جیلوں سے رہا ہونے والے کئی کارکنان وفات پاگئے، جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ترجمان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہونے والے قیدی مر رہے ہیں، چیف جسٹس کارکنوں سے متعلق جوڈیشل انکوائری کا حکم دیں۔
پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور دوسرے جماعتی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعے میں قید 6 افراد جیل سے باہر آکر جان کی بازی ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات کی لہر برقرار، معاملہ عمران خان کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی
انہوں نے کہا کہ ان کارکنان نے 9 مئی کے کیسز میں 10 مہینے یا ایک سال جیل کاٹی اور باہر نکلنے کے بعد مختلف بیماریوں میں فوت ہوئے۔
شیخ وقاص اکرم نے کارکنان کے نام لے کر کہا کہ جن حالات میں ہمارے اسیران کو رکھا گیا یہ قتل ہے، انہیں علاج معالجے تک رسائی نہیں دی جاتی اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے چیف جسٹس آف پاکستان سے جیلوں میں قید پی ٹی آئی کارکنوں سے متعلق عدالتی انکوائری کا مطالبہ کردیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسیران پی ٹی آئی جیل رہائی قیدی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی جیل رہائی کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی محض مذمت ہی کافی نہیں لہذا قابض صیہونی رژیم کیخلاف عملی اقدامات اٹھانے ہونگے اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ پالیسی جوزپ بورل نے تاکید کی ہی ہے کہ غزہ کی صورتحال "عملی کارروائی" کی متقاضی ہے لہذا اسرائیلی رویے کی محض مذمت سے "کوئی فرق نہیں پڑے گا"۔ غزہ میں خوراک اور امداد کے داخلے پر سخت اسرائیلی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے، جوزپ بورل نے بھوک کے جنگی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کو ''کھلا جرم'' اور ''بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی" قرار دیا اور انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے کچھ رکن ممالک اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اب بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ (یعنی اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی) تشدد کو روکنے کی ضرورت کے بارے ان (یورپی) ممالک کے دعووں سے براہ راست متصادم ہے۔ یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ میں سیاسی حل کو آگے بڑھانے کے لئے تمام دستیاب دباؤ کا استعمال کیا جانا چاہیئے کیونکہ موجودہ صورتحال کا تسلسل نہ تو ''قابل برداشت'' ہے اور نہ ہی ''پائیدار"۔