اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں ای کامرس کو مزید فروغ دینے کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے اور ای کامرس پلیٹ-فارمز پر مصنوعات فروخت کرنے والے پاکستانی کاروباروں کی تعداد میں مزید اضافے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بین الاقوامی ای کامرس کمپنی علی بابا گروپ کی انٹرنیشنل مارکیٹس کے صدر جیمز ڈونگ کی قیادت میں 6 رکنی وفد نے ملاقات کی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں ای کامرس کو مزید فروغ دینے کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ علی بابا گروپ جیسے ای کامرس پلیٹ-فارمز پر اس وقت تین لاکھ سے زائد پاکستانی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ای کامرس پلیٹ-فارمز پر مصنوعات فروخت کرنے والے پاکستانی کاروباروں کی تعداد میں مزید اضافے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عصر حاضر میں ای کامرس برآمدات میں خاطر خواہ اضافے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے، ای کامرس حکومت کے برآمدات پر مبنی معیشت کے وژن کی تکمیل کے عمل کا ایک انتہائی اہم عنصر ہے۔ جیمز ڈونگ نے بین الاقوامی سطح پر ای کامرس کے ذریعے تجارت میں پاکستانی کاروباری برادری کے کلیدی کردار کو سراہا۔ جیمز ڈونگ نے کہا کہ اس وقت علی بابا ویب سائٹ پر تین لاکھ سے زائد پاکستانی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات فروخت کر رہے ہیں، علی بابا کے پلیٹ-فارم پر پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی مانگ اور فروخت سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ای کامرس کو مزید وسعت دینے کی لا محدود استعداد موجود ہے۔ جیمز ڈونگ نے علی بابا گروپ پر پاکستانی تاجروں کی تعداد بڑھانے کے لئے انٹرپرینیورز کی ای کامرس میں تکنیکی تربیت میں گہری دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔\932.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم محمد شہباز شریف مصنوعات فروخت میں ای کامرس جیمز ڈونگ علی بابا

پڑھیں:

’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔

یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف

اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت

رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔

ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔

عوام کے لیے انقلابی سہولتیں

پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی

پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔

کارکردگی کا تسلسل

سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔

اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔

عالمی سطح پر شناخت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔

اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ

علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔

پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • مالدیپ میں سگریٹ نوشی پر سخت پابندیوں کا آغاز
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا