چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ قابل مذمت ہے،سردارظفر
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)کسان بورڈپاکستان کے صدرسردارظفرحسین خاںنے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوںاورحکومت کی طرف سے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے فیصلہ پر شدیدتنقیدکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے اپنے منظورنظرافرادکو نوازنے کیلئے پوری قوم کو مہنگائی کی سولی پرلٹکادیاہے۔ 150 روپے کلووالی چینی 200 روپے میںبھی دستیاب نہیں۔مافیانے پہلے برآمد کرکے مال بنایا اور اب درآمدکرکے مال بنایاجائے گا جبکہ مہنگائی کا ماراغریب آدمی ایک دفعہ پھرلٹ جائے گا۔انہوںنے کہاکہ شوگر نافیااتناطاقورہے کہ پہلے گنے کے کاشتکاروں کااستحصال کرتاہے، کاشتکاروں کی سال بھرکی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے کے بعدساراسال عوام کی جیبوںپر ڈاکہ ڈالاجاتاہے اور کوئی ادارہ انہیںپوچھنے والا نہیں۔ شوگر ملزمالکان ہردورمیں حکومتوں کا حصہ رہے ہیں اس لئے انہیں کسی حکومتی کارروائی کاکوئی ڈرنہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے ۔ حکومتی مجرمانہ غفلت کے باعث عوام کو شوگرمافیا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو انہیں دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ۔ حکمران اگر عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے تو تکلیف بھی نہ دیں ۔ انہوں نیکہا کہ ملک بدترین معاشی بحران کا شکار ہے اور معاشی بحران سیاسی بحرانوں میں بدلتے دیر نہیں لگتی ۔جب لوگوں کی امید یں محرومیوں میں بدلتی ہیں تو ان کے تیور بھی بدل جاتے ہیں ،زندہ باد کے نعرے لگانے والے مردہ باد کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔حکمران حالات پر جلد قابو پانے میں ناکام رہے تو لوگ مرنے مارنے پر تل جائیں گے پھر آئی ایم ایف بھی انہیں عوامی غیض وغضب سے نہیں بچا سکے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔
تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔
تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔
تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔
Post Views: 4