مظفرآباد؍ اسلام آباد  (جاوید چوہدری+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو ہوئی۔ کہا اسلام آباد میں بیٹھ کر خود ہی میری پریس کانفرنس بلاتے ہیں اور خود ہی ملتوی کر دیتے ہیں۔ جب تک میرے پاس قلم کا اختیار ہے، میں اپنے فرائض سرانجام دیتا رہوں گا۔ میری قدر میرے جانے کے بعد ہو گی۔ جس گھر میں نے جنم لیا، اپنی خاطر اس کو آگ نہیں لگا سکتا۔  جلد پریس کانفرنس کر وں گا جس میں تفصیلی بات ہو گی۔ میں اپنی کاکردگی  پر مطمئن ہوں۔ اللہ نے مجھے کامیاب کیا۔ اللہ  کا شکر ادا کرتا ہوں۔  اگر کسی کی نمبر گیم پوری ہے تو عدم اعتماد کیوں نہیں لاتے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر  انوار الحق نے استعفیٰ دینے کیلئے مشاورت کا عمل مکمل کر لیا ہے اور آج رات یا کل ان کے مستعفی ہونے کا امکان ہے۔  مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر تحریک عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی۔  صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں (ن) لیگ آزاد کشمیر ساتھ دے گی لیکن آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہو گی۔ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت آزاد کشمیر پر اعتماد نہیں۔ صدر مملکت کو اپنے فیصلوں پر اعتماد میں لیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ عوام کی امنگوں پر پورا اترنے میں ناکام رہا۔ مسلم لیگ (ن) اور پی پی میں تحریک عدم اعتماد پر اتفاق ہوا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا موجودہ مدت پوری ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہوں گے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ آزاد کشمیر حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے مسائل پیدا کرنے کا باعث بن گئی۔ مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ ہے کہ یہ آزاد کشمیر میں اپوزیشن میں  بیٹھیں گے۔ آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام لانا اور مسائل کا حل نکالنا ہے۔ ہم نے مسلم لیگ (ن) اور انہوں نے پی پی  کے فیصلے کو مانا ہے۔ ہماری کوشش ہے آزاد کشمیر میں بہتر حکومت تشکیل دیں۔ آزاد کشمیر میں آزادانہ اور دوستانہ انتخابات کا ماحول پیدا کریں گے۔ دریں اثناء آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے پیپلز پارٹی نے حکومت سازی کیلئے مشاورت مکمل کر لی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو آج وزیراعظم آزاد کشمیر کیلئے نام کا اعلان کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے ایک  وفد نے جس میں وفاقی  زیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر بین صوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ اور انجینئر امیر مقام  شامل تھے نے صدر مملکت سے ملاقات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری  اور امور کشمیر کے بارے میں پیپلز پارٹی کی کمیٹی کے ارکان راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان قائرہ بھی موجود تھے۔ مسلم لیگ (ن) کو حکومت کا حصہ بننے کی باضابطہ دعوت دی۔ ملاقات کے بعد  احسن اقبال، امیر مقام،  راجہ پرویز اشرف،  قمر زمان کائرہ نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعظم آزاد  کشمیر کے لیے ناموں کی شارٹ لسٹنگ کر لی ہے۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم مستعفی نہ ہوئے تو تحریک عدم اعتماد کے مرحلے کے دوران نام  کا اعلان کر دیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے پاس موجودہ ووٹ پاور مطلوبہ تعداد سے بڑھ گئی ہے۔ اس وقت آزاد کشمیر اسمبلی میں 33 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد پیپلز پارٹی مسلم لیگ کے بعد نے کہا

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور

اسلام آباد:

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اراکین کی تجاویز پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین پی پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کی اکثریت نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانے کی تجویز دی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پی پی پی کے اراکین نے تجویز دی کہ تحریک عدم اعتماد سے قبل آزاد کشمیر میں موجود سیاسی پارٹیوں سے رابطے بھی کرے اور  اجلاس میں پیپلز پارٹی کا تحریک عدم اعتماد سے متعلق نمبر گیم پورے ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوئے پی پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں سیاسی حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا تاہم حکومت کی تبدیلی یا علیحدگی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

اجلاس میں فریال تالپور، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ، صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین کی قیادت میں پوری پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شریک ہوئی، اسپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، جاوید ایوب، رفیق نئیر، بازل نقوی اور جاوید بڈھانوی، فیصل راٹھور، نبیلہ ایوب اور سردار حاجی یعقوب نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے قیادت کو اتحاد برقرار رکھنے اور عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کی ہدایت کی اجلاس میں آزاد کشمیر میں حکومتی کارکردگی، تنظیمی امور اور آئندہ انتخابی حکمت عملی زیر بحث آئی۔

ذرائع نے بتایا کہ شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری کی جانب سے ایوان صدر میں ایک اور اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جہاں آصف علی زرداری حتمی اعلان کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی یا حکومت کے قیام سے متعلق حتمی فیصلہ صدر آصف زرداری کریں گے اور آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے لیے متوقع امیدوار کا نام بھی صدر آصف زرداری فائنل کریں گے۔

رہنما پی پی پی قمر زمان کائرہ نےآزاد کشمیر کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجلاس میں ازاد کشمیر کی حکومت کے حوالے سے گفتگو ہوئی، کشمیر سے متعلق لائحہ عمل کے لیے صدر مملکت سے مشاورت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں حتمی فیصلہ ہوگا اور جب بھی حکومت بنانی ہوتی ہے تو نمبر پورے ہوتے ہیں، ہم نے مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ میڈیا سے سنا ہے لیکن انہوں نے اس حوالے سے ہمیں باضابطہ طور پر کچھ نہیں بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ازاد کشمیر کی صورت حال پر بات کی تاہم حتمی فیصلہ صدر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا: رانا ثنااللہ
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف مشترکہ تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنا
  • آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا معاملہ، صدر زرداری نے وزیراعظم کو اعتماد میں لے لیا
  • صدر زرداری کا کشمیر میں حکومت سازی کیلئے شہباز شریف سے فون پر رابطہ
  • انوارالحق کی رخصتی پر زرداری بھی رضا مند، پی پی کے نمبر گیم کیلئے رابطے
  • صدرِ آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد لانے اور حکومت بنانے کی منظوری دے دی
  • پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور