بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور اس کے نواحی علاقوں میں شہریوں نے آسمان پر نایاب رنگین بادلوں کا حیرت انگیز نظارہ کیا۔

سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے اس دلکش منظر کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جن میں بادل مختلف رنگوں کی جھلک کے ساتھ موتیوں جیسی چمک بکھیرتے نظر آئے۔

ماہرینِ موسمیات کے مطابق یہ مظہر دراصل ’ایریڈیسنٹ کلؤوڈز‘ کہلاتا ہے، جسے مدر آف پرل کلاؤڈز یا نیکریئس کلاؤڈز بھی کہا جاتا ہے۔

یہ نایاب بادل اُس وقت بنتے ہیں جب سورج کی روشنی فضا میں موجود نہایت باریک پانی کے قطروں یا برف کے ذرات سے منتشر ہو کر قوسِ قزح جیسا منظر پیدا کرتی ہے۔

یہ مظہر عام طور پر اونچی فضائی تہوں میں بنتا ہے، جیسے سیروس یا آلٹوکیومولس بادل، اور طلوعِ آفتاب یا غروبِ آفتاب کے وقت سب سے زیادہ نمایاں ہوتا ہے، جب سورج افق کے نیچے ہوتا ہے مگر اس کی شعاعیں بادلوں کو براہِ راست منور کرتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے ان رنگین بادلوں کو مبینہ طور پر کسی ہائپرسونک میزائل ٹیسٹ سے بھی منسلک کیا۔

تاہم ماہرین نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ ایک قدرتی مظہر ہے جس کا کسی فوجی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افق سورج سوشل میڈیا طلوعِ آفتاب غروب آفتاب قدرتی مظہر کوئٹہ ماہرین موسمیات نایاب ہائپرسونک میزائل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افق سوشل میڈیا طلوع آفتاب غروب آفتاب قدرتی مظہر کوئٹہ ماہرین موسمیات نایاب ہائپرسونک میزائل

پڑھیں:

سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق

سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ابو مرضع سڑک حادثے میں جاں بحق ہوگئے جب کہ دو دوست زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

سعودی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا کنٹینٹ کریٹر عبداللہ بن مرضع العتیف القحطانی المعروف ابو مرضع ریاض کے شمالی علاقے ہیل کی مرکزی شاہراہ پر گامزن تھے۔

ان کے ساتھ گاڑی میں ان کے کزن اور ایک دوست بھی سوار تھے۔ جبہ روڈ پر ان کی گاڑی ایک ٹھیکے دار کمپنی کی روڈ مینٹیننس مشین سے ٹکرا گئی۔

حادثہ اتنا شدید تھا کہ گاڑی کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس میں ابو مرضع کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔

ریسکیو اداروں نے تینوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ان کے کزن کومے میں چلے گئے۔ ان کی حالت تاحال تشویشناک ہے جب کہ ان کے دوست کی حالت بھی نازک بتائی جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر مداحوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابو مرضع اور ان کے دوست اپنی روزمرہ کی مزاحیہ ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو خوشی اور مسکراہٹ بکھیرتے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ربیکا اور حسین کو کتنی سلامی ملی؟ جان کر حیران رہ جائیں گے
  • ڈنمارک میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کی تیاری
  • سعودی عرب کے معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر المناک ٹریفک حادثے میں جاں بحق
  • ڈنمارک نےبھی کمسن بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کردی
  • ایک اور ملک 15 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کیلئے تیار
  • ڈکی بھائی کی جیل کہانی پر نیا تنازع—سینڈوچز کس نے کھائے؟ سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی
  • ڈکی بھائی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، اے ٹی ایم کارڈز کی سپرداری کی درخواست پر اہم پیشرفت
  • دولہا کی شادی میں جان سینا اسٹائل انٹری وائرل
  • کیا ٹام ہالینڈ اور زینڈایا کی منگنی ٹوٹ گئی؟ رابرٹ کے ساتھ تصویر وائرل
  • حرا سومرو اور رنویر سنگھ کی اے آئی تصاویر پر ہنگامہ، سوشل میڈیا صارفین برہم