چینی کی برآمد پر مکمل پابندی لگائی جائے‘کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں موجودہ ہائبرڈ نظام کے تحت صنعتکاروں، کرپٹ سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ کا اتحاد، عوام کی بہتری کے بجائے لوٹ مار اور عوام کی کھال اتارنے پرکمربستہ ہے،نام نہاد جعلی حکمرانوں کے دور میں کبھی کھاد کا بحران،کبھی گندم تو کبھی چینی کا بحران پیدا کرکے عوام کی جیبیں خالی کی جارہی ہیں،شہباز حکومت نے چینی امپورٹ،ایکسپورٹ کے کھیل سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اور عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے،حالیہ دنوں میں چینی کی قیمت ڈبل سنچری کرنے کے پیچھے بھی اسی مافیا کا گٹھ جوڑ کارفرما ہے، مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام نہ آئے چینی کی ایکسپورٹ پر مکمل طور پر پابندی لگائی جائے،موجودہ فارم 47کی جعلی حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں چینی کی برآمد کے وقت فیصلہ کیا تھا کہ چینی کی ریٹیل قیمت 145 روپے 15 پیسے فی کلو سے زیادہ ہونے پر چینی کی ایکسپورٹ فوری روک دی جائے گی تاہم دسمبر2024 سے فروری 2025 کے دوران چینی برآمد بھی ہوتی رہی اور قیمتیں بھی اسی دوران مسلسل بڑھتی رہیں لیکن چینی کی برآمد نہیں روکی گئی بلکہ اب وفاقی حکومت 5 لاکھ میٹرک چینی امپورٹ کرنے کی اجازت دیکر ایک بار پھر اپنی تجوریاں بھرنے اور عوام کو زندہ درگور کرنے کے لیے تیار ہے۔عوام کس طرح ایک ایسے شخص سے جو سرکاری عہدہ رکھتا ہو اس بات کی توقع کریں گے کہ وہ اپنے مفادات نظر انداز کردے گا؟ملک میں آئین،قانون،دستور کا نہیں بلکہ بہت بڑے مافیا کا راج قائم ہے جو مسلسل عوام کااستحصال کررہے ہیں جن کے سامنے قانون بھی بے بس ہے۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ پاکستان میں شوگر انڈسٹری سندھ میںپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اومنی گروپ کے چینی کے کاروبار کے بڑے اسٹیک ہولڈر ہیں جبکہ پنجاب میں شریف خاندان، گجرات کے چودھری،سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان، ان کے بھائی سینیٹر ہارون اختر،جہانگیر ترین ، ذکا اشرف، سردار نصراللہ دریشک، مخدوم احمد محمود شامل ہیں یہ خاندان ہر دور میں کسی نہ کسی طرح سے اقتدار پر براجماں رہے اور ملک وقوم کی خدمت کے نام پر فقط اپنے مفادات کی نگہبانی کی ہے۔ شوگر مافیا نے پہلے چینی ذخیرہ اندوزی کرکے قیمت بڑھائی اور مہنگے داموں بیچ کر اربوں روپے کمائے ،آئے روز چینی کی قیمتوں میں اضافہ ایک سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے چینی سمیت تمام اشیا خورونوش کی قیمتوں پر کنٹرول کی کوئی حکمت عملی دکھائی نہیں دیتی۔چینی کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ حکومتی نااہلی،ناقص پالیسی اور شوگرمافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے،سیاسی خاندانوں پر مشتمل شوگر مافیا مصنوعی قلت پیدا کرکے منافع خوری اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔شہباز حکومت نے پہلے کہا چینی زیادہ ہے 5 لاکھ ٹن چینی ملک سے باہر بھیج دی گئی اور اب قیمتوں میں من مانا اضافہ کرکے دوبارہ چینی باہر سے منگواکر ایک بار پھر قومی خزانے کو چونا لگایا جارہا ہے۔چینی کی ایکسپورٹ اور امپورٹ کے فیصلے شفاف طریقے سے نہیں کیے جاتے جس کا فائدہ محض چند بڑے خاندانوں کو پہنچ رہا ہے ،شوگر مافیا کیخلاف فوری کارروائی ،ذخیرہ اندوزی میں ملوث ملک دشمن عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں اور جب تک مقامی ضرورت پوری،مارکیٹ میں قیمتوں میں استحکام نہ آئے چینی کی ایکسپورٹ پر مکمل طور پر پابندی لگائی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چینی کی ایکسپورٹ قیمتوں میں عوام کی
پڑھیں:
حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے78 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت 264روپے 61 پیسے فی لیٹر برقرار ہے۔ 2 روپے78 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے77 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگیا۔
مزید :