کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ڈی جی پارکس آفس سے تاریخی نوادرات چوری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے ڈی جی پارکس کے دفتر میں چوری کی واردات ہوئی ہے۔ چور دفتر کی کھڑکی توڑ کر اندر داخل ہوا اور جنگِ عظیم کی تاریخی شیلڈ، نلکے، ٹوٹیاں اور ڈی وی ڈی پلیئر سمیت قیمتی اشیاء لے اڑا۔
یہ بھی پڑھیں:عوام کے لیے خوشخبری، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی پارکنگ سائٹس مفت کرنے کا فیصلہ
مقدمہ کے مطابق فاطمہ جناح روڈ پر واقع دفتر کو محرم کی تعطیلات کے باعث 4 جولائی کو بند کیا گیا تھا اور 7 جولائی کو جب دفتر کھولا گیا تو پچھلی کھڑکی ٹوٹی ہوئی پائی گئی اور متعدد اشیاء غائب تھیں۔ مقدمہ زوہیب گل نے آرٹلری میدان تھانے میں درج کرایا ہے۔
واقعے پر اعلیٰ حکام نے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہر پہلو سے تحقیقات جاری ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنگ عظیم دوم چوری کراچی میٹروپولیٹن کے ایم سی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چوری کراچی میٹروپولیٹن کے ایم سی
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاءاور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاءکے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاءسے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔