data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں موجودہ ہائبرڈ نظام کے تحت صنعتکاروں، کرپٹ سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کا اتحاد، عوام کی بہتری کے بجائے لوٹ مار اور عوام کی کھال اتارنے پرکمربستہ ہے،نام نہاد جعلی حکمرانوں کے دور میں کبھی کھاد کا بحران،کبھی گندم تو کبھی چینی کا بحران پیدا کرکے عوام کی جیبیں خالی کی جارہی ہیں،شہباز حکومت نے چینی امپورٹ،ایکسپورٹ کے کھیل سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اور عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے،حالیہ دنوں میں چینی کی قیمت ڈبل سنچری کرنے کے پیچھے بھی اسی مافیا کا گٹھ جوڑ کارفرما ہے، مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام نہ آئے چینی کی ایکسپورٹ پر مکمل طور پر پابندی لگائی جائے،موجودہ فارم 47کی جعلی حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں چینی کی برآمد کے وقت فیصلہ کیا تھا کہ چینی کی ریٹیل قیمت 145 روپے 15 پیسے فی کلو سے زیادہ ہونے پر چینی کی ایکسپورٹ فوری روک دی جائے گی تاہم دسمبر2024 سے فروری 2025 کے دوران چینی برآمد بھی ہوتی رہی اور قیمتیں بھی اسی دوران مسلسل بڑھتی رہیں لیکن چینی کی برآمد نہیں روکی گئی بلکہ اب وفاقی حکومت 5 لاکھ میٹرک چینی امپورٹ کرنے کی اجازت دیکر ایک بار پھر اپنی تجوریاں بھرنے اور عوام کو زندہ درگور کرنے کے لیے تیار ہے۔عوام کس طرح ایک ایسے شخص سے جو سرکاری عہدہ رکھتا ہو اس بات کی توقع کریں گے کہ وہ اپنے مفادات نظر انداز کردے گا؟ملک میں آئین،قانون،دستور کا نہیں بلکہ بہت بڑے مافیا کا راج قائم ہے جو مسلسل عوام کااستحصال کررہے ہیں جن کے سامنے قانون بھی بے بس ہے۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ پاکستان میں شوگر انڈسٹری سندھ میںپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اومنی گروپ کے چینی کے کاروبار کے بڑے اسٹیک ہولڈر ہیں جبکہ پنجاب میں شریف خاندان، گجرات کے چودھری،سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان، ان کے بھائی سینیٹر ہارون اختر،جہانگیر ترین ، ذکا اشرف، سردار نصراللہ دریشک، مخدوم احمد محمود شامل ہیں یہ خاندان ہر دور میں کسی نہ کسی طرح سے اقتدار پر براجماں رہے اور ملک وقوم کی خدمت کے نام پر فقط اپنے مفادات کی نگہبانی کی ہے۔ شوگر مافیا نے پہلے چینی ذخیرہ اندوزی کرکے قیمت بڑھائی اور مہنگے داموں بیچ کر اربوں روپے کمائے ،آئے روز چینی کی قیمتوں میں اضافہ ایک سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے چینی سمیت تمام اشیا خورونوش کی قیمتوں پر کنٹرول کی کوئی حکمت عملی دکھائی نہیں دیتی۔چینی کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ حکومتی نااہلی،ناقص پالیسی اور شوگرمافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے،سیاسی خاندانوں پر مشتمل شوگر مافیا مصنوعی قلت پیدا کرکے منافع خوری اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔شہباز حکومت نے پہلے کہا چینی زیادہ ہے 5 لاکھ ٹن چینی ملک سے باہر بھیج دی گئی اور اب قیمتوں میں من مانا اضافہ کرکے دوبارہ چینی باہر سے منگواکر ایک بار پھر قومی خزانے کو چونا لگایا جارہا ہے۔چینی کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کے فیصلے شفاف طریقے سے نہیں کیے جاتے جس کا فائدہ محض چند بڑے خاندانوں کو پہنچ رہا ہے ،شوگر مافیا کیخلاف فوری کارروائی ،ذخیرہ اندوزی میں ملوث ملک دشمن عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں اور جب تک مقامی ضرورت پوری،مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام نہ آئے چینی کی ایکسپورٹ پر مکمل طور پر پابندی لگائی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: چینی کی ایکسپورٹ قیمتوں میں عوام کی

پڑھیں:

میرپورخاص،چینی مافیا بے لگام ،مارکیٹ والوں کو مصنوعی قلت کا سامنا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) میرپور خاص میں چینی مافیا بے لگام ہے، مارکیٹ میں مصنوعی قلت پیدا کر کے چینی کی قیمت میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ایک ہفتہ قبل 8400 میں فروخت ہونے والے پچاس کلو تھیلے کی قیمت میں 500 سو روپے اضافہ کر کے 8900 کر دیا گیا ہے جبکہ ہول سیل میں فی کلو چینی 178 جبکہ دکانوں پر 185 سے 190 روپے فی کلو میں فروخت ہونے لگی، ضلعی انتظامیہ کی پراسرار مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ دوکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر ایف آئی اے شوگر مافیا کے خلاف کارروائی کرے تو چینی کی قیمتوں میں نمایاں کمی آ سکتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں چینی مافیا بے لگام ہے چینی کے ذخیرہ اندوزوں نے اپنے جہاز نما گودام بھر کر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر دی ہے جس کی وجہ سے ایک ہفتہ قبل 50 کلو چینی کا تھیلا 8400 روپے میں فروخت ہونے والے تھیلے کی قیمت میں 500 روپے اضافہ کر کے 8900 میں فروخت کیا جا رہا ہے اور ہول سیل میں چینی فی کلو 178 روپے کلو ہے جبکہ ریٹیل میں دوکانوں پر شکر اب 185 سے 190 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پراسرار مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ اس حوالے سے دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو چینی کی قیمت میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے ۔دکانداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ایف آئی اے شوگر مافیا کے خلاف کارروائی کرے تو چینی کی قیمتوں میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔ شہریوں نے وفاقی حکومت وزیراعلیٰ، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چینی مافیا کے خلاف کارروائی کر کے لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی سے تنگ عوام کیلئے خوشخبری، ملک بھر کیلئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
  • چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ قابل مذمت ہے،سردارظفر
  • عوام کے لیے خوشخبری، ملک بھر کے لیے بجلی قیمتوں میں کمی کردی گئی
  • میرپورخاص،چینی مافیا بے لگام ،مارکیٹ والوں کو مصنوعی قلت کا سامنا
  • ٹرمپ کی نوبل پرائز نامزدگی سے لگتا ہے پاکستانی حکومت اور نیتن یاہو ایک پیچ پر ہیں،کاشف شیخ
  • 500,000 میٹرک ٹن تک چینی درآمد کرنےکی حکومتی منظوری
  • قیمتوں پر کنٹرول کیلئے حکومت کا چینی کی بڑی درآمد کا فیصلہ
  • چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے 5 لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا عمل شروع کردیا گیا، وزارت غذائی تحفظ
  • اوپن مارکیٹ میں چینی کی فی کلوقیمت 200 روپے تک جا پہنچی