ٹرمپ کی نوبل پرائز نامزدگی سے لگتا ہے پاکستانی حکومت اور نیتن یاہو ایک پیچ پر ہیں،کاشف شیخ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور نیتن یاہو کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے سے لگتا ہے کہ دونوں ایک ہی صفحے پر ہیں۔ جماعت اسلامی جعلی حکمرانوں اور طاقتور حلقوں کے تمام تر دباؤ کے باوجود ملک میں حقیقی جمہوریت، شریعت کے نفاذ اور دستور اور آئین کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں جماعت اسلامی کی جانب سے منعقدہ ایک روزہ تربیتی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی
ڈپٹی جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتو، صوبائی نائب امیر حافظ نصر اللہ عزیز، ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی، ضلعی امیر ایڈووکیٹ نادر علی کھوسہ اور مقامی امیر رمیز راجا شیخ نے بھی خطاب کیا۔کاشف شیخ نے کہا کہ سندھ میں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر لاکھوں ایکڑ قیمتی زرعی زمینیں طاقتور قوتوں کو دینے کا فیصلہ سراسرظلم ہے، پیپلزپارٹی نے اپنے 17 سالہ دور حکومت میں سندھ کے عوام کو دریا ئے سندھ کے پانی پر ڈاکے،،ڈاکوراج، کارپوریٹ فارمنگ اور بدترین کرپشن جیسے تحفے دیے ہیں۔ مردہ یزید کے خلاف بولنے والے وقت کے یزید کے جوتے پالش کرنے میں مصروف ہیں۔ امام عالی مقام حسین ابن علیؓنے اپنے خاندان سمیت عظیم قربانی آمریت، ظلم، سفاکیت اور ملوکیت کے خلاف دے کر قیامت تک اپنی نانا کے دین کو زندہ اور باطل پرستوں پر لعنت ڈال دی، آج ایک بار پھر ہمیں امام حسینؓ کی سنت کو زندہ کرتے ہوئے موجودہ یزیدی گروہ کو شکست دینا ہوگا۔ کربلا میدان جنگ نہیں بلکہ ایک درس گاہ کا نام ہے، اس درسگاہ کا سبق یہ ہے کہ کسی بھی جابر کی اطاعت کے بجائے انکار کی جرأت کرتے ہوئے شہادت کا مرتبہ حاصل کیا جائے۔ کربلا آج بھی جاری ہے، آج بھی بیعت (ووٹ) کے لیے جبر ختم نہیں ہوا ،عوام کا مینڈیٹ چوری اور فارم47کے ذریعے جعلی حکومت قائم کرنے والے دراصل یزید کے پیروکار ہیں۔کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے 17 سالہ حکمرانی کے دوران نااہلی اور نالائقی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، ایک طرف لوگوں کو پینے کے لیے پانی نہیں مل رہا تو دوسری طرف نہروں اور شاخوں میں شگاف پڑ رہے ہیں، اپنی نالائقی تسلیم کرنے کے بجائے آبپاشی کا عملہ بند کی کمزوری کی وجہ چوہوں کو قراردے رہے ہیں، سندھ میں یہ چوہے کبھی اربوں روپے کی گندم کھاجاتے ہیں تو کبھی نہروں میں شگاف ڈال دیتے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچی پریا کماری کے اغوا کو 4 سال مکمل ہو چکے ہیں، لیکن سندھ حکومت بچی کو آج تک بازیاب نہیں کرا سکی۔ پاکستانی تاریخ کے سب سے متنازع مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کے بعد ملکی اقتدار کی سیاست میں ایک ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ حکمران اتحاد کو جعلی اسمبلیوں میں طاقت کے زور پر اکثریت دینے کے فیصلے کے بعد ملک میں مزید سیاسی استحکام آنے کے بجائے بے چینی اور خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔جعلی حکمرانوں کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے ایک پیج پر ہونے کے دعوے کے باوجود اس کا فائدہ جمہوری، پارلیمانی نظام اور عوام کو ہونے کے بجائے ملک مزید بحرانوں کا شکار ہو رہا ہے اور عوام مہنگائی، عدم تحفظ اور بے روزگاری کی وجہ سے اجتماعی خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔جمہوریت، عدلیہ اور دستور کو غرق کرنے کے بعد اب حکمران اتحاد میں مفادات کا ٹکرائو شروع ہو چکا ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر تاحیات بادشاہ بننے کے لیے 27ویں ترمیم اور آصف علی زرداری کو بے گھر کرنے والی افواہیں کسی وقت بھی حقیقت بن سکتی ہیں۔ عوام کی فلاح و بہبود اور ریلیف دینے کے بجائے اسٹیبلشمنٹ اور فارم47 کی جعلی حکومت نے اپوزیشن کو کچلنے اور مہنگائی کی منڈی گرم کر دی ہے۔ ایک سال کے عرصے میں موجودہ حکومت نے 08 ہزار03 سو 12 ارب روپے کے قرض لے کر تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں جبکہ ملک اس وقت 76 ہزار45 ارب روپے کا مقروض ہے۔ قرض اور سود دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ نے اقتدار اور طاقت کے لالچ میں ملک، پارلیمنٹ، جمہوریت اور آئین کی کشتی ڈبو دی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کے بجائے کے لیے
پڑھیں:
جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے؛ نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے کہ ان کا ملک دنیا میں تنہا اور بے یار و مددگار ہوچکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس موبائل فون ہے۔
مثبت میں جواب ملنے پر نیتن یاہو نے فخریہ انداز میں کہا کہ جس جس کے پاس موبائل فون ہے اس کے پاس دراصل اسرائیل کا ٹکرا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بہت سارے موبائل فون، ادویات، خوراک اور وہ چیری، ٹماٹر جو آپ مزے سے کھاتے ہو سب اسرائیل میں بنتے ہیں۔
https://www.trtworld.com/video/f75ff4593c99
انھوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے اسرائیل تنہا رہ گیا ہے اور وہ اب صورت حال سے باہر نہیں نکل سکتا۔ میں کہتا ہوں ہم یہ کر گزریں گے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ان میں سے کچھ نے ہتھیاروں کے اور اس کے اجزاء کی ترسیل روک دی تو کیا ہم اس سے صورت حال سے نکل سکتے ہیں؟ ہاں ہم کر سکتے ہیں۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ پایہ کی انٹیلی جنس کی طرح ہم ہتھیار بنانے میں بھی بہت اچھے ہیں اور یہ ہم امریکا کے ساتھ مشترکہ طور پرکرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مغربی یورپ میں جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں کچھ چیزوں کی فراہمی سے انکار کر کے مشکل میں ڈال سکتے ہیں تو وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
نیتن یاہو کے بقول امریکا اور اسرائیل بہت بڑے چیلنجز جیسے ایران اور اس کے دہشت گرد پراکسیوں کی جارحیت کے دور میں کھڑے ہیں جو’’امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد‘‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے تاثرات حادثاتی طور پر نہیں ہیں کیونکہ وہ (پراکسی) اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں امریکی تہذیب کی فرنٹ لائن کے طور پر دیکھتے ہیں۔
نیتن یاہو نے اسرائیل کی طاقت پر فخر کرتے ہوئے مخالفین کو خبردار کیا کہ وہ اپنے لوگوں، علاقے اور دیگر مفادات کی نگرانی، روک تھام اور دفاع کی ملکی صلاحیت کو کم نہ کریں۔