کورونا کی عالمی وباء کے بعد دل کے دورے یعنی ہارٹ اٹیک کے کیسز میں اضافے کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ کئی معروف شخصیات سمیت عام شہری بھی اچانک دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہارتے رہے ہیں۔
ان اموات کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بحث شدت اختیار کر گئی کہ آیا ان واقعات کی وجہ کووڈ ویکسین ہے؟ یہ سوال سیاسی و عوامی حلقوں میں بھی زیربحث آنے لگا۔
تاہم طبی ماہرین نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان اموات کا تعلق کووڈ ویکسین سے جوڑنا درست نہیں۔
کووڈ ویکسین لینے سے اچانک موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، نہ کہ بڑھتا ہے۔ اگر آپ نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں تو آپ کا دل پہلے سے زیادہ محفوظ ہے۔ کووڈ ویکسین کے کئی طبی فوائد ہیں، اس لیے لوگوں کو افواہوں پر کان نہیں دھرنے چاہئیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جن افراد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں، ان میں اچانک موت کا خطرہ 49 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 2019 میں شروع ہونے والی کورونا وباء نے دنیا بھر میں تباہی مچائی، اور بھارت میں بھی لاکھوں لوگ اس مہلک وائرس کا شکار ہوئے۔ بچاؤ کے طور پر حکومت نے کووڈ ویکسین کی دو خوراکیں لازمی قرار دی تھیں۔ تاہم اس کے بعد وقتاً فوقتاً ایسی افواہیں گردش کرتی رہی ہیں کہ ویکسین لینے کے بعد دل کے دورے کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اموات کی ممکنہ وجوہات میں غیر متوازن طرزِ زندگی، ذہنی دباؤ، ناقص خوراک اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی شامل ہو سکتی ہیں، نہ کہ کووڈ ویکسین۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

نوازشریف کے دل کے معاملات بگڑ گئے،میجر ہارٹ پروسیجر کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف کےدل کے معاملات بگڑ گئے ،میجر ہارٹ پروسیجر کا انکشاف ہوا ہے جس کو شریف فیملی کی جانب سے خفیہ رکھے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔

صحافی حسن ایوب کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے دل کا ایک میجر میڈیکل پروسیجر ہوا ہے لیکن ان کی فیملی کی جانب سے اس معاملے کو پبلک نہیں کیا گیا، ان کے خاندان نے اس بارے میں کچھ بھی عوام کے سامنے نہیں رکھا تو میں بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا حالاں کہ میرے پاس اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ چند روز قبل ہی مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کو جنیوا کے اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا ہے، اس حوالے سے فیملی ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف عارضہ قلب کے باعث 7 دن تک جنیوا کے ہسپتال میں زیر علاج رہے جہاں ان کا دل کے حوالے سے پروسیجر ہوا۔

 اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد نواز شریف جنیوا کے ہوٹل میں اپنے بیٹے حسن نواز، ڈاکٹر عدنان کے ساتھ مقیم رہے جہاں ان کی صحت کی نگرانی کی جاتی رہی اور وہ ہر لحاظ سے تندرست پائے گئے جس کے بعد وہ وطن واپس آگئے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فارما کمپنی کے کھانسی کا شربت پینے سے 8بچوں کی موت: کہرام مچ گیا
  • بھارت میں کھانسی کے سیرپ سے بچوں کی اموات، فروخت پر پابندی
  • نوازشریف کے دل کے معاملات بگڑ گئے،میجر ہارٹ پروسیجر
  • نوازشریف کے دل کے معاملات بگڑ گئے،میجر ہارٹ پروسیجر کا انکشاف
  • برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم اسٹریٹس تیزی سے پھیلنے لگی
  • سعودی وزارت صحت نے اقوام متحدہ کی ٹاسک فورس کا ایوارڈ جیت لیا
  • ایران اچانک حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، سابق صیہونی وزیر جنگ
  • یہ کووڈ نہیں، پریشان نہ ہوں بس علامات کا فرق جانیں
  • ’جوانی اب نہیں جانی‘، اماراتی خاتون نے سدا جوان رہنے کا راز بتا دیا
  • سروائیکل کینسر، لاعلمی سے آگاہی تک