حمیرا کی طبعی موت نہیں، قتل ہوا تھا؛ پولیس کو دی گئی درخواست کا ڈراپ سین ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اداکارہ حمیرا اصغر کی 8 سے 10 ماہ پرانی لاش ان کے فلیٹ سے تین روز قبل ملی تھی اور آج تدفین بھی کردی گئی۔
اداکارہ حمیرا کی اندوہناک موت کے حوالے سے متضاد دعوے سامنے آ رہے ہیں۔ کبھی ان کی موت کو طبعی تو کبھی قتل قرار دیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے گزشتہ روز ایک شخص نے بھی عدالت میں مقدمہ درج کرانے کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جس میں اداکارہ کے قتل ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
شاہزیب سہیل نامی شہری نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ حمیرا کے والدین کا اس سے قطع تعلق کرنا حیران کن بات ہے۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے۔ ایک معروف شوبز شخصیت ہونے کی وجہ سے یہ سماج سے جڑا اہم کیس بن گیا ہے۔
شہری نے استدعا کی کہ اس بہیمانہ موت پر اداکارہ کے اہل خانہ کو بھی شامل تفتیش کیا جائے، یہ طبعی موت نہیں بلکہ قتل ہے۔ جس کی تحقیقات کرائی جائیں۔
تاہم آج پولیس نے بتایا کہ شکایت کنندہ کا موبائل نمبر جعلی ہے وہ ایک دیہاتی خاتون کے نام ہے جنھیں اس نمبر کے بارے میں کچھ پتا نہیں۔
پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ درخواست گزار کا اب تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے اور ان کی فراہم کردہ ذاتی معلومات جھوٹی ہیں۔
پولیس حکام نے یہ نہیں بتایا کہ اب اس درخواست پر کسی قسم کی کارروائی کی جائے گی یا دراخوست کو رد کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں تاحال موت کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تشدد یا زہر دینے کے شواہد بھی نہیں ملے۔
یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ان کے فلیٹ سے ملی تھی جہاں وہ 2018 سے کرائے پر اکیلی رہ رہی تھیں۔
اداکارہ کا ستمبر 2024 سے کسی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا اور مالک مکان نے بھی فلیٹ خالی کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔
عدالت کے حکم پر جب بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تو بارہا دستک کے باجود دروازہ نہیں کھولا گیا۔ جس پر دروازہ توڑنا پڑا۔
جیسے ہی درواز ٹوٹا بدبو کا ایک بھپکا محسوس ہوا اور اداکارہ کی گلی سڑی لاش فرش پر پڑی ہوئی ملی۔ جو تقریباً 8 ماہ پرانی تھی۔
ابتدا میں ان کے اہل خانہ نے لاش وصول کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم بعد میں پولیس کی درخواست پر ان کے بہنوئی اور بھائی لاش لینے کراچی پہنچے تھے۔
اداکارہ حمیرا اصغر ڈرائنگ اور آرٹ میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں۔ اُن کے انسٹاگرام پر فالوورز کی تعداد 7 لاکھ سے زائد تھی۔
اداکارہ شوبز کی دنیا میں نام کمانے کے لیے لاہور سے کراچی 2018 میں منتقل ہوئی تھیں۔ انھوں نے تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) سے شہرت حاصل کی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ماہرہ کے بعد صبا قمر پر بھی بوٹوکس کروانے کے الزامات لگ گئے
پاکستانی معروف اداکارہ صبا قمر پر بوٹوکس اور لِپ فلرز کروانے کا الزامات لگا دیے گئے۔
ان دنوں صبا قمر اپنے ڈرامے پامال کے ایک سین کی وجہ سے زیرِ بحث ہیں جس میں انہیں شوہر کے سلوک پر روتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
اس سین میں 41 سالہ اداکارہ کی ظاہری شکل و صورت اور چہرے کے تاثرات پر ناظرین اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ انہوں نے بوٹوکس اور لپ فلرز کروا رکھے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی عمر سے بھی زیادہ بڑی دکھائی دے رہی ہیں۔
کئی صارفین کا کہنا ہے کہ صبا قمر کی عمر اب واضح دکھائی دے رہی ہے اور بوٹوکس کے اثرات ان کے چہرے پر نمایاں ہو رہے ہیں، جس سے ان کی ایکٹنگ پر بھی فرق پڑ رہا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Dr Saman Zeeshan | Aesthetic Dermatology Dubai (@drsamanzeeshan)
حال ہی میں دبئی میں مقیم ڈاکٹر نے صبا قمر کے ’بوٹوکس کرائنگ‘ پر تبصرہ کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر نے بتایا کہ اداکارہ کے چہرے پر باریک جھریاں موجود ہیں اور انہوں نے معمولی بوٹوکس کروایا ہے، جس کے باعث رونے کے دوران اداکارہ تاثرات مختلف نظر آرہے ہیں تاہم یہ بوٹوکس بہت اچھی طرح کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے بھی صبا قمر کے اس آفٹر بوٹوکس لُک پر ملے جلے تبصرے سامنے آرہے ہیں تاہم مداحوں کا کہنا ہے کہ صبا قمر کی اداکاری اب بھی بہترین ہے۔