پاکستان میں اسرائیل کوتسلیم کرنے والے عبرت کا نشان بنیں گے ،ضیاالدین
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کرنے والے حکومتی وزراء اور نام نہاد دانشواروںکے بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عبرت کا نشان بنیں گے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سوچ رکھنے والے لوگ پاکستان کے نظریے اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی تعلیمات سے غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ امریکا کی پشت پناہی میں اسرائیل، فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ہزاروں خاندان تباہ ہو چکے ہیں، لاکھوں مظلوم مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔ ایسی دہشت گرد اور نسل پرست ریاست کو تسلیم کرنا انسانیت، اسلام اور پاکستان کے مفاد کے سراسر خلاف ہے۔ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ نے زور دیا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے واضح الفاظ میں اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اصولی موقف اپنایا تھا اور آج بھی ان کے پاکستان میں اسرائیل سے محبت کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں۔ جماعت اسلامی اس معاملے پر کسی قسم کی سودے بازی یا خاموشی کو غداری تصور کرتی ہے۔انہوں نے اسلامی ممالک، بالخصوص پاکستان کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جاری صہیونی جارحیت اور اس کی امریکی حمایت کے خلاف کھل کر دوٹوک اور واضح موقف اختیار کریں۔ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی، اسلامی اخوت اور انسانی ہمدردی کا تقاضا ہے کہ اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر مضبوط آواز بلند کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیل کو تسلیم میں اسرائیل تسلیم کرنے
پڑھیں:
عرب اسلامی سربراہی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے حوالے سے اسرائیل کے تمام دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، جبکہ ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے۔
عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف نسلی صفائی میں ملوث ہے اور انسانیت دشمن جرائم کی تمام حدیں عبور کر چکا ہے۔
امیر قطر نے دوحہ میں اسرائیلی حملے کو کھلی جارحیت اور قطر کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر نے ثالث کی حیثیت سے خطے میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اور خلوص پر مبنی کوششیں کیں، تاہم اسرائیل نے مذاکراتی عمل سبوتاژ کر کے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا۔
اجلاس میں امیر قطر کے ساتھ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، جبکہ مصر اور تاجکستان کے صدور بھی شریک ہیں۔
اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے ساتھ رکن ممالک کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ اجلاس اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد اور مضبوط مؤقف اپنانے کا بہترین موقع ہے۔ ہم ریاستِ قطر پر ہونے والے اس کھلے حملے اور اس کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
او آئی سی کے سربراہ نے مطالبہ کیاکہ عرب اور اسلامی ممالک اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کریں اور عالمی برادری خصوصاً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنائے۔
انہوں نے کہاکہ تنظیم فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے نتائج اور دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ ان کے بقول، ہمیں یقین ہے کہ اس سربراہی اجلاس کے فیصلے عرب و اسلامی یکجہتی کو مزید مستحکم کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے قطر پر ہونے والے حالیہ فضائی حملے کے خلاف دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہورہا ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب اور پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک نے قطر پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امیر قطر عالمی امن عرب اسلامی سربراہی اجلاس گریٹر اسرائیل وی نیوز