PERTH:

آسٹریلیا کے دور دراز خطرناک علاقے میں لاپتا ہونے والی 26 سالہ جرمن سیاح کیرولینا ولگا 12 روز بعد معجزاتی طور پر زندہ سلامت مل گئیں۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے حکام نے بتایا کہ جرمنی سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ خاتون کیرولینا ولگا 29  جون کو مغربی آسٹریلیا کے شمال میں دارالحکومت پرتھ سے 254 کلومیٹر دور بیکون میں لاپتا ہوگئی تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ لاپتا ہونے والی سیاح خاتون گزشتہ روز سڑک سے گزرنے والے شہریوں کو روڈ پر ملی تھیں۔

پرتھ میں حکام نے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سیاح کے گھر والوں اور ان کے تمام چاہنے والوں کے لیے یہ بڑا سکھ کا لمحہ ہے کہ کیرولینا کو بحفاظت ڈھونڈ نکالاگیا۔

حکام نے بتایا کہ کیرولینا ولگا کو ایئرلفٹ کرکے پرتھ کے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ جرمن سیاح کو خطرناک علاقے میں لاپتا ہونے کے دوران مچھروں نے بہت متاثر کیا تھا، نیم بے ہوشی اور پیاس کی حالت میں ملی تھی اور ان کے جسم پر زخم آئے تھے۔

مزید بتایا گیا کہ کیرولینا ولگا کے لاپتا ہونے کی اطلاع کے بعد وسیع پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا، ان کی گاڑی گنجان آبادی کے حامل علاقے میں ملی تھی لیکن وہ موجود نہیں تھی، جس کے بعد ان کی تلاش شروع کردی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے بتایا کہ لاپتا ہونے علاقے میں میں لاپتا

پڑھیں:

ایئرانڈیا طیارہ حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں، ابتدائی رپورٹ جاری

ٖنئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) بھارت کے شہر احمد آباد میں ائیر انڈیا کے مسافر بردار طیارے کے گرنے کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دونوں انجنوں کو ایندھن کی سپلائی بند ہونے کے باعث یہ المناک حادثہ پیش آیا۔بھارتی ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ایندھن کنٹرول کرنے والے دونوں سوئچز ایک سیکنڈ کے فرق سی"CUTOFF" پوزیشن میں چلے گئے تھے۔

رپورٹ میں شامل کاک پٹ ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے پوچھتے سنا گیا کہ اس نے کٹ کیوں کیا ، جس پر دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔ تاہم رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ سوئچز خود بخود "CUTOFF" پوزیشن میں کیسے چلے گئے۔

(جاری ہے)

ایندھن کی سپلائی منقطع ہونے سے انجن بند ہو گئے اور طیارہ نیچے گرنے لگا۔ واضح رہے کہ یہ حادثہ رواں سال جون میں پیش آیا تھا، جس میں 260 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ روپانی بھی شامل تھے۔ رپورٹ میں بوئنگ کمپنی یا انجن بنانے والے ادارے کے خلاف فوری طور پر کوئی کارروائی تجویز نہیں کی گئی، لیکن یہ بتایا گیا ہے کہ مکمل تحقیقات میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے کہ دونوں انجنوں کے ایندھن کنٹرول سوئچز ایک ساتھ کام کرنا بند کر دیں۔ حادثے کی مکمل تفتیش کیلیے اب بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم بھی مدعو کی جاسکتی ہے۔ اس دوران حادثے سے متعلق تمام ریکارڈز اور طیارے کے باقیات کا مزید تفصیلی معائنہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ایئرانڈیا طیارہ حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں، ابتدائی رپورٹ جاری
  • ایک سال سے ایمازون کی غیرمطلوب اور مفت ڈیلیوریز سے خاتون تنگ آگئیں
  • سابق خاتون سینیٹر پارلیمنٹ لاجز میں 17 لاکھ کے بجلی و گیس کے بل دے کر نہیں گئیں، قائمہ کمیٹی
  • ٹیکساس میں سیلاب سے ہلاکتیں 120 تک پہنچ گئیں، 170 افراد اب بھی لاپتا
  • بھارتی خاتون ٹینس کھلاڑی رادھیکا یادیو کو باپ کے ہاتھوں قتل
  • کراچی میں ای سگریٹ کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ
  • جیکب آباد،عدالتی احاطے سے خطرناک قیدی فرارہونیکی تحقیقات ،لائن افسر و ہیڈمحرر ذمے دارقرار
  • شوہر اور سسر کے مبینہ تشدد اور آگ لگانے سے زخمی خاتون دم توڑ گئی
  • امریکا میں بارشوں سے تباہی، درجنوں افراد ہلاک، سیکڑوں لاپتا، گھر بہنے کی ویڈیو وائرل