سپارکو کو پاکستانی مشن چاند پر اتارنے کا ٹاسک دےدیا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں سیٹلائٹ لانچنگ پیڈ بنائیں گے اور سپارکو کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ 2035 میں پاکستانی مشن چاند پر اتارے اور پاکستان کا پہلا خلا باز 2026 میں خلا میں جائے گا۔
پاکستان میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کنکٹیوٹی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سے تعلیم تک رسائی ممکن ہوگی اور ہم ڈیجیٹل رسائی کو معیشت کی طاقت بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے جغرافیائی اہمیت کے حامل ملک میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ ضرورت بن گیا ہے، فائیو جی کے لائسنس کا اجرا کے لیے ہر ضلع میں فائبر کی کنکٹیوٹی پر کام کر رہے ہیں، نوجوان انٹرنیٹ کے ذریعے سوشل میڈیا پر وقت ضائع کرنے کے بجائے معاشی نمو بڑھائیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایک حقیقی ڈیش بورڈ بنایا جائے جو چیک کرے انٹرنیٹ اسپیڈ کتنی بڑھی ہے اور روزگار میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سپارکو کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ 2035 میں پاکستانی مشن چاند پر اترے، ہم ملک میں ہی سیٹلائٹ لانچنگ پیڈ بنائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کہ
پڑھیں:
سست انٹرنیٹ، ناقص موبائل کنکٹیوٹی، برآمدی آرڈرز، کاروبای سودے خطرے میں پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-06-19
کراچی(بزنس رپورٹر)کراچی کے سب سے بڑے صنعتی علاقے سائٹ کے صنعتکاروں نے انٹرنیٹ کنیکٹویٹی میں مسلسل خلل، کمزور موبائل سگنلز اور موبائل کمپنیوں کی غیر معیاری سروسز پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر احمد عظیم علوی کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے جاری سست انٹرنیٹ اور ناقص موبائل کنیکٹیوٹی کے باعث مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کاروباری روابط شدید متاثر ہو رہے ہیں جس سے بزنس کمیونٹی کو بھاری مالی نقصانات کا اندیشہ ہے۔وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل میں انہوں نے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ غیر ملکی خریداروں سے بروقت رابطہ نہ ہونے کے باعث نئے برآمدی آرڈرز اور اہم کاروبای سودے خطرے میں پڑ گئے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری موبائل کمپنیوں اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز پر عائد ہوتی ہے۔صدر سائٹ ایسوسی ایشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کاروباری امور کے لیے رابطے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور موبائل، انٹرنیٹ کاروباری رابطوں کے لیے سب سے اہم ذریعہ ہیں لہذا سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل کنکٹیوٹی میں مسلسل خلل کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کیسے ایک دوسرے سے رابطہ کرے اور کاروباری سودے اور برآمدی آرڈرز کے حصول کے لیے غیر ملکی خریداروں سے کیسے رابطے کیے جائی؟ اس صورتحال میں صنعتکار برادری کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل کنکٹیوٹی میں مسلسل رکاوٹ کے باعث برآمدی آرڈرز خطرے میں پڑ گئے ہیں۔احمد عظیم علوی نے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور متعلقہ سروس پرووائیڈرز کو اپنی خدمات بہتر بنانے کی سخت ہدایات جاری کریں تاکہ ملکی برآمدات اور صنعتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔