وینزویلا نے عالمی ادارہ براہ انسانی حقوق کے سربراہ کو ناپسندیدہ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراکس (انٹرنیشنل ڈیسک) وینزویلا کی قومی اسمبلی نے اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر براہ انسانی حقوق وولکر ترک کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کی وجہ وینزویلا کے تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ میں ان کی ناکامی ہے جنہیں ٹرمپ انتظامیہ نے ملک بدر کر کے ایل سلواڈور کی جیل بھیج دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وولکر ترک نے ظالمانہ جرائم پر آنکھیں بند کر لی ہیں۔ وہ امریکا اور ایل سلواڈور میں وینزویلا کے باشندوں کے انسانی حقوق کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔واضح رہے کہ ایل سلواڈور نے امریکا سے ملک بدر کردہ وینزویلا کے 252 باشندوں کو انتہائی سیکورٹی والی جیل میں رکھا ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم آئندہ سال جنوری میں ایک اور تفصیلی آڈٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے آڈٹ کے لیے تمام تیاری مکمل رکھیں۔ ٹیم پاکستان کی ایوی ایشن سسٹم، فلائٹ سیفٹی، طیاروں کی مینٹیننس اور آپریشنل معیار کا جامع جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن سمیت دیگر ملکی ایئر لائنز نے اپنی تکنیکی ٹیموں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے پاکستان میں ابتدائی آڈٹ کیا تھا، جس میں سی اے اے کے متعدد شعبہ جات اور ایئر لائنز کے طیاروں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ اگر کامیاب رہا تو پاکستانی ایئر لائنز کے لیے امریکا کی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی — جو کئی برسوں سے معطل ہیں۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملکی ہوا بازی کے شعبے کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔