غاصب صیہونی رژیم کے اپوزیشن لیڈر نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی راہ میں غاصب صیہونی وزیراعظم کیجانب سے بار بار روڑے اٹکائے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس جنگ کا اسرائیل کیلئے ذرہ برابر فائدہ نہیں اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنما یائیر لیپڈ نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے ہی قیدیوں کے تبادلے و غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ یائیر لیپڈ نے کہا کہ نیتن یاہو نے اب موراگ ایکسس پر صیہونی فوج کی موجودگی کو بھی اسرائیلی بقا کا سنگ بنیاد سمجھ رکھا ہے، گو کہ یہ صرف ایک آپریشنل و میدانی مرحلہ ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، صیہونی اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان کل کی ملاقات قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر منتج ہو گی کیونکہ امریکی حکومت اس معاملے پر عمل پیرا ہے۔ غاصب صہیونی سربراہ حزب اختلاف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کی موجودہ جنگ اسرائیل کے لئے کوئی فائدہ نہیں رکھتی اور مزید کہا کہ جب تک اسرائیل کو غزہ پر حکومت کرنے کے لئے کوئی ''ادارہ'' نہیں مل جاتا، وہ حماس سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکتا! اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں یائیر لیپڈ نے مزید کہا کہ اسرائیل کو غزہ سے فی الفور دستبردار ہو جانا چاہیئے اور غزہ کے مضافات میں واقع صہیونی بستیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اسے اپنی فوجوں کو بفر زون میں تعینات کر دینا چاہیئے!

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو

اسرائیلی اخبار کو انٹرویو میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بڑا چیلنج انتہاء پسند مسلم اقلیتوں کا یورپ کی اسرائیل پالیسی پر اثر و رسوخ ہے۔ اسرائیل کو نئی اقتصادی حقیقت کیلئے تیار ہونا چاہیئے، اسلحہ سازی کی صنعت کو آزادانہ اور خود مختار طور پر مضبوط کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن ہایو نے کہا ہے کہ قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، مگر امریکا اور بہت سے ممالک ہمارے ساتھ ہیں۔ اسرائیلی اخبار کو انٹرویو میں صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ بڑا چیلنج انتہاء پسند مسلم اقلیتوں کا یورپ کی اسرائیل پالیسی پر اثر و رسوخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی یورپ سے اسرائیل کو چیلنج درپیش ہے اور اس ناکہ بندی کو بھی توڑ دیں گے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو نئی اقتصادی حقیقت کیلئے تیار ہونا چاہیئے، اسلحہ سازی کی صنعت کو آزادانہ اور خود مختار طور پر مضبوط کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل قطر میں دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، قطر ہمارا اتحادی ملک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • بھارت ایک غاصب اور جارح ملک ہے جو مظلوم بننے کی کوشش کر رہا ہے: عطا تارڑ
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • صیہونی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
  • مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ
  • صیہونی عہدیداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، رجب طیب اردگان
  • اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر