وانا میں پولیس کی گاڑی پر فائرنگ، زخمی ڈی ایس پی کی حالت تشویشناک؛ گن مین لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
وانا میں پولیس کی گاڑی پر فائرنگ سے زخمی ڈی ایس پی کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ ان کا گن مین لاپتا ہے۔
جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں پولیس کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک سینئر افسر زخمی اور ایک اہل کار لاپتا ہو گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ اُس وقت پیش آیا جب پولیس ٹیم وانا سے توئے خلہ جا رہی تھی۔
حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے جنوبی وزیرستان کے ڈی ایس پی رحمن کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال وانا منتقل کیا گیا، جہاں اسپتال ذرائع نے ان کی حالت کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد ایک اہلکار لاپتا ہے، جو ڈی ایس پی رحمن کا گن مین تھا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی مزید نفری موقع پر پہنچی، جس کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ حملے کے محرکات کے حوالے سے فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہے، تاہم سکیورٹی فورسز نے علاقے میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ڈی ایس پی پولیس کی
پڑھیں:
جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی ستمبر 2025 کی رپورٹ جاری
جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے ستمبر 2025 کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر کے دوران 113 لاپتا افراد کے کیسز نمٹائے گئے جبکہ بلوچستان میں 14 لاپتا افراد اپنے گھروں کو واپس پہنچے۔
مارچ 2011 سے ستمبر 2025 تک کمیشن کو مجموعی طور پر 10 ہزار 636 کیسز موصول ہوئے جن میں سے 8 ہزار 986 نمٹائے جا چکے ہیں۔
چیئرمین جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیرِ قیادت کمیشن نے گزشتہ 3 ماہ میں 289 کیسز نمٹائے، یعنی اوسطاً ہر ماہ 96 کیسز حل ہوئے۔
مزید پڑھیں: انکوائری کمیشن برائے جبری گمشدگیوں کی تشکیل نو، جسٹس (ر) ارشد حسین کو سربراہ مقرر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوئٹہ میں قائم علاقائی دفتر بلوچستان کے کیسز کو نمٹا رہا ہے۔ لاپتا افراد کے اہلِخانہ کی سہولت کے لیے ایک خصوصی سیل بھی قائم کیا گیا ہے جو بچوں کے ب فارم، پنشن اور دیگر مسائل میں ریلیف فراہم کرتا ہے۔
کمیشن نے تعلیم، صحت اور دیگر فلاحی امور میں لاپتا افراد کے خاندانوں کی معاونت کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام کو ضروری ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
مزید برآں، ایسے کیسز جو ابھی زیرِ تفتیش ہیں اور جنہیں جبری گمشدگی قرار نہیں دیا گیا، ان کی معاونت کے لیے بھی متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 لاپتا افراد جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ