ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں، 12 روز میں 79 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب کردہ رپورٹ کے مطابق 26 جون سے 7 جولائی تک کے عرصے میں ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات کے دوران 79 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 29 ہلاکتیں ہوئیں، پنجاب میں 24، سندھ میں 15 جبکہ بلوچستان میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس دوران مختلف حادثات میں 140 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں 57 بچے، 48 مرد اور 35 خواتین شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے 66 مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہو گئے جبکہ 123 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے مون سون بارشوں کے حوالے سے الگ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں سب سے زیادہ بارش شیخوپورہ میں 48 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ لاہور میں 40 ملی میٹر، گوجرانوالہ میں 6، مری میں 5 اور فیصل آباد میں 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سیالکوٹ میں 2 اور منڈی بہاوالدین میں 1 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ اٹک، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولنگر، قصور اور بہاولپور کے مختلف علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا کے مطابق مون سون کی حالیہ لہر 10 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بارشوں اور سیلاب ڈی ایم اے ملی میٹر
پڑھیں:
مخیرحضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں،قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے مخیر حضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز بالخصوص جنوبی پنجاب میں امداد فراہم کریں۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق قائم مقام صدر مملکت سے سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان سینیٹر رانا ثناءاللہ خان نے بدھ کو ایوان صدر میں ملاقات کی۔(جاری ہے)
سینیٹر بننے کے بعد یہ ان کی پہلی ملاقات تھی۔ ملک کی مجموعی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے بروقت مدد کی اہمیت پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ مدد ان لوگوں تک پہنچ جائے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ بعد ازاں قائمقام صدر سے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر خزانہ ہمایوں خان نے ملاقات کی جنہوں نے انہیں پارٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔