data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (کامرس ڈیسک) مرکزی کسان لیگ کے چیئرمین چوہدری ذوالفقار علی اولکھ اور صدر اشفاق ورک نے وفاقی حکومت کے بڑھتے ہوئے قرضوں پر شدید تشویش اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال کے دوران 8312 ارب روپے کا اضافہ ملکی تاریخ کا بدترین معاشی سانحہ ہے، جس کے نتائج براہ راست غریب عوام اور کسان طبقے کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ رہنماؤں نے اسٹیٹ بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جولائی 2024 سے مئی 2025 تک وفاقی حکومت کے قرضوں میں 7131 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ یہ صورتحال حکومت کی عوام دشمن معاشی پالیسیوں کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے قرضے لینے کے باوجود زرعی شعبہ مسلسل زوال کا شکار ہے۔ کسان کو نہ کھاد سستی ملی، نہ بیج، نہ پانی، نہ زرعی ٹیوب ویل کے بجلی بلوں میں کوئی کمی آئی۔ گندم، کپاس، چاول اور دیگر فصلوں کی امدادی قیمتیں جوں کی توں ہیں، جبکہ زرعی قرضوں کی شرح سود بھی بدستور بلند ہے۔مرکزی کسان لیگ کے قائدین کا کہنا تھا کہ یہ قرضے نہ صرف غیر شفاف ہیں بلکہ ان کا بوجھ مہنگائی، ٹیکسوں میں اضافے، اور سبسڈی کے خاتمے کی صورت میں براہ راست عام عوام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف اشرافیہ کی شاہ خرچیاں اور حکومتی فضول اخراجات میں کوئی کمی دیکھنے میں نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف یہ قرضے عوام کے لیے بوجھ بنتے جا رہے ہیں، دوسری جانب حکومت اپنی ذاتی تشہیر پر قومی خزانے کو بے دریغ لٹا رہی ہے۔ حال ہی میں منظرعام پر آنے والی رپورٹ کے مطابق صرف لاہور میں محرم کے دس ایام کے دوران حکومتی تشہیر پر 20 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی اسی طرز پر سرکاری پیسے کا بے جا استعمال جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

زرعی ترقیاتی بینک سے 11 ارب روپے  کا قرض لینے والوں کا ریکارڈ غائب  

زرعی ترقیاتی بینک میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) کا اجلاس ہوا، اس دوران آڈیٹر جنرل کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ زرعی ترقیاتی بینک سے 22 ہزار قرض فائلوں میں سے 11 ہزار 400 فائلیں غائب ہو چکی ہیں جن میں مجموعی طور پر 11 ارب 48کروڑ 20 لاکھ روپے کے قرض کی تفصیلات درج تھیں۔
اجلاس کے دوران زرعی ترقیاتی بینک کے صدر یعقوب بھٹی نے تسلیم کیاکہ بینک کی نظر میں 790 فائلیں ایسی ہیں جنہیں اب تک ٹریس نہیں کیا جاسکا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ محترمہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے وقت زیادہ تر فائلیں جل گئی تھیں۔
اس پر کمیٹی اراکین نے سوال کیا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت کتنی فائلیں جل گئی تھیں ؟ جس پر صدر زرعی ترقیاتی بینک نے جواب دیا کہ اس وقت ملک بھر میں 5 ہزار قرض فائلیں جل گئی تھیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے قرض فائلیں گم ہونے کا معاملہ دوبارہ ڈی اے سی میں لے جانے کی ہدایت کردی۔
اجلاس میں ایک اور بڑا انکشاف یہ سامنے آیا کہ بعض افراد نے خود کو کسان ظاہر کرکے بینک سے ایک ار ب 25 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے۔ آڈٹ حکام کے مطابق صرف 27 کروڑ روپے کی ریکوری ہوسکی ہے جبکہ اسکینڈل میں ملوث 400 ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا ۔
زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے بتایا کہ معاملہ ایف آئی اے اور نیب کے حوالے کر دیا گیا تاکہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی ہو سکے۔
کمیٹی اراکین نے انکشاف کیاکہ چھوٹے کسانوں کو دیے جانے والے قرضوں پر بھی بینک ملازمین کمیشن وصول کرتے ہیں، بعض کسانوں کو 2 لاکھ روپے قرض دے کر 10 لاکھ روپے کی رسید تھما دی جاتی ہے۔
ارکان کا کہنا تھا کہ کئی بار قرض لینے والے کسانوں کو یہ تک معلوم نہیں ہوتا کہ ان کے لیے کتنی رقم منظور ہوئی ہے۔
کمیٹی نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہیں یہ قرض گھوسٹ کسانوں یعنی فرضی شناخت رکھنے والے افراد کو تو جاری نہیں کیے گئے۔
صدر زرعی ترقیاتی بینک نے اعتراف کیا کہ بعض ایسے افراد کو بھی قرض دیے گئے جن کے پاس شناختی کارڈ تک موجود نہیں تھے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے زرعی ترقیاتی بینک کے تمام نظام کو فوری طور پر ڈیجیٹلائز کرنے کی ہدایت جاری کر دی تاکہ آئندہ ایسی سنگین بے ضابطگیوں سے بچا جا سکے۔
بینک صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کسی کو قرض معاف نہیں کیا اور بینک صرف 12 ایکڑ تک کے چھوٹے کسانوں کو قرض فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ دو سال میں 40 ہزار کسانوں کو قرض فراہم کیے گئے جبکہ وزیراعظم یوتھ لون اسکیم کے تحت 37 ارب روپے جاری کیے گئے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • زرعی پیداوار میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیراعظم
  • زرعی ترقیاتی بینک سے 11 ارب روپے  کا قرض لینے والوں کا ریکارڈ غائب  
  • زرعی شعبے کی پیداوار میں بہتری، ویلیو ایڈیشن اور زرعی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • انڈیا کے بائیکاٹ کے باوجود سردار جی 3 نے عالمی ریکارڈ توڑ دیے
  • وفاقی قرضوں نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • پرائز بانڈز پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ ،قرضوں پربھی شرح بڑھا دی گئی
  • پی ڈی ایم، نگران اور شہباز شریف حکومت نے ملکی قرضوں میں 34 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا
  • ’احساس اپنا گھر اسکیم‘ پر باقاعدہ عملدرآمد کا آغاز، بلاسود قرضوں کی فراہمی شروع
  • نجی شعبے کے قرضے 265 بلین روپے سے بڑھ کر 767 بلین روپے ہو گئے. ویلتھ پاک