Jang News:
2025-07-09@11:00:32 GMT

کراچی ایئرپورٹ اور اطراف میں پرندوں کی تعداد بڑھ گئی

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

کراچی ایئرپورٹ اور اطراف میں پرندوں کی تعداد بڑھ گئی

کراچی ایئرپورٹ اور اطراف میں مون سون سیزن میں پرندوں کی تعداد بڑھ گئی، پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے ایئر لائنز کو خبردار کردیا۔

جاری نوٹم میں پائلٹس کو لینڈنگ اور ٹیک آف کے دوران احتیاط کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نوٹم میں کہا گیا ہے کہ پرندے طیاروں کے لیے بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پاکستان: مون سون بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد اب 72

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 جولائی 2025ء) پاکستان میں شدید مون سون بارشوں اور اچانک آنے والے سیلاب نے ملک کے مختلف حصوں میں تباہی مچا دی ہے، جہاں گزشتہ 10 روز کے دوران کم از کم 72 افراد ہلاک اور 130 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی حکام کی جانب سے آج سات جولائی بروز پیر جاری کیے گئے۔

یہ ہلاکتیں ملک کے چاروں صوبوں خیبر پختونخوا،پنجاب، سندھ اور بلوچستان سے رپورٹ ہوئی ہیں۔ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ مزید بارشوں کا خطرہ موجود ہے اور مقامی حکام کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی عوام، خصوصاً سیاحوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا سفر نہ کریں، کیوں کہ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ، پلوں کی تباہی اور مزید سیلاب کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سوات واقعہ اور عوامی ردِعمل

جون کے آخر میں سوات میں پیش آنے والے ایک واقعے نے اس آفت کو قومی توجہ کا مرکز بنا دیا، جس میں ایک ہی خاندان کے 17 افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے تھے۔ ان میں سے صرف چار کو زندہ بچایا جا سکا، جب کہ باقی 13 کی لاشیں بعد ازاں نکالی گئیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں متاثرہ خاندان کے افراد کو دریا کی تند و تیز لہروں کے درمیان ایک خشک مقام پر کھڑے ہو کر مدد کے لیے پکارتے دیکھا گیا، مگر فوری مدد نہ پہنچنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید دیکھنے میں آئی، اور امدادی اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھے۔

موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی خطرات

پاکستان میں شدید موسمی حالات اور قدرتی آفات میں اضافہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث مون سون سیزن پہلے سے زیادہ غیر متوقع اور شدید ہو گیا ہے۔

2022ء کی تباہ کن بارشوں اورسیلاب کو پاکستان کی تاریخ کی بدترین قدرتی آفتوں میں شمار کیا جاتا ہے، جب ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا تھا اور 1,700 سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بے گھر بھی ہوئے تھے۔

اس کے بعد سے عالمی اداروں اور حکومت نے ماحولیاتی تحفظ اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے کئی اقدامات کا وعدہ کیا لیکن حالیہ بارشوں نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ حکومتی اپیل

این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے آئندہ چند دنوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے اور مقامی حکومتوں سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہانسانی جانوں اور املاک کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، تاہم سڑکوں کی بندش، بجلی کی معطلی اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس کی خرابیوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔

شکور رحیم اے پی کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • کراچی ایئرپورٹ پر پرندوں کی بہتات؛ طیاروں سے تصادم کے خطرات پھر بڑھ گئے
  • مون سون میں کراچی ایئرپورٹ پر پرندوں کی بھرمار، فضائی حادثات کا خطرہ
  • ڈائنوسار کے رشتے دار دیوہیکل پرندوں سے متعلق دلچسپ حقائق دریافت
  • کراچی ایئرپورٹ سے کوئٹہ جانے والی خاتون مسافر کا سونا غائب
  • لاہور ایئرپورٹ کے قریب پرندوں کی بہتات، جہازوں کیلئے نقصان کا باعث
  • کراچی کے قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنیکا فیصلہ، قبر کے نرخ 14300 روپے مقرر
  • پاکستان: مون سون بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد اب 72
  • کراچی لیاری میں عمارت گرنے کے بعد تیسرے روزیسکیو آپریشن مکمل، جاں بحق افرادکی تعداد 27 ہوگئی
  • کراچی، لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، اموات کی تعداد 27 ہوگئی، ریسکیو آپریشن مکمل