وفاقی قرضوں نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کی معیشت ایک اور اہم موڑ پر وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچے ہیں، جب کہ صرف مئی 2025 کے مہینے میں قرضوں میں 1,109 ارب روپے کا ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، وفاقی حکومت پر مجموعی قرضہ اب 76 ہزار 45 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ وہ سطح ہے جو ماضی میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔
اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ جولائی 2024 سے مئی 2025 کے درمیانی عرصے میں قرضوں میں 7,131 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جب کہ صرف گزشتہ ایک سال (جون 2024 تا مئی 2025) میں قرضے 8,312 ارب روپے بڑھ چکے ہیں۔
موجودہ قرضے کی تفصیل میں 53,460 ارب روپے اندرونی قرضے اور 22,585 ارب روپے بیرونی قرضے شامل ہیں۔
یہ خطرناک اضافہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان کو مہنگائی کے بوجھ، کمزور معاشی ترقی، اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اخراجات میں کٹوتیوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
معاشی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اور مؤثر مالی اصلاحات نہ کی گئیں تو قرضوں کا یہ بوجھ معیشت کو مزید عدم استحکام کی طرف لے جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محصولات بڑھانے، بجٹ میں کفایت شعاری، اور قرضوں کے انتظام میں بہتری لانے جیسے اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
پاکستانی عوام پہلے ہی مہنگائی اور بےروزگاری سے متاثر ہیں، اور اب قرضوں کے بڑھتے سائے مزید اقتصادی دباؤ کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ارب روپے
پڑھیں:
سونے کی فی تولہ قیمت میں گزشتہ مالی سال کے دوران ایک لاکھ 8 ہزار 500 روپے اضافہ ریکارڈ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2025ء) 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت میں گزشتہ مالی سال کے دوران ایک لاکھ 8 ہزار 500 روپے اضافہ ہوا ہے، گزشتہ مالی سال 25-2024 کے اختتام پر فی تولہ قیمت 3 لاکھ 50 ہزار 200 روپے تک پہنچ گئی۔ آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن (اے پی ایس جی جے اے) کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں ہونے والا اضافہ ، ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی ، افراط زر اور سرمایہ کاروں کی جانب سے سونے کی طلب میں اضافہ کے نتیجہ میں گزشتہ مالی سال کے دوران سونے کی مقامی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان رہا ہے ۔ واضح رہے کہ 29 جون 2024 کو 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 41 ہزار 700 روپے تھی جو مالی سال کے اختتام پر 3 لاکھ 50 ہزار 200 روپے تک بڑھ گئی۔(جاری ہے)
اس طرح مالی سال 24-2023 کے مقابلہ میں گزشتہ مالی سال 25-2024 کے دوران ملک میں 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت میں ایک لاکھ 8 ہزار 500 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت گزشتہ مالی سال کے آغاز پر 2 لاکھ 7ہزار 219روپے تھی جس میں دوران سال 93 ہزار روپے کا اضافہ ہوا اور قیمت 3 لاکھ 240 روپے تک پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے آغاز پر بین الاقوامی مارکیٹ میں 10 گرام سونے کی قیمت 2326 ڈالر تھی جو مالی سال کے اختتام پر 3280 ڈالر تک بڑھی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی طلب میں خاطر خواہ اضافہ کے نتیجہ میں 10 گرام سونے کی قیمت میں 950 ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے جبکہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قیمت میں کمی ، افراط زر کی شرح اور سونے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے نتیجہ میں سونے کی مقامی قیمت میں اضافہ کا رجحان رہا ہے۔ اے پی ایس جی جے اے کے حکام نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کے دوران بھی سونے میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے باعث مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے تاہم پاکستان میں سونے کی قیمتوں کاتعین بین الاقوامی مارکیٹ میں کمی بیشی سے منسلک ہو گا۔\395\932