ویب ڈیسک: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو نیب تفتیش جوائن کرنے کا حکم دے دیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے اور بیرونی ملک جانے کی اجازت کے لیے دائر درخواست  پر سماعت کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

عدالت کا اعظم سواتی کو نیب تفتیش جوائن کرنے کا حکم دے دیا اور ساتھ ہی عدالت نے نیب کو اعظم سواتی سے تفتیش جلد مکمل کرنے کے لیے تمام ممکن اقدامات کرانے کا حکم  بھی دیا۔

مون سون : لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش

عدالتی حکم نامے کے مطابق نیب انوسٹیگیشن آفیسر آئندہ سماعت پر پیش ہوں اور تفتیش کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کریں۔ نیب نے اعظم سواتی کو کال آف نوٹس جاری کیا، درخواست گزار نے نیب تفتیش جوائن کی ہے۔ نیب جلد تفتیش مکمل کرنے کے لیے تمام ممکن اقدامات کرے۔

حکم نامے میں عدالت نے مزید لکھا کہ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار دل کا مریض ہے اور یو اے ای علاج کے لیے جانا چاہتا ہے۔درخواست گزار کو یو اے ای کا 60 دن کا ویزا جاری ہوا ہے۔ درخواست گزار اس سے پہلے بھی اس عدالت سے رجوع کر چکا ہے اور عدالت کے حکم پر ان کا نام ای سی ایل، پی سی ایل و دیگر لسٹ سے نکالا گیا تھا۔

بھارتی مسافرطیارہ  کیسے گرا? ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی  

پشاور ہائی کورٹ نے حکم نامے میں مزید لکھا کہ درخواست گزار نے اس دوران کوئی جرم نہیں کیا۔ درخواست گزار کا آئینی حق ہے کہ ان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے۔ درخواست گزار کو آزاد گھومنے پھرنے کا حق حاصل ہے۔ درخواست پر ابھی فائنل فیصلہ نہیں ہوا۔ پشاور۔ نیب جلد تفتیش مکمل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نیب تفتیش جوائن اعظم سواتی کو درخواست گزار کا حکم کے لیے

پڑھیں:

این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام

نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کا کیس نیا موڑ اختیار کر گیا ہے۔

ڈی ایس پی لیگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کی سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے 15 کروڑ روپے رشوت لی اور انکوائری کی وجہ سے خود روپوش تھے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کیس کا مقدمہ درج ہوچکا ہے اور گرفتاری بھی ہو چکی۔

این سی سی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کی بازیابی کی درخواست دائر کرنے والی ان کی اہلیہ بھی لاپتہ ہو گئيں

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی اے) کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عثمان کی بازیابی کی درخواست دائر کرنے والی اِن کی اہلیہ بھی لاپتہ ہو گئيں۔

قبل ازیں دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کو 15 روز غائب رکھا گیا۔ اس عدالت نے بازیابی کا حکم دیا تو ان کے پر جل گئے اور ایف آئی آر درج کرکے لاہور میں پیش کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے انہیں اغوا کیا گیا، اغوا کاروں کی ویڈیو بھی اسلام آباد کی ہے۔

عدالت نے لاپتہ افسر کی بازیابی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

واضح رہے کہ مغوی افسر، این سی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو 14 اکتوبر کو اپارٹمنٹ کی پارکنگ سے اغواء کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • ای چالان سسٹم کیخلاف ایڈووکیٹ راشد رضوی کی سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کی کمپٹیشن کمیشن کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں
  • ٹرک کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت‘ 8سال بعد درخواست کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست
  • این سی سی آئی اے کے لاپتہ ڈپٹی ڈائریکٹر پر 15 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام