کراچی، گلستان جوہر فائرنگ کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا، ایک شخص شدید زخمی، پولیس غائب
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
کراچی:
ایسٹ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ ایسٹ میں لاقانونیت کی انتہا ہوگئی ، گلستان جوہر کے علاقے بلاک 9 گل چوک کے قریب فائرنگ سے علاقہ گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونجا اٹھا پولیس کا دور تک نام و نشان تک نہیں تھا۔
فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص شدید زخمی ہوگیا جسے انتہائی تشویشناک حالت میں چھیپا کے رضا کاروں نے جناح اسپتال پہنچایا جہاں اس کی شناخت 40 سالہ ریحان کے نام سے کی گئی۔
ریسکیو حکام کے مطابق مضروب کو جسم پر 3 گولیاں لگی ہیں جس میں ایک سینے اور 2 پیٹ پر لگی تھیں۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے کافی تعداد میں گولیوں کے چلے ہوئے خول ملے ہیں جنھیں پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے۔
جبکہ فائرنگ کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ابتدائی تحقیقات میں پولیس زاتی دشمنی سمیت دیگر پہلوؤں پر تحقیقات کر رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: عمارت گرنے کے واقعے میں پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں ذمے داران کا تعین ہوگیا
کراچی کے علاقے بغدادی میں عمارت گرنے سے 27 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعے کی ابتدائی اطلاعی رپورٹ پولیس نے عدالت میں جمع کروادی۔
اس رپورٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے 6 ڈائریکٹرز سمیت 14 ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 1986 میں مالک نے 2 حصوں پر مشتمل گراؤنڈ پلس 5 کی عمارت تعمیر کی تھی، کافی عرصے سے اس عمارت کے دونوں حصے خستہ حال اور ناقابلِ رہائش تھے۔
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ عمارت گر گئی، جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے، عمارت منہدم ہونے سے ہوئی تباہی کی تصاویر سامنے آ گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20 فلیٹ پر مشتمل عمارت کا ایک حصہ ایس بی سی اے افسران کی مجرمانہ غفلت کے باعث گرا، عمارت کے خستہ حال ہونے سے متعلق ایس بی سی اے کے افسران کو 2022 سے علم تھا۔
رپورٹ کے مطابق معلوم ہونے کے باوجود ایس بی سی اے کے افسران نے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے، ان افسران نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا جس کے باعث عمارت گری۔