عثمانیہ سوسائٹی ناجائز تعمیرات

پڑھیں:

وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا

تاجکستان نے آینی ایئر بیس کا مکمل کنٹرول انڈیا سے واپس لے لیا ہے، جس کے ساتھ ہی بھارت کی تاجکستان میں تقریباً 20 سالہ عسکری موجودگی کا اختتام ہوگیا۔

یہ فیصلہ خطے میں روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے تناظر میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے، بھارتی کانگریس نے اسے ملک کے لیے اسٹریٹجک دھچکا قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی فوج سیاست اور سیاسی قیادت عسکریت میں مشغول ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا

بھارت کے لیے آینی ایئر بیس کا نقصان صرف ایک لاجسٹک معاملہ نہیں بلکہ اس کی علاقائی اسٹریٹجک رسائی میں نمایاں کمی کی علامت ہے۔ یہ اڈہ افغانستان اور وسطی ایشیائی خطے میں نگرانی کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا تھا۔

آینی ایئر بیس کی تاریخی اہمیت

دوشنبے کے مغرب میں تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع آینی ایئر بیس (جسے فارخور-آینی کمپلیکس بھی کہا جاتا ہے) سوویت دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ سرد جنگ کے زمانے میں یہ اڈہ افغانستان میں سوویت کارروائیوں کا مرکزی مرکز تھا۔

سوویت یونین کے خاتمے کے بعد 1991 میں تاجکستان نے یہ اڈہ سنبھالا مگر خانہ جنگی کے باعث وہ اسے فعال نہیں رکھ سکا۔

بھارت نے 2002 میں تاجکستان کے ساتھ معاہدہ کر کے اڈے کی تزئین و آرائش اور مشترکہ آپریشن شروع کیا۔
بھارت نے اس منصوبے پر 7 سے 10 کروڑ امریکی ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی، جس کے تحت رن وے کو 3,200 میٹر تک بڑھایا گیا، نئے ہینگرز، کنٹرول ٹاورز، ریڈار اور سیکیورٹی انفراسٹرکچر تعمیر کیا گیا۔

یہ اڈہ بھارتی فضائیہ کے Su-30MKI لڑاکا طیاروں اور Mi-17 ہیلی کاپٹروں کے لیے موزوں بنایا گیا جبکہ تقریباً 200 بھارتی فوجی اور ٹیکنیکل عملہ یہاں تعینات تھا۔

خطے میں بھارت کا اثرورسوخ

آینی بیس وسطی ایشیا میں بھارت کا پہلا اور واحد فوجی اڈہ تھا، جو پاکستان کی شمالی سرحد سے 1000 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔ یہ اڈہ افغانستان کے واخان کوریڈور اور پاکستان کے دفاعی ڈھانچے پر بھارتی نگرانی کے لیے مثالی مقام سمجھا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور تاجکستان باہمی اسٹریٹجک تعاون کو نئی سطح تک بڑھانے کے لیے پرعزم

یہ اڈہ بھارت کی ‘کنیکٹ سینٹرل ایشیا’ پالیسی کا مرکزی حصہ تھا، جس کا مقصد خطے میں توانائی، تجارت اور سیکیورٹی روابط کو فروغ دینا تھا۔

روس اور چین کا دباؤ

میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارت کی آینی سے واپسی محض معاہدے کے خاتمے کا نتیجہ نہیں بلکہ روس اور چین کے دباؤ کا نتیجہ تھی۔ دونوں ممالک نے تاجکستان پر زور دیا کہ وہ وسطی ایشیائی سیکیورٹی ڈھانچے میں بھارت کی فوجی موجودگی ختم کرے۔

روس، جو تاجکستان میں اپنی 201 ویں فوجی ڈویژن رکھتا ہے، بھارتی موجودگی کو اپنے علاقائی مفادات سے متصادم سمجھتا تھا، جبکہ چین نے بھی تاجکستان میں اپنے سیکیورٹی منصوبوں کو وسعت دینا شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

آینی ایئر بیس سے بھارت کا انخلا نئی جیوپولیٹیکل حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں وسطی ایشیائی ریاستیں روس اور چین کے دباؤ میں اپنی پالیسیوں کو ازسرنو تشکیل دے رہی ہیں۔

بھارت کے لیے یہ اقدام نہ صرف عسکری نقصان ہے بلکہ وسطی ایشیا میں اس کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے خاتمے کی علامت بھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئربیس بھارت تاجکستان فوج وسطی ایشیا

متعلقہ مضامین

  • کرپشن کا الزام، محکمہ تعلیم و تعمیرات گلگت بلتستان کے 5 افسران معطل
  • وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا
  • سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں خلاف ضابطہ تعمیرات جاری
  • کوہسار زون میں لینڈ مافیا سرکاری زمین پر قبضے میں مصروف
  • رجب بٹ کی والدہ کا بیٹے کے مبینہ ناجائز تعلقات کا دفاع
  • کے ایم سی ٹیم نے اورنگی ٹائون میں5ایکٹر کمرشل زمین کوکامیابی سے دوبار قبضے میں لیکرسیل کردیاہے
  • کھارادر ، رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی عمارتوں کی تعمیرات، حکام بے پروا
  • ڈپٹی میئرکراچی سلمان مراد کے ایم سی بلڈنگ میں کونسل اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • دہشت گردوں کی سرپرستی کاخاتمہ ناگزیر