دنیا بھر کے لاکھوں طلبا کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اعلیٰ معیار کی تعلیم حاصل کریں، وہ بھی بغیر کسی بھاری فیس کے۔ اگر آپ بھی ان میں شامل ہیں تو خوش ہو جائیے، کیونکہ جرمنی میں یہ خواب حقیقت بن سکتا ہے۔

جرمنی کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں عوامی (Public) جامعات میں تعلیم تقریباً مفت فراہم کی جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سہولت صرف جرمن شہریوں تک محدود نہیں بلکہ بین الاقوامی طلبا بھی اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

جرمن پبلک یونیورسٹیز میں بیچلر (UG) پروگرامز مکمل طور پر ٹیوشن فیس سے پاک ہوتے ہیں۔ طلبا کو صرف سیمیسٹر فیس ادا کرنی ہوتی ہے، جو کہ معمولی رقم ہوتی ہے اور عام طور پر یہ فیس 83 ہزار سے 1’ لاکھ 17 ہزار’ پاکستانی روپے فی سیمیسٹر کے درمیان ہوتی ہے۔

ماسٹرز (PG) پروگرامز میں بھی کئی پبلک یونیورسٹیاں مخصوص شعبوں میں ٹیوشن فری داخلے کی پیشکش کرتی ہیں، خاص طور پر اگر آپ نے اپنی بیچلر ڈگری بھی جرمنی سے ہی حاصل کی ہو۔ بعض ماسٹرز پروگرامز میں بین الاقوامی طلبا بھی مفت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔

جرمنی کی بہترین پبلک یونیورسٹیاں

ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونخ (TUM) دنیا کی بہترین انجینئرنگ اور سائنسی جامعات میں شمار ہوتی ہے۔ یہ یونیورسٹی سائنس، انجینئرنگ، اور بزنس جیسے شعبوں میں بیچلر اور ماسٹرز پروگرامز پیش کرتی ہے۔ اس کی عالمی رینکنگ ’کیو ایس ورلڈ رینکنگز 2026‘ کے مطابق 22ویں نمبر پر ہے اور یہاں 15,000 سے زائد بین الاقوامی طلبا زیرِ تعلیم ہیں۔

لوڈوِگ میکسمیلین یونیورسٹی، میونخ (LMU Munich) لائف سائنسز، میڈیکل، قدرتی سائنسز، بزنس اور آرٹس میں اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرتی ہے۔ یہ یونیورسٹی QS رینکنگ میں 58ویں نمبر پر ہے، اور یہاں 32 ماسٹرز پروگرامز دستیاب ہیں۔ اس کی عالمی شہرت کا اندازہ اس کے ایمپلائر ریپوٹیشن اسکور 95.

5 سے لگایا جا سکتا ہے۔

ہومبولٹ یونیورسٹی آف برلن ایک تاریخی اور تحقیقی اعتبار سے معروف ادارہ ہے، جہاں بزنس ایڈمنسٹریشن، اکنامکس، کمپیوٹر سائنس، اور انٹرنیشنل ریلیشنز جیسے مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔ اس کی عالمی درجہ بندی 130 ہے اور یہاں 6,154 طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

یونیورسٹی آف بون ایک متنوع اور جامع ادارہ ہے جو نیچرل سائنسز، ریاضی، انجینئرنگ، میڈیسن، ہیومینیٹیز، اور سوشیالوجی جیسے مضامین میں تعلیم فراہم کرتا ہے۔ اس کی عالمی رینکنگ 207 ہے اور یہاں 4,629 بین الاقوامی طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

یونیورسٹی آف فرائبرگ ایک اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے جو بیچلر آف آرٹس، بیچلر آف سائنس، اور لبرل آرٹس اینڈ سائنسز جیسے مختلف شعبوں میں ڈگری پروگرامز پیش کرتا ہے۔ یہاں ماسٹرز کے لیے بھی بہت سے کورسز دستیاب ہیں جن میں ہیومینیٹیز، نیچرل سائنسز، انجینئرنگ، اور میڈیسن شامل ہیں۔ اس کی عالمی درجہ بندی 207 ہے اور 4,629 طلبا یہاں زیر تعلیم ہیں۔

یونیورسٹی آف ہیمبرگ بزنس ایڈمنسٹریشن، اکنامکس، کمپیوٹر سائنس، اور سائیکالوجی جیسے مقبول شعبوں میں تعلیم فراہم کرتی ہے۔ اس یونیورسٹی میں آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز کے 30 پروگرامز بھی دستیاب ہیں۔ اس کی عالمی درجہ بندی 193 ہے اور یہاں کل طلبا کا 14 فیصد حصہ بین الاقوامی طلبا پر مشتمل ہے۔

جرمن زبان کا کردار

جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے طلبا کو جرمن زبان پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے کیونکہ زیادہ تر تعلیمی پروگرامز کا ذریعہ تدریس جرمن زبان ہے۔ بعض ماسٹرز پروگرامز انگریزی زبان میں بھی دستیاب ہوتے ہیں، مگر جرمن زبان سیکھنا کلاسز میں بہتر سمجھ بوجھ، روزمرہ زندگی میں آسانی، اور ملازمت کے مواقع کے لیے فائدہ مند ہے۔

درخواست دینے کے اہم نکات

جرمنی کی ہر یونیورسٹی اور ہر کورس کی اپنی مخصوص داخلہ شرائط ہوتی ہیں۔ عام طور پر، زبان کا سرٹیفکیٹ جیسے کہ TestDaF یا DSH ضروری ہوتا ہے۔ ویزا، انشورنس، اور رہائش کے انتظامات وقت سے پہلے مکمل کرنا بہتر ہوتا ہے۔ طلبا DAAD جیسی ویب سائٹس سے اسکالرشپس، داخلہ گائیڈز، اور متعلقہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

جرمنی: تعلیم اور کیریئر کا مرکز

جرمنی میں تعلیم محض ایک ڈگری حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ ایک روشن مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔ یہاں کی یونیورسٹیاں تحقیق، صنعتی ربط، اور عملی تجربے پر زور دیتی ہیں۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد طلبا کو جرمنی میں کام کرنے اور مستقل رہائش حاصل کرنے کے مواقع بھی دستیاب ہوتے ہیں۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بین الاقوامی طلبا ماسٹرز پروگرامز تعلیم حاصل کر یونیورسٹی آف اس کی عالمی ہے اور یہاں میں تعلیم ہوتا ہے ہوتی ہے

پڑھیں:

ماڑی پور میں اسکول سے واپسی پرٹریفک حادثے میں طالبعلم جاں بحق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی( اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں حادثات واقعا ت میں معصوم بچے اورخاتون سمیت 6افراد جاںبحق ہوگئے دیگر واقعات میں 8افراد زخمی ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور ٹرک اڈا گیٹ نمبر 6 کے قریب ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ جاں بحق ہونے والے کی شناخت 18 سالہ عصمت ولد اعجاز جبکہ زخمی کی شناخت 18 سالہ نوید ولد ستورو کے ناموں سے ہوئی۔ جاں بحق نوجوان کی لاش اور زخمی کو سول اسپتال منتقل کیا گیا۔دونوں نوجوان غلامان عباس اسکول کے طالب علم اور ہاکس بے کے رہائشی تھے۔ وہ اسکول سے چھٹی کے بعد گھر واپس جا رہے تھے ۔ کورنگی کوسٹ گارڈ چورنگی کے قریب ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والا شخص 50سالہ رفیق ولد محمد انور جناح اسپتال میں دوران علاج زخمو ں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ،فیصل کالونی الفلاح ملت مو ڑ پر ڈمپر کی ٹکر سے ایک بچہ3سالہ عون محمد ولد ندیم جابحق ہو گیا ، قائد آباد پل غوثیہ ہوٹل کے قریب آئل ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار27 سالہ عمران جاںبحق ہوگیا ۔ نیو کراچی سیکٹر 5 ایف دعا چوک نزد عیدگاہ گروانڈ سے45سالہ شخص کی لاش ملی، متوفی کی لاش کو متعلقہ تھانے سے قانونی کاروائی کے بعد لاش ایدھی ہوم سہراب گوٹھ ایدھی سردخانے منتقل کر دی گئی ۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ماڑی پور میں اسکول سے واپسی پرٹریفک حادثے میں طالبعلم جاں بحق
  • ترکیہ کا 102 واں یوم جمہوریہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں تقریب
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
  • واٹس ایپ میں بیک-اَپ کیلئے اب کوئی پاسورڈ کی ضرور نہیں، نیا طریقہ متعارف
  • سندھ یونیورسٹی کا مقصد جدیدو معیاری تعلیم کو فروغ دینا ہے، ڈاکٹر فتح مری
  • پاک فوج نے یونیورسٹی آف پشاور کی طالبات کیلئے ایک دن مختص کر دیا