data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ /واجد حسین انصاری) بیڈ گورننس کا شاہکار سندھ حکومت کے غیر منطقی فیصلوں کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریزہوگیا۔

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جانے کے بعد موٹرسائیکلوں پر اجرک کے نشان والی نئی نمبر پلیٹس کو لازمی قرار دیے جانے کے بعد شہریوں نے موٹرسائیکلوں کا استعمال کم کردیا اور پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے۔خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے موٹرسائیکلوں پر جرمانے پر اور نمبر پلیٹس کے حوالے سے دیے گئے احکامات واپس نہیں لیے گئے تو اس سے شہری اشتعال میں آسکتے ہیں اور یہ حکومت کے لیے اہم سیاسی مسئلہ بن کر سامنے آسکتا ہے۔

اس ضمن میں ایک تحریک التوا بھی سندھ اسمبلی میں جمع کرائی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سندھ کو نئے نمبر پلیٹس لگوانے کا اتنا ہی شوق ہے کہ شہریوں کو مفت میں یہ نمبر پلیٹس دی جائیں۔

گزشتہ 17سال سے سندھ میں برسراقتدار پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے نمائشی اقدامات نے صوبے کے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے اور خاص طور پر کراچی کے شہری حکومت کے ان بچکانہ اقدامات سے بری طرح متاثرہورہے ہیں۔ شہر میں جہاں ایک طرف ایس بی سی اے سے جیسے کرپٹ اداروں کے باعث عمارتوں کی منہدم ہونے کے واقعات ہورہے ہیں وہیں تیز رفتار ڈمپرز اور ٹریلز کی زد میں آکر روزانہ کی بنیاد پر شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھورہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی ہر معاملے کو ایک وقتی ایشو سمجھ کر اس پر مٹی ڈالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کے بعد ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ان ہیوی ٹریفک کے ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی جاتی اور اس حوالے سے موثر قانون سازی کی جاتی لیکن اس کے برعکس ناعاقبت اندیش پیپلزپارٹی کی حکومت نے موٹرسائیکل سواروں کو ہی اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے۔

کراچی میں موٹرسائیکل سواروں پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اتنے بھاری جرمانے عاید کیے جارہے ہیں کہ انہوں نے اپنی موٹرسائیکل ہونے کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کو ترجیح دینی شروع کردی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹریفک خلاف ورزیوں کی 59 اقسام ہیں، جن پر چالان کیے جارہے ہیں، 51 خلاف ورزیوں پر موٹر سائیکل کے لیے 5 ہزار، کار کا 10 ہزار جرمانہ ہے،، رانگ وے جانے پر موٹر سائیکل پر 25 ہزار، کار پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، جبکہ سرکاری کار کی رانگ وے ڈرائیونگ پر 2 لاکھ جرمانہ ہوگا۔ لاپروائی سے چلانے پر موٹر سائیکل کا 10 ہزار، کار کا 15 ہزار جرمانہ ہوگا، ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل پر 50 ہزار کار کا 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، ہیوی وہیکل بغیر لائسنس چلانے کا جرمانہ ڈھائی لاکھ روپے ہوگا، غلط لین سے مڑنے پر کار اور موٹر سائیکل دونوں کا جرمانہ 10 ہزار ہوگا۔

پولیس کے اشارے پر نہ رکنے والی کار موٹر سائیکل کا جرمانہ 10 ہزار ہوگا، پریشر ہارن، فینسی لائٹس موٹر سائیکل پر 25 ہزار اور کار پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، کم عمر موٹر سائیکل ڈرائیور پر 1 لاکھ اور کار ڈرائیور پر 2 لاکھ جرمانہ ہوگا، غیر رجسٹرڈ کار چلانے پر 50 ہزار اور موٹر سائیکل کا 10 ہزار جرمانہ ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام ابھی ان بھاری جرمانوں کے اثرات سے ہی باہر نہیں نکلے تھے کہ حکومت کی جانب سے اجرک والی نمبر پلیٹس کو لازمی قرار دیے جانے کا ایک اور نادر شاہی فیصلہ سامنے آگیا ہے، یکدم فیصلہ سامنے آنے کے بعد موٹرسائیکل سوار ایک نئی مصیبت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن نے اجرک کے ڈیزائن والی موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ کی فیس 1850روپے مقرر کی ہے،محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کے اعداد وشمار کے مطابق صرف کراچی میں اس وقت رجسٹرڈ موٹرسائیکلوں کی تعداد 34لاکھ 47ہزار سے زاید ہے،ایک موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹ کی فیس 1850روپے ہے، اس حساب سے 34لاکھ 47ہزار نمبر پلیٹس کی مد میں سندھ حکومت کراچی کے موٹر سائیکل سواروں سے تقریباً 6 ارب 30 کروڑ سے زاید رقم وصول کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کے ان فیصلوں سے ایک مخصوص مافیا کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے جبکہ عوام کی زندگی اجیرن کی جارہی ہے۔عوام نئی نمبر پیلٹس کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلے پر انتہائی اشتعال میں نظرآتے ہیں اور اس حوالے سے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی بھی عوام کی ذہنی کوفت سے بخوبی واقف ہیں اور اسے سندھ حکومت کا عوام دشمن فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔اس ضمن میں ایک تحریک التوا بھی سندھ اسمبلی میں جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نمبر پلیٹس نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔حکومت سندھ کو اجرک کے نشان والی نئی نمبر پلیٹس لگوانے کا اتنا ہی شوق ہے کہ شہریوں کو مفت میں یہ نمبر پلیٹس فراہم کی جائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاکھ جرمانہ ہوگا موٹر سائیکل حکومت سندھ نمبر پلیٹس سندھ حکومت کہ حکومت حکومت کے حوالے سے کے بعد

پڑھیں:

 سول ڈیفنس افسران کی انوکھی منطق،پٹرول برآمدہونے پر  موٹر سائیکل مکینک کو مرغا بنا دیا، پٹرول اوپرچھڑکوادیا

گوجرانوالہ میں سول ڈیفنس کے افسران کی انوکھی منطق، سول ڈیفنس کے افسران نے نوجوان کی جان خطرے میں ڈال دی۔
موٹر سائیکل مکینک کی دکان پر تین لٹر پٹرول برآمد ہونے پر نوجوان کو سڑک پر مرغا بنا دیا، افسران نے پٹرول برآمد ہونے پر مکینک کو اپنے اوپر پٹرول چھڑکنے کا کہا۔
محنت کش لڑکے نے پٹرول اپنے اوپر انڈیل لیا، واقعہ کی فوٹیج منظر عام پر آ گئی، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہلے مکینک کو کان پکڑوائے اس کے بعد پٹرول چھڑکوایا۔
دکاندار راجہ ماجد نے کہا کہ میری پٹرول کی دکان نہیں ہے، موٹر سائیکل کے انجن صاف کرنے کے لیے پٹرول رکھا ہوا تھا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کانمبر پلیٹس کے نام پراہل کراچی سے 6 ارب بٹورنے کامنصوبہ
  • چیف جسٹس نمبر پلیٹوں کی آڑ میں اربوں کی ڈکیتی کا نوٹس لیں، محمود حامد
  • موٹر سائیکل نمبر پلیٹوں کی جبری تبدیلی قبول نہیں ٗرشوت و کرپشن کا دھندا بند کیا جائے ٗ منعم ظفر
  • صوبے میں گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • کراچی، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس کا برطرف اہلکار زخمی
  • کراچی میں نمبر پلیٹس تبدیل کرنے کے فیصلے کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر 
  • اجرک والی نمبر پلیٹس کی مفت فراہمی کیلیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • اسلام آباد، نالہ کورنگ میں موٹر سائیکل سوار سیلابی ریلے میں بہہ گیا
  •  سول ڈیفنس افسران کی انوکھی منطق،پٹرول برآمدہونے پر  موٹر سائیکل مکینک کو مرغا بنا دیا، پٹرول اوپرچھڑکوادیا