Juraat:
2025-11-03@16:31:02 GMT

کچھ تاریخی حقیقتیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

کچھ تاریخی حقیقتیں

آواز
۔۔۔۔۔۔
ایم سرور صدیقی

دوسرے خلیفہ امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک شخص کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ اپنی ماں کو گالیاں دیتا ہے ۔یہ سن کر آپ کو بہت رنج ہوا۔ آپ نے اس شخص کو بلوایا، بازپرس کے بعد ثابت ہوگیا کہ وہ ایسا ہی کرتاہے ۔امیرالمومنین نے حکم دیا کہ پانی سے بھری ہوئی مشک لائی جائے پھر وہ مشک اس کے پیٹ پر خوب کس کر بندھوا دی گئی ۔آپ نے حکم دیا تمہاری یہ سزا ہے کہ تجھے سارے معمولات اسے اسی مشک کے ساتھ اداکرناہیں ۔اٹھنا بیٹھنا ،چلنا پھرنا ، کھانا پینا اور سونا جاگنا بھی ،ایسے ہی کرنا ہوگا۔ ایک دن بھی نہ گزرا تو وہ شخص عاجز آگیا ۔وہ روتا ہاتھ جوڑناحاضرہوا اور دہائی دینے لگا کہ اس کو معاف کر دیا جائے وہ آئندہ ایسی حرکت نہیں کرے گا۔
امیرالمومنین نے پانی آدھا کر دیا مگر مشک بدستور اس کے پیٹ پر بندھی ر ہنے دی لیکن اس کی زندگی عذاب بن گئی تھی ۔اس نے اپنی ماں کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے پھر ایک دن کے بعد و ہ شخص ماں کو بھی سفارشی بنا کر ساتھ لے آیا کہ اس کو معاف کر دیا جائے اور اس مشک کو اس کے پیٹ سے ہٹا دیا جائے ۔وہ دو دن سے نہ تو سو سکا ہے اور نہ ہی ٹھیک سے کھا پی سکا ہے۔ امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کی ماں کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ اس نے تجھے پیٹ کے باہر نہیں بلکہ پیٹ کے اندر تمہارے وزن کے ساتھ 9 ماہ اٹھا ئے رکھا ،نہ وہ ٹھیک سے سو سکتی تھی اور نہ ٹھیک سے کھا سکتی تھی ،پھر تجھے موت کی سی اذیت دے کر پیدا کیااور تم نے 2 سال اس کا دودھ پیااور جب اپنے پاؤں پر کھڑا ہوا تو تیر ی ماں کیا اس سلوک کی حقدار تھی جو تونے روا رکھا۔ اس کا شکر ادا کرنے کے بجائے اس کے لیے تیرے منہ سے گالیاں نکلتی تھیں۔ افسوس صد افسوس اگر آئندہ یہ شکایت موصول ہوئی تو یادرکھناتجھے نشانِ عبرت بنا دیا جائے گا وہ شخص سخت نادم ہوا (تاریخی واقعات سے مستعار)
کہاجاتاہے جب ملائیشیا کے صدرمہاتیرمحمد برطانیہ کے دورے پر گئے ۔اگلی صبح ایک مقامی اخبار میں ان کا مزاحیہ کارٹون چھپ گیا۔ جب ان کی سرکاری طور پر وزیراعظم برطانیہ سے ملاقات ہوئی تو سب سے پہلے مہاتیرمحمد نے کارٹون ٹیبل پر رکھ کر پوچھا: کیا آپ کے ملک میں میں مہمان کے استقبال کا یہی طریقہ ہے؟
وزیراعظم برطانیہ نے ایک عجیب سے لہجے میں کہا جناب یہاں میڈیا آزاد ہے”۔
مہاتیر محمد نے جواب دیا: ٹھیک ہے جب تم میڈیا کی آزادی اور دوسروں کی دل آزاری میں تمیز سیکھ لوگے تو پھر ہماری ملاقات ہو گی۔ انہوں نے پائوں پٹخ کر اپنی ناراضگی کااظہارکیا اور ملاقات ختم کرکے پرائم منسٹر آفس سے باہر آگئے۔ وہیں سے انہوں نے ملائیشیااپنے آفس فون کرکے ہدایت کی کہ ان کے وطن واپس پہنچنے سے پہلے پہلے تمام برطانوی باشندوں کے ملائیشیا میں موجود کاروبار فورا ً بند کرکے ان کے بینک اکاؤنٹ سیل کر دیے جائیں اور انگریزوں کو 24 گھنٹے کے اندر اندر ملائیشیابدر کر دیا جائے۔ حکم پر فوری عمل ہوا۔ جب مہاتیر محمد ملائیشیا پہنچا تو ان کے دفتر میں انگلینڈ کے وزیراعظم کا معافی نامہ ان سے پہلے پہنچ گیا تھا ساتھ ہی کارٹونسٹ کو پابند جیل کر دیا گیا۔ اور سوچئے پاکستانی حکمرانوں سے یہ لوگ کیا سلوک کرتے ہیں اور ہم ردِ عمل بھی ظاہر نہیں کرتے ۔
علاؤ الدین خلجی ایک انتہائی جری بہادر اور با ہمت بادشاہ تھا۔ ایک بار منگول سردار اولجیتو خان نے منگولوں کا ایک گروہ علاؤ الدین خلجی کے دربار میں بھیجا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ علاؤ الدین خلجی اپنی شہزادی کو ان کے حوالے کر دیں، کیونکہ منگول سردار شہزادی کو اپنی بیوی بنانا چاہتا تھا۔ علاؤ الدین خلجی نے اس طرح جواب دیا کہ اس کے دربار میں آنے والے تمام 18 منگولوں کے سر ہاتھیوں کے پاؤں سے کچلوا دیے، اور منگولوں کو یہ پیغام بھیجا گیا کہ یہ علاؤ الدین کا جواب ہے۔ اس کے بعد منگولوں نے کبھی ہندوستان کی طرف رخ کرنے کی ہمت نہیں کی۔ یہ سچ ہے کہ اس وقت منگولوں سے زیادہ وحشی کوئی نہیں تھا۔ انہوں نے پورے ایشیا کو تباہ کر دیا تھا۔ لیکن جب وہ ہندوستان آئے تو انہیں علاؤ الدین خلجی اور اس کے بہادر کمانڈر ظفر کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ وہ کمانڈر تھے جو ساری زندگی منگولوں سے لڑتے رہے۔ اگر وہ منگولوں کو نہ بھگاتے تو اس جگہ کی تاریخ اور جغرافیہ مختلف ہوتا۔
کئی سال پہلے بیسویں صدی کا مشہور مؤرخ ٹائن بی پاکستان کے دورے پر آیا ہوا تھا۔ یہ تاریخ کے بارے میں کوئی سیمینار تھا۔ تقریب کے اختتام پر پاکستان کے ایک نامور مصنف اور سرکاری ملازم ڈائری لے کر آگے بڑھے اور آٹوگراف کی درخواست دی۔ ٹائن بی نے قلم پکڑا، دستخط کیے، نظریں اٹھائیں اور بیوروکریٹ کی طرف دیکھ کر بولے: ”میں ہجری تاریخ لکھنا چاہتا ہوں، کیا آپ مجھے بتائیں گے کہ آج ہجری تاریخ کیا ہے”؟ سرکاری ملازم نے شرمندگی سے نظریں جھکا لیں۔ ٹائن بی نے ہجری تاریخ لکھی، تھوڑا سا مسکرایا اور اس کی طرف دیکھ کر کہا: ”تھوڑی دیر پہلے یہاں اسلام کے مستقبل کے بارے میں بڑے زور شور سے تقریریں ہو رہی تھیں۔ وہ لوگ تاریخ کیسے بنا سکتے ہیں جنہیں اپنی تاریخ بھی یاد نہ ہو۔ تاریخ باتیں کرنے سے نہیں، عمل سے بنتی ہے”۔ سرکاری ملازم اور مصنف نے شرمندگی سے سر جھکا لیا۔(مختار مسعْود کی ”آوازِ دوست ”سے اقتباس)
بانی ٔ پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح 10 محرم کا کس قدر احترام کرتے تھے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ5 دسمبر 1946 کے روز شہنشاہ برطانیہ جارج ششم کی طرف سے خصوصی تقریب طے تھی۔ اس روز محرم کی دس تاریخ تھی، قائداعظم نے یہ کہہ کر اس میں شرکت سے انکار کر دیا:”چونکہ یہ تقریب ایسے دن منعقد ہو رہی ہے جو کہ حضرت امام حسین کی شہادت کا دن ہے اور اس دن ہم مسلمان کسی قسم کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکتے” ۔ قائداعظم کے جذبات کے احترام میں یہ تقریب ملتوی کر دی گئی۔(حالاتِ قائداعظم ۔ ص 298 ـ آتش فشاں لاہور)
٭٭٭

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: علاؤ الدین خلجی دیا جائے کر دیا اور اس کی طرف

پڑھیں:

نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ : تاریخی حقیقت اور ذاتی پہلو کے امتزاج کے ساتھ پیش

.

.

.

.

نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ ان مشہور انگریزی لوک ہیرو کی ابتدا اور اس کی کہانی کے پسِ منظر کو ایک ذاتی اور تاریخی طور پر درست زاویے سے پیش کرتی ہے، تخلیق کاروں کا کہنا ہے۔

یہ تازہ تصور پیش کرنے والی کہانی بتاتی ہے کہ کس طرح رابن ہڈ ایک عام سیکسَن لکڑہارے کے بیٹے اور ماہر تیرانداز سے باغی بن گیا، ایک ایسا شخص جو امیروں سے لوٹ کر غریبوں کو دیتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شارٹ فلم ’جامن کا درخت‘فرانس کے عالمی فیسٹیول میں نمائش کے لیے منتخب

سیریز میں رابن ہڈ کو محض ’راب‘ کے نام سے پیش کیا گیا ہے، جو ذاتی نقصان اور ناانصافیوں کے بعد بغاوت کا راستہ اختیار کرتا ہے۔

It's difficult to make a tale as old as time feel new, but Amazon's MGM+ has done it with Robin Hood – although it's not always PG. https://t.co/6uOOnH3ZTA

— TechRadar (@techradar) October 31, 2025

آسٹریلوی اداکار جیک پیٹن، جنہیں پہلی مرتبہ مرکزی کردار ملا ہے، شیر ووڈ کے ہیرو کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اگرچہ 28 سالہ پیٹن کے لیے یہ کردار ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن اُن پر پچھلی فلمی تشریحات کا کوئی بوجھ نہیں تھا کیونکہ انہوں نے انہیں کبھی دیکھا ہی نہیں تھا۔

لندن میں ٹی وی سیریز کے پریمیئر کے موقع پر جیک پیٹن کا کہنا تھا کہ یہ عجیب سی بات ہے کیونکہ میں اُن لوگوں میں سے تھا جنہوں نے رابن ہڈ کے بارے میں سنا تو تھا مگر کبھی دیکھا نہیں تھا۔

مزید پڑھیں:کانز فلم فیسٹیول میں پہلی سعودی فلم ’نورہ‘ کی نمائش کا اعلان

’ہر نسل ایک نئے رابن ہڈ کی مستحق ہے، اور یہ کہ ہم اپنی نسل کے رابن ہڈ ہیں، یہ بہت شاندار احساس ہے۔’

رابن ہڈ کا 10 اقساط پر مشتمل پہلا سیزن اتوار کے روز ایم جی ایم پلس پر نشر کیا جائے گا، کہانی 12ویں صدی کے بعد از نورمن انگلینڈ میں ترتیب دی گئی ہے اور راب کی محبت کی داستان میریَن، جس کا کردار لارن مک کوئین نے ادا کیا ہے، کے گرد بھی گھومتی ہے، جو ایک نورمن لارڈ کی بیٹی ہے اور راب کے بے دخل سیکسَن خاندان کے آبائی گھر پر قابض ہو چکی ہے۔

یہ سیریز جان گلین اور جوناتھن انگلش کی تخلیق ہے، جنہوں نے اس کہانی کو ایک جدید مگر قریبی انسانی زاویے سے پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: لندن فلم فیسٹیول میں سرپرائز انٹری، بروس اسپرنگسٹین کی اپنی کہانی پر مبنی فلم کی رونمائی

جوناتھن انگلش کے مطابق انہوں نے ایک ایسی ابتدا کی کہانی پیش کرنے کا فیصلہ کیا جو پہلے کبھی دکھائی نہیں گئی ۔ ’وہ ہے کہ رابن ہُڈ ایک باغی کیسے بنا، اُس کے ساتھ کیا ہوا، اُس کے والدین کے ساتھ کیا پیش آیا۔‘

یہ دراصل انگلینڈ پر نورمن قبضے، طبقاتی نظام اور اس کے اثرات کی کہانی ہے۔ رابن ہڈ کا تصور ہی،  امیروں سے لے کر غریبوں کو دینا، طبقاتی نظام سے جڑا ہوا ہے، اور یہی اسے آج کے دور کے لیے بھی بے حد متعلقہ بناتا ہے۔

سیریز کے اہم فنکاروں میں شیرِف آف ناٹنگھم کے کردار میں شان بین اور ملکہ ایلینور آف ایکویٹین کے روپ میں کونی نیلسن بھی شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

باغی جان گلین جوناتھن انگلش رابن ہڈ شان بین شیرِف آف ناٹنگھم کونی نیلسن لوک ہیرو ملکہ ایلینور آف ایکویٹین

متعلقہ مضامین

  • نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ : تاریخی حقیقت اور ذاتی پہلو کے امتزاج کے ساتھ پیش
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • تاریخ کی نئی سمت
  • 31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر
  • غازی علم الدین شہید کا کارنامہ جرأت مند ی کا نشان ہے‘جماعت اہلسنت