بھارت: بی جے پی کی مسلم کش انسانیت سوز پالیسیاں، واشنگٹن پوسٹ کی چشم کشا رپورٹ میں ہولناک انکشافات WhatsAppFacebookTwitter 0 12 July, 2025 سب نیوز

نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارت میں بی جے پی کی مسلم کش انسانیت سوز پالیسیوں کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ کی چشم کشا رپورٹ میں ہولناک انکشافات سامنے آگئے۔رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کی 11 جولائی 2025 کی رپورٹ نے بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلمانوں و روہنگیا پر مبنی منظم، غیرقانونی اور انسانیت سوز پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

رپورٹ کے اہم نکات:

11 جولائی 2025 کی تازہ ترین واشنگٹن پوسٹ رپورٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت میں بھارتی ریاست کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف جاری ریاستی جبر، نسل پرستی اور غیر انسانی سلوک کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا ہے۔ رپورٹ میں ان تمام وحشی ہتھکنڈوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو بھارت میں مسلمانوں کو ایک سازش کے تحت بے وطن کرنے اور جسمانی و نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنانے کے لیے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ مذہب کے نام پر نفرت کا نشانہ :- بھارت میں مسلمان برادری کو کھلے عام درانداز قرار دے کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سانگھوی نے واضح الفاظ میں کہا:
ہم ہر ایک درانداز کو تلاش کریں گے۔

4 یہ زبان مذہبی امتیاز کو واضح کرتی ہے، جہاں کسی بھی حملے یا کشیدگی کے بعد مسلمان ہی ریاستی جبر کا پہلا ہدف بنتے ہیں۔

حسن شاہ، جو گجرات میں پیدا ہوئے اور ووٹر رجسٹرڈ ہیں، کو زبردستی حراست میں لے کر بغیر کسی عدالتی کارروائی کے بنگلہ دیش میں پھینک دیا گیا۔ صرف مسلمان بستیوں جیسے احمد آباد کے چاندولا جھیل میں بڑے پیمانے پر چھاپے اور گرفتاریاں ہوئیں۔ پولیس تشدد، جبری اعترافات، شناختی دستاویزات کی ضبطی- ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق عبدالرحمان کو پولیس نے 4 بجے صبح بغیر وارنٹ کے اٹھایا، 15 دن تک انہیں چمڑے کی بیلٹ سے مارا گیا، اور انہیں زبردستی کہا گیا کہ وہ بنگلہ دیشی ہیں۔ ان سے شناختی دستاویزات اور شہریت بھی چھین لی گئی۔پھر انہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر کے جہاز اور کشتی کے ذریعے سمندر میں دھکیلا گیا، اور تین دن تک لوہے کی چھڑیوں سے مارا پیٹا گیا، بھارتی مسلمانوں کو بے وطن بنایا جا رہا ہے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ، مسلمان شہریوں کو ان کی شہریت کے باوجود بے وطن کیا جا رہا ہے۔

حسن شاہ کے پاس بھارتی شناختی کارڈ، ووٹر لسٹ میں اندراج، اور نکاح نامہ موجود تھا تمام چیزیں پولیس نے ضبط کر لیں، عبدالرحمان اور دیگر کئی افراد کے شناختی کاغذات کو جعلی قرار دے کر پھاڑ دیا گیا، 1,880 افراد کو مئی اور جولائی 2025 کے درمیان بنگلہ دیش میں پھینک دیا گیا، جن میں سے 110 افراد کو بنگلہ دیش نے غلط طور پر دیے گئے بھارتی شہری شناخت کے واپس بھیج دیا۔(یہ عمل اقوام متحدہ کی Statelessness Convention (1954/1961) کی خلاف ورزی ہے۔)

بغیر کسی معاہدے کے غیر قانونی بے دخلی اور زبردستی اخراج عالمی قانون کی نظر میں غیر قانونی عمل ہے بھارت نے یہ اقدامات بغیر کسی ڈیپورٹیشن معاہدے، عدالتی کارروائی یا بین الاقوامی رضامندی کے کیے- یہ اسنانیت سوز کاروائیاں مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلم کش اقدامات کا تسلسل ہیں* :- بھارتی حکومت کی غیر قانونی ، غیر اخلاقی مسلم کش کاروائیوں میں پہلگام حملے کے بعد اضافہ ہوا ہے۔

بجائے اصل مجرموں کو پکڑنے کے، بی جے پی حکومت نے اس کا جواب ملک گیر مسلم نسل کشی اور گھروں کی تباہی سے دیا، 12,500 سے زائد گھر صرف احمد آباد میں بلڈوز کیے گئے، ہزاروں بے گھر ہوئے، خواتین، بچے، بزرگ سب متاثر ہیں۔

یہ سلسلہ کشمیر میں جاری ریاستی جبر سے جڑا ہوا ہے، جہاں 55,000 سے زائد مسلمان شہید ہو چکے ہیں، بھارت کی جارحانہ پالیسیز ہمسایہ ممالک کے لئے خطرہ ہیں۔ اس سے پہلے مئی میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم نے بھارتی نیوی کی جانب سے 40 روہنگیا مسلمانوں کو بے یارو مددگار سمندر میں پھینک دینے پر کڑی تنقید ہوئی تھی۔ مگر بھارتی حکومت اپنے غیر انسانی ، مسلم کش اقدامات پر ڈھڑلے سے عمل پیرا ہے۔

مودی حکومت، عدلیہ اور ریاستی اداروں کا گھنانا گٹھ جوڑ ہے، یہ تمام غیر انسانی اقدامات مودی کی آبائی ریاست گجرات میں شدت کیساتھ دیکھے گئیہیں۔عدلیہ نے قومی سلامتی کے نام پر مسلم عمارات کے انہدامات کی اجازت دی، پولیس، عدالتیں، بی جے پی وزرا، میڈیا سب اس منظم مہم میں شریک ہیں۔15.

بھارت کی بی جے پی حکومت کی پالیسیز صرف اندرونی جبر کا مسئلہ نہیں یہ ایک بین الاقوامی بحران ہے۔مسلمانوں کو درانداز بنا کر ان کی شہریت چھیننا، مار پیٹ کرنا، اور زبردستی سرحد پار پھینک دینا ایک جدید ریاست کی نہیں، ایک فاشسٹ نظام کی عکاسی کرتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمولانا فضل الرحمان کا خیبر پختونخوا میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار،تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے آنی چاہیے:سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا خیبر پختونخوا میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار،تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے آنی چاہیے:سربراہ جے یو آئی ایک سو نوے ملین پا ئونڈ کرپشن کیس میں شہزاد اکبر کا مرکزی کردار ثابت،غیر قانونی سکیم کا ماسٹر مائنڈ بن کر پاکستان کو... وزیر داخلہ کی ہدایت ، چیئرمین سی ڈی اے کی پھرتیاں،، پلاننگ اور انوائرمنٹ ونگ کی نااہلی جناح اسکوائر پراجیکٹ نے ڈپلومیٹک انکلیو کو... سرکاری اداروں کے مجموعی نقصانات 59کھرب روپے سے تجاوز کرگئے فلسطینیوں کا اسرائیل کے قائم کردہ کیمپ میں منتقل ہونے سے انکار مشرق وسطی میں امریکی اڈوں کو دوبارہ نشانہ بناسکتے ہیں ، ایران TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: واشنگٹن پوسٹ کی انسانیت سوز رپورٹ میں بی جے پی

پڑھیں:

دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا

سٹی42:   چھ سے نو مئی کے دوران 90 گھنٹے کی جنگ میں  خارش زدہ کتے جیسی حالت ہو جانے کے بعد بھارت کی ہندوتوا پرست حکومت تو اب تک زخم چاٹ رہی ہے اور ذلت کے داغ دھونے کے لئے آج کل گودی میڈیا میں پاکستانی سرحد کے ساتھ "کراچی پر قبضہ کر نےکی جنگی مشق" کا ڈھونگ رچا رہی ہے لیکن بھارت میں رہنے والے سکھ بھارتی حکومت کی خود ساختہ کشیدگی کا کوئی اثر نہیں لے رہے اور سکھ مذہب کے بانی گورو نانک دیو  جی کے جنم دن پر کثیر تعداد میں پاکستان آ رہے ہیں۔ اس صورتحال پر بھارت کی ہندوتوا پرست مودی حکومت کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ 

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

بھارت کی اپوزیشن کانگرس کے ساتھ وابستہ اخبار "قومی آواز"  نے بھی پاکستان کے سکھ یاتریوں  کو گورونانک دیو جی کے جنم دن کی مذہبی تقریبات کے لئے پاکستان آنے کی کھلی اجازت دینے کے عمل کو آپریشن سیندور کی تلخی کم کرنے کی کوشش کا رنگ دیا ہے۔ حالانکہ مودی حکومت کے نام نہاد  ’آپریشن سندور‘ کے بعد ہند-پاک  تعلقات میں آئی ہوئی تلخی آج کل پاکستانی سرحد کے ساتھ بھارتی فوج کی جنگی مشقوں کی آڑ میں نئی اشتعال انگیزی کی وجہ سے ایک بار پھر عروج پر ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

پاکستان نے 2100 سکھ زائرین کو بابا گورونانک جی کے جنم دن کی تقریبات کے لئے ویزے جاری کئے ہیں ۔ پاکستان کے سرکاری ذرائع کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ پاکستان سکھ کمیونٹی کو بھارت کی  ہندوتوا پرست مرکزی حکومت کے ساتھ  کشیدگی کی سزا نہیں دینا چاہتا۔ پاکستان سکھ کمیونٹی کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ارکان کا دوسرا گھر ہے۔ یہاں ان کے مقدس ترین استھان ہیں، سکھوں کی مذہبی رسومات میں شرکت کے لئے سہولیات فراہم کرنے میں پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے کشیدہ تعلقات کو رکاوٹ نہیں بننے دیتا۔
اسی اصول کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کے یوم پیدائش کی مذہبی تقریبات میں شرکت کے لئے 4 سے 13 نومبر تک پاکستان آنے والے ہندوستانی سکھ زائرین کو 2100 سے زائد ویزے جاری کیے ہیں۔
دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن نے رواں ہفتہ  بتایا کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کا یوم پیدائش منانے کے لیے 4 سے 13 نومبر تک پاکستان جانے والے ہندوستانی سکھ زائرین کو 2100 سے زائد ویزے جاری کیے گئے ہیں۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

 واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں سکھ زائرین ویزا-فری کرتارپور کوریڈور کے ذریعہ پاکستان جاتے ہیں۔ یہ کوریڈور پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع گرودوارہ دربار صاحب کو ہندوستان کے گرداس پور ضلع کے گرودوارہ ڈیرہ بابا نانک سے جوڑتا ہے۔
 
ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق زائرین اپنے سفر کے دوران ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب اور کرتارپور صاحب گرودواروں کی زیارت کریں گے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ویزا جاری کرنے کا عمل 1974 میں بنائے گئے مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے دو طرفہ پروٹوکول کے تحت کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان میں پاکستان کے قائم مقام سفارت کار سعاد احمد واریچ نے ہندوستانی سکھ زائرین کو روحانی طور پر خوشحال اور اطمینان بخش سفر کی نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے اپنے عزم کے تحت زیارت گاہوں کے سفروں کو آسان بناتا رہے گا۔
 ننکانہ صاحب ہندوستان کی سرحد سے 85 کلومیٹر (52 میل) مغرب میں لاہور سے آگے واقع ہے۔ وہاں جانے کے لئے سکھ یاتری پہلے لاہور آتے ہیں، پھر خصوصی بسوں سے ننکانہ صاحب جاتے ہیں۔ لاہور مین بھی سکھ مذہب کے کئی مقدس استھان ہیں، جن کی زیارت کسی بھی موقع کے لئے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کی یاترا کا لازمی حصہ ہوتی ہے۔

محسن نقوی  کا ٹی چوک فلائی اوور ،شاہین چوک انڈر پاس منصوبوں کا دورہ  

گورو نانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات کی شروعات منگل سے ہو گی۔ اٹاری-واہگہ زمینی سرحد جو دونوں ممالک میں منقسم پنجاب کے عوام  کو جوڑتی ہے، مئی میں بھارت کے پاکستان پر بلا اشتعال حملوں سے شروع ہونے والی جنگ کے باعث بند کر دی گئی تھی۔ پاکستان نے سرحد کو بھارت کے لئے اب بھی بند کر رکھا ہے اور شاید یہ طویل عرصہ تک بند ہی رہے گی لیکن مشرقی پنجاب کی سکھ کمیونٹی ایک الگ معاملہ ہے، سکھوں کے لئے پاکستان کے دروازے اب بھی ہمیشہ کی طرح کھلے ہیں۔ 

پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

قابل ذکر ہے کہ سکھ  مذہب کے مقدس مقامات اور سکھ ثاقفتی ورثہ کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں واقع ہے۔ 1947 میں برطانوی حکومت کے خاتمے کے بعد جب ہندوستان کا تقسیم ہوا تب کرتارپور پاکستان میں چلا گیا، جبکہ زیادہ تر سکھ برادری کے لوگ ہندوستان میں رہ گئے۔ 7 دہائیوں سے زائد وقت تک سکھ برادری کو کرتار پور آنےئ کے لئے لاہور کا راستہ اختیار کرنا پڑتا تھا۔  2019 میں پاکستان کی جانب سے کرتارپور کوریڈور کھولنے کے فیصلے کو بین الاقومی سطح پر  سکھ کمیونٹی میں کافی پذیرائی ملی۔ اب کرتار پور کے نزدیکی علاقوں کے لوگ لاہور آنے کی بجائے براہ راست کرتار پور کوریڈور تک گورو نانک جی کے اس آخری استھان تک آ سکتے ہیں۔
ہندوستان کی جانب سے فی الحال ویزا جاری کرنے کو لے کر کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے، لیکن ہندوستانی اخبارات نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ حکومت منتخب گروپوں کو سکھ مذہب کے بانی کی یوم پیدائش منانے کے لیے 10 روزہ تقریب میں حصہ لینے کی اجازت دے گی۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام  انتہائی غربت سے بے حال
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ
  • فارم 47 کے حکمران اپنی حکمرانی بچانے میں مصروف ہیں، پشتونخوا میپ
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے