data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور نیتن یاہو کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے سے لگتا ہے کہ دونوں ایک ہی صفحے پر ہیں۔ جماعت اسلامی جعلی حکمرانوں اور طاقتور حلقوں کے تمام تر دباؤ کے باوجود ملک میں حقیقی جمہوریت، شریعت کے نفاذ اور دستور اور آئین کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں جماعت اسلامی کی جانب سے منعقدہ ایک روزہ تربیتی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی
ڈپٹی جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتو، صوبائی نائب امیر حافظ نصر اللہ عزیز، ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، ضلعی امیر ایڈووکیٹ نادر علی کھوسہ اور مقامی امیر رمیز راجا شیخ نے بھی خطاب کیا۔کاشف شیخ نے کہا کہ سندھ میں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر لاکھوں ایکڑ قیمتی زرعی زمینیں طاقتور قوتوں کو دینے کا فیصلہ سراسرظلم ہے، پیپلزپارٹی نے اپنے 17 سالہ دور حکومت میں سندھ کے عوام کو دریا ئے سندھ کے پانی پر ڈاکے،،ڈاکوراج، کارپوریٹ فارمنگ اور بدترین کرپشن جیسے تحفے دیے ہیں۔ مردہ یزید کے خلاف بولنے والے وقت کے یزید کے جوتے پالش کرنے میں مصروف ہیں۔ امام عالی مقام حسین ابن علیؓنے اپنے خاندان سمیت عظیم قربانی آمریت، ظلم، سفاکیت اور ملوکیت کے خلاف دے کر قیامت تک اپنی نانا کے دین کو زندہ اور باطل پرستوں پر لعنت ڈال دی، آج ایک بار پھر ہمیں امام حسینؓ کی سنت کو زندہ کرتے ہوئے موجودہ یزیدی گروہ کو شکست دینا ہوگا۔ کربلا میدان جنگ نہیں بلکہ ایک درس گاہ کا نام ہے، اس درسگاہ کا سبق یہ ہے کہ کسی بھی جابر کی اطاعت کے بجائے انکار کی جرأت کرتے ہوئے شہادت کا مرتبہ حاصل کیا جائے۔ کربلا آج بھی جاری ہے، آج بھی بیعت (ووٹ) کے لیے جبر ختم نہیں ہوا ،عوام کا مینڈیٹ چوری اور فارم47کے ذریعے جعلی حکومت قائم کرنے والے دراصل یزید کے پیروکار ہیں۔کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے 17 سالہ حکمرانی کے دوران نااہلی اور نالائقی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، ایک طرف لوگوں کو پینے کے لیے پانی نہیں مل رہا تو دوسری طرف نہروں اور شاخوں میں شگاف پڑ رہے ہیں، اپنی نالائقی تسلیم کرنے کے بجائے آبپاشی کا عملہ بند کی کمزوری کی وجہ چوہوں کو قراردے رہے ہیں، سندھ میں یہ چوہے کبھی اربوں روپے کی گندم کھاجاتے ہیں تو کبھی نہروں میں شگاف ڈال دیتے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچی پریا کماری کے اغوا کو 4 سال مکمل ہو چکے ہیں، لیکن سندھ حکومت بچی کو آج تک بازیاب نہیں کرا سکی۔ پاکستانی تاریخ کے سب سے متنازع مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کے بعد ملکی اقتدار کی سیاست میں ایک ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ حکمران اتحاد کو جعلی اسمبلیوں میں طاقت کے زور پر اکثریت دینے کے فیصلے کے بعد ملک میں مزید سیاسی استحکام آنے کے بجائے بے چینی اور خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔جعلی حکمرانوں کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے ایک پیج پر ہونے کے دعوے کے باوجود اس کا فائدہ جمہوری، پارلیمانی نظام اور عوام کو ہونے کے بجائے ملک مزید بحرانوں کا شکار ہو رہا ہے اور عوام مہنگائی، عدم تحفظ اور بے روزگاری کی وجہ سے اجتماعی خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔جمہوریت، عدلیہ اور دستور کو غرق کرنے کے بعد اب حکمران اتحاد میں مفادات کا ٹکرائو شروع ہو چکا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر تاحیات بادشاہ بننے کے لیے 27ویں ترمیم اور آصف علی زرداری کو بے گھر کرنے والی افواہیں کسی وقت بھی حقیقت بن سکتی ہیں۔ عوام کی فلاح و بہبود اور ریلیف دینے کے بجائے اسٹیبلشمنٹ اور فارم47 کی جعلی حکومت نے اپوزیشن کو کچلنے اور مہنگائی کی منڈی گرم کر دی ہے۔ ایک سال کے عرصے میں موجودہ حکومت نے 08 ہزار03 سو 12 ارب روپے کے قرض لے کر تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں جبکہ ملک اس وقت 76 ہزار45 ارب روپے کا مقروض ہے۔ قرض اور سود دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ نے اقتدار اور طاقت کے لالچ میں ملک، پارلیمنٹ، جمہوریت اور آئین کی کشتی ڈبو دی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کے بجائے کے لیے

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • سندھ کے مسائل اجتماع عام میں پیش کریں گے،کاشف سعید
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • کرپشن سے پاک پاکستان ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے، کاشف شیخ
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • سندھ حکومت کراچی کی عوام سے زیادتیاں بند کرے، بلال سلیم قادری