چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کے معاملے پر اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے نئے چیئرمین کی تعیناتی کے معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے اور اس حوالے سے وفاقی وزیرتعلیم اور سرچ کمیٹی کے سربراہ کی صدارت میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت سرچ کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جہاں وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
سرچ کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں وزیر مملکت وجیہہ قمر، سیکریٹری تعلیم ندیم محبوب، دیوان اور آغا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تعیناتی کا عمل شفاف اور میرٹ پر مبنی ہوگا اور تعیناتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شفافیت، میرٹ اور تیز تر کارروائی ہماری ترجیحات میں شامل ہے، تعلیم کا معیار بلند کرنے کے لیے قیادت کا درست انتخاب ناگزیر ہے۔
حکام کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت 29جولائی کو ختم ہو رہی ہے اور ذرائع نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی میں تاخیر ہو سکتی ہے تاہم سرچ کمیٹی کے اجلاس کے بعد موجودہ چیئرمین ایچ ای سی کی توسیع کے حوالے سے افواہیں دم توڑنا شروع ہو گئی ہیں۔
ایچ ای سی کے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے قائم سرچ کمیٹی کا اگلا اجلاس 16 جولائی 2025 کو منعقد ہوگا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان چیئرمین ایچ ای سی کی کی تعیناتی وفاقی وزیر سرچ کمیٹی
پڑھیں:
لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاستی درجے کے معاملے پر علاقے کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے کبھی سچ نہیں بولا، ان کا انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) پر مکمل کنٹرول ہے۔ فاروق عبداللہ کا یہ تبصرہ منوج سہنا کے حالیہ بیان کے جواب میں آیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت کے پاس عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے کافی اختیارات ہیں، ناقص کارکردگی کو ریاستی درجے سے نہیں جوڑنا چاہیے۔