لاطینی امریکا کے فوجی سربراہ نے استعفا دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: لاطینی امریکا میں امریکی فوج کے سربراہ نے اختلافات کے باعث استعفا دے دیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ کے ساتھ پائے جانے والے شدید اختلافات کی وجہ سے لاطینی امریکا میں امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل ایلون ہولسی نے اچانک استعفا دے دیا ہے۔ حکام کے مطابق ہیگسیٹھ نے جنوبی کمانڈ کے آپریشنز اور منصوبہ بندی پر نارضی کا اظہار کیا تھا، جس کے نتیجے میں ہولسی کو اپنے عہدے سے فوری طور پر دستبردار ہونا پڑا۔ مذکورہ فیصلے نے پینٹاگون اور امریکی فوج میں ایک نیا تناو¿ پیدا کر دیا ہے، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب وینزویلا کے ساتھ کشیدگی اور دیگر حساس آپریشنز جاری ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ ہولسی نے حالیہ امریکی حملوں پر اختلاف کیا تھا، جو کیریبین میں مشتبہ منشیات کی اسمگلنگ کی کشتیوں پر کیے گئے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شام میں مسلح شخص کا گھات لگاکر امریکی فوجیوں پر حملہ؛ 3 ہلاکتیں اور 3 زخمی
شام میں تعینات امریکی فوجیوں پر تن تنہا جنگجو نے حملہ کرکے تین کو ہلاک اور تین کو زخمی کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ امریکی اور شامی مشترکہ فوجی گشت کے دوران کیا گیا۔
ترجمان پینٹاگون نے بتایا کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب امریکی فوجی، شام کے ایک تاریخی وسطی علاقے میں کلیدی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے موجود تھے۔
اس ملاقات میں جاری داعش مخالف اور انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں کے انجام دہی کے لیے باہمی مشاوت جاری تھی۔
پینٹاگون نے تصدیق کی ہلاک ہونے والوں میں دو امریکی فوجی اور ایک امریکی سویلین مترجم شامل ہے جب کہ تینوں زخمی بھی امریکی فوجی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے فوجیوں کے نام اور یونٹ سے متعلق تفصیلات اہلِ خانہ کی رضامندی ملنے کے بعد دی جائیں گی۔
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ شام میں داعش کے ایک تنہا مسلح فرد کی گھات لگا کر کی گئی کارروائی کا نتیجہ تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور کو فورسز نے جوابی کارروائی میں ہلاک کر دیا۔
تاحال کسی گروہ نے باضابطہ طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی حملہ آور کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔