راﺅ محمد ظفر باصلاحیت ‘مدبراور متقی رہنما تھے‘سید صلاح الدین
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مظفر آباد (صباح نیوز) حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئر مین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ راﺅ محمد ظفر کی تحریک آزادکشمیر سے گہری وابستگی قابل تقلید ہے ،راﺅ محمد ظفر ایک باصلاحیت، مدبر، اور اعلیٰ اخلاق کے حامل انتہائی متقی رہنما اور تحریک آزادی کشمیر کے سچے عاشق تھے ۔ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئر مین سید صلاح الدین نے حزب کمانڈ کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے سابق امیر ، مرحوم راﺅ محمد ظفر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ راﺅ محمد ظفر ایک باصلاحیت، مدبر، اور انتہائی متقی رہنما تھے جو اللہ سے ڈرنے والے اور راتوں کے تہجد گزارتھے۔ ان کی تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ گہری وابستگی اور مجاہدین کشمیر سے والہانہ عقیدت ہر ایک کے لیے قابل تقلید ہے۔ مرحوم نے اپنی زندگی کے آخری لمحات تک تحریک آزادی کے لیے اپنا تعاون جاری رکھا اور ہمیشہ تحریک کی پیش رفت کے بارے میں فکرمند رہتے تھے۔ مرحوم کو کشمیری مسلمانوں کی فلاح اور بھارتی فوج کے مظالم کے خاتمے کی گہری فکر تھی، اور وہ ان مظالم پر ہمیشہ مضطرب رہتے تھے۔ اجلاس کے اختتام پر مرحوم کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی گئی ۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دائیں بازو کے سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے بعد بائیں بازو کی تنظیموں کے خلاف نئی کارروائی کا اشارہ دیا ہے انہوں نے خاص طور پر اینٹی فاشسٹ (اینٹیفا) تحریک کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا ہدف مقرر کیا ہے ٹرمپ نے”ٹروتھ سوشل“ پر لکھا کہ وہ اس تحریک کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کر رہے ہیں انہوں نے لکھا کہ وہ اس تحریک کی فنڈنگ کرنے والوں کی اعلیٰ ترین قانونی معیارات کے مطابق تحقیقات کی سختی سے سفارش کریں گے یہ واضح نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس اعلان کی قانونی حیثیت کیا ہوگی.(جاری ہے)
ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹیفا ایک ایسی نظریاتی تحریک ہے جس کی کوئی واضح قیادت یا تنظیمی ڈھانچہ نہیں ہے اس سے ایک روز قبل یوٹاہ کے پراسیکیوٹرز نے چارلی کرک کے قتل کے ملزم ٹائلر رابنسن کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کیے تھے تاہم اس کا کسی بیرونی گروپ سے تعلق ثابت کرنے والا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا اور اس کے اصل مقاصد کے بارے میں سوالات اب بھی باقی ہیں ٹائلر رابنسن کے بارے میں اب تک سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق ان کے والد اور خاندان صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حامیوں میں سے جبکہ ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ٹائلربائیں بازوکے نظریات سے متاثرتھا. ٹرمپ اور ان کے بڑے عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ بائیں بازو کی تنظیموں نے قدامت پسندوں کے خلاف نفرت اور دشمنی کا ماحول بنایا جس کی وجہ سے چارلی کرک کو قتل کیا گیاجب کہ اس کے ردعمل میں وائٹ ہاﺅس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ حکومت سیاسی تشدد اور نفرت پھیلانے والی باتوں کو روکنے کے لیے ایک نئے سرکاری حکم نامے (ایگزیکٹو آرڈر) پر کام کر رہی ہے. امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ”فاکس نیوز “کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قتل کی وجہ بائیں بازو کی سیاسی انتہا پسندی کو قرار دیا انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاﺅس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ بائیں بازو کے تشدد کی فنڈنگ کرنے والے نیٹ ورکس کو دہشت گرد تنظیموں کی طرح ہی سمجھا جائے ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کرک کے قتل کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے ایک بہانے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں.