ویب ڈیسک : سیاحتی وادی بابوسر میں مون سون کی بارشوں کے باعث مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے جبکہ کاشت فصلیں مکمل تباہ و برباد ہوگئیں۔

سیاحتی وادی بابوسر میں ہونے والی تیز بارشوں کے بعد 8 سے 9 مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے اور تقریباً 100 کنال زیر کاشت فصلیں مکمل تباہ و بربا دہوگئیں۔ اس کے علاوہ بٹوگاہ اور کھنیر ویلی میں سیلاب سے رابطہ سڑکیں شدید متاثر ہوئیں جبکہ داریل اور ڈوڈشال میں بارشوں سے زمینی رابطہ مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

لاہور میں 229 ٹریفک حادثات؛ 280 افراد زخمی 

متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے ، انھیں خوراک اور طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ شہر میں صاف پینے کے پانی کی شدید قلت کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہے۔

دوسری جانب سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، اےڈی سی نظام الدین کا کہنا ہے کہ نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ریلیف آپریشن جلد شروع کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

ملک بھر میں شدید بارش اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد/ لاہور/ کوئٹہ/ راولپنڈی/ اٹک/ لاڑکانہ/ تھرپارکر/ ہری پور (اے پی پی+صباح نیوز+آن لائن+مانیٹرنگ ڈیسک) این ڈی ایم اے نے ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا، دریائے راوی، کابل، چناب، جہلم سمیت ندی نالوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ ہری پور میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بندہوگئیںادھربلوچستان میںبارشوں، طوفانی ہوائوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے تباہی مچادی خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے،لاڑکانہ میں ایک ہی خاندان کی 4 بچیاں اور راولپنڈی میں 3بچے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، تھر پارکر کے پہاڑی علاقے میںسیاح ریلے میں پھنس گئے، ایک جاں بحق ، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ادارے فوری ایکشن میں آئیں۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 10 جولائی تک ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔ این ڈی ایم اے کے الرٹ کے مطابق دریائے کابل، سندھ، چناب اور جہلم میں پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے جبکہ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب بھی متوقع ہے۔ دریائے چناب پر مرالہ اور خانکی، جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔ دریائے سوات اور پنجکوڑہ کے ملحقہ ندی نالوں میں بھی بارشوں کے باعث طغیانی کا خدشہ ہے۔ پیر پنجال سے نکلنے والے ندی نالوں میں درمیانے درجے کا ممکنہ سیلاب شمال مشرقی پنجاب کے علاقوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ ممکنہ بارشوں کی صورت میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے پہاڑی نالوں، ہل ٹورنٹس کے بہاؤ میں بھی شدید اضافہ متوقع ہے۔ بلوچستان کے اضلاع جھل مگسی، کچھی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ڑوب اور موسیٰ خیل کے مقامی ندی نالوں کے بہاؤ بھی شدید اضافے کا امکان ہے۔ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ اور شیگر کے بہاؤ میں اضافہ جبکہ دریائے ہسپار، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بھی دریائے راوی اور ملحقہ ندی نالوں میں ممکنہ سیلاب اور اربان فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر وارننگ جاری کر دی ہے۔دوسری جانب تربیلا ڈیم کے سپل وے کھلنے کے بعد دریائے سندھ میں طغیانی آ گئی ہے جس کے باعث ضلع اٹک کے مختلف علاقوں میں خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ دریا میں طغیانی کے باعث فورملی میں واقع دو منزلہ پولیس چوکی دریا برد ہو گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے الرٹ ہو چکے ہیں ۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف دریائے سندھ کی صورتحال کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ادھر بلوچستان میں بارشوں، طوفانی ہوائوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے تباہی مچادی،صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق اور 7 افراد زخمی ، سیلابی ریلوں کے باعث 5 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے، دیگر علاقوں میں جزوی نقصان ہوا،مجموعی طور پر 22 مکانات کو بارشوں اور سیلابی پانی سے نقصان پہنچا ،لورالائی اور سوراب میں طوفانی ہواؤں نے سولر پینلز کو نقصان پہنچایا، ، توانائی کی فراہمی متاثر، موسیٰ خیل میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ علاوہ ازیں تھر پارکر کے پہاڑی علاقے کارونجھر پر سیر کرنے گئے 11 سیاح ریلے میں پھنس گئے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق ان 11 میں سے 10 سیاحوں کو بچا لیا گیا جب کہ ایک شخص ڈوب گیا ، ڈوبنے والے شخص کا تعلق کراچی سے ہے جس کی لاش مل گئی۔ مزید برآں لاڑکانہ سے 35کلو میٹر دور باڈہ باقرانی کے نواحی گاں صاحب خان ملاو میں ایک ہی خاندان کی 4 کمسن بچیاں پانی کے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا جبکہ گاں کی فضا سوگوار ہوگئی جبکہ راولپنڈی کے تھانہ کلرسیداں کے علاقے میںبھی 3 بچے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملک کے مختلف حصوں میں جاری شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی خطرات کے پیش نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)، صوبائی حکومتوں، ریسکیو اداروں اور مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دے دی ہے،وزیراعظم نے کہا ہے کہ این ڈی ایم اے اور صوبائی ادارے فوری ایکشن میں آ جائیں، سیلابی خطرے پر تیاری مکمل رکھی جائے، وزیراعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ سیلابی علاقوں میں مثر عوامی آگاہی مہم فوری طور پر شروع کریں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • چلاس میں تیز بارشوں اور سیلاب سے 9 مکانات منہدم
  • آزاد کشمیر میں کلاؤڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ، کئی گھر تباہ، مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئے
  • آئندہ دنوں میں کن اہم سیاحتی مقامات میں بارشیں اور سیلاب متوقع ہے؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا
  • آزاد کشمیر: بادل پھٹنے سے تباہی، مکانات، سڑکیں متاثر، مویشی سیلاب میں بہہ گئے
  • بغیر وائی فائی یا کال سروس کے رابطہ کرنے والی میسجنگ ایپ تیار
  • ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں، 12 روز میں 79 افراد جاں بحق
  • امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارشیں اور سیلاب، ہلاکتوں کی تعداد 104 ہوگئی
  • تحریک آزادی کے ہیرو برہان وانی کی شہادت کو 9 سال مکمل، وادی میں مکمل شٹرڈاؤن
  • ملک بھر میں شدید بارش اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری