ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: ایندھن کی عدم سپلائی سے انجن بند ہوئے، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کے شہر احمد آباد میں رواں سال جون میں پیش آنے والے ایئر انڈیا کے المناک طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کی وجہ دونوں انجنوں کو ایندھن کی فراہمی کا اچانک بند ہونا تھا۔
بھارتی ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی رپورٹ کے مطابق حادثے سے کچھ لمحے قبل طیارے کے دونوں انجنوں میں ایندھن کی سپلائی کنٹرول کرنے والے سوئچز ایک سیکنڈ کے فرق سے ’’کٹ آف‘‘ پوزیشن میں چلے گئے تھے، جس کے باعث انجن بند ہو گئے اور طیارہ تیزی سے نیچے آ کر زمین سے ٹکرا گیا۔
رپورٹ میں شامل کاک پٹ وائس ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے یہ پوچھتے سنا گیا کہ ’’اس نے کٹ کیوں کیا؟‘‘ جس پر دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔ تاہم رپورٹ میں یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ایندھن کنٹرول سوئچز خود بخود ’’کٹ آف‘‘ پوزیشن پر کیسے چلے گئے۔
یاد رہے کہ اس حادثے میں 260 مسافر جان کی بازی ہار گئے تھے، جن میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ روپانی بھی شامل تھے۔ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں بوئنگ کمپنی یا انجن بنانے والے ادارے کے خلاف فوری طور پر کوئی کارروائی تجویز نہیں کی گئی، البتہ یہ واضح کیا گیا ہے کہ حادثے کی مکمل تحقیقات میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ طیارے کے دونوں انجنوں کے ایندھن کنٹرول سوئچز ایک ساتھ کام کرنا بند کر دیں۔ اب اس واقعے کی مزید تفصیل کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم کو بھی شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، جبکہ طیارے کی باقیات اور حادثے سے متعلق تمام ریکارڈز کا مزید باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا تاکہ اس اندوہناک حادثے کی اصل وجوہات مکمل طور پر سامنے آ سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف
غزہ: نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کرتے ہوئے یورپ اور شمالی امریکہ میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان مہمات میں یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہے، حالانکہ حقیقت میں وہاں قحط اور انسانی المیہ جاری تھا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک روز میں مزید 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 6 سالہ جڑواں بچے اور 3 صحافی بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہو چکے ہیں۔