معاملات مشکل ہیں، لوگوں پر ہر قسم کا دباؤ ہے، ڈاکٹر زرقا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر زرقا کا کہنا ہے کہ تحریک تو چلتی ہے، لوگ چلاتے ہیں، دیکھتے ہیں کہ لوگ نکلتے بھی ہیں، بہت سے لوگ تو جیلوں میں ہیں جو اوریجنل لیڈرشپ تھی وہ تو سب جیلوں میں ہے، معلامات کافی مشکل ہیں،لوگوں پر ہر قسم کا دباؤ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم تو نکلنے کو تیار ہیں ہم تو کہتے ہیں کہ ہر ہفتے اڈیالہ جیل جاکر دھرنا دیںگے، ہم تو چھوٹے چھوٹے ورکر ہیں پارٹی کہ ہماری ایکسیس نہیں ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) دانیال چوہدری نے کہا کہ پہلے میں کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں پہلے جس بوجھ کی بات کرتے ہیں کہ عمران خان جو ہے ان کی جماعت کے میجورٹی لوگ عمران خان کا بیانیہ جو جلاؤ گھیراؤ کا ہے جو اپنی افواج کے خلاف ہے، جو پاکستان کو کمزور کرنے کے خلاف ہے، جو شہدا کے مجسمے جلانے کا بیانیہ ہے اس کو اپنے بوجھ پر اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بار بار ہر دفعہ ایک نئی ڈیڈ لائن ، ایک نیا ہدف اس لیے دیتے ہیں کہ آپ نے دیکھا کہ جب آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ نیگوشی ایٹ کر رہا تھا تو انھوں نے امریکا میں کھڑے ہو کہ اپنی افواج، اپنے آرمی چیف کے خلاف پروسیشنز کیے اور انھوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ بارگین کرے گا تو ہم آئی ایم ایف پاکستان کو بند کر دیں گے۔
رہنما پیپلزپارٹی شہادت اعوان نے کہا کہ2008سے2013تک اگر کوئی بھی پولیٹیکل آدمی بتا دے کسی پارٹی کا بھی بتادوکہ پاکستان پیپلزپارٹی جب اقتدار میں تھی تو کوئی پولیٹیکل وکٹمائزیشن ہوئی ہو، میں سمجھتا ہوں کہ کسی آدمی پر کسی قسم کا ناجائز کیس نہیں بنا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک میری بہن جو بات کر رہی ہیں تو یہ بات تو ہے کہ لوگوں پر اس قسم کے کیسز بنے، لوگوں کا سیکھا ہوا آج دہرایا جا رہا ہے بلکہ اس وقت تو یہ بھی کہا جاتا تھا کہ جیل کے اندر پنکھے بھی اتار دیں اور ساری سہولتیں ختم کر دیں جن ورکروں نے توڑ پھوڑ کی، شہیدوں کی یاد گاریں جنھوں نے مسمار کیں جہازوں کو آگ لگائی، جنہوں نے پبلک پراپرٹیز ختم کیں۔ حتٰی کہ اسلام آباد ریڈ زون کے اندر درختوں کو آگ لگا دی گئی۔ تو یقیناً قانون تو ایکشن میں آئے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔
نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔