اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اے سی میں ایک آپشن موجود ہوتا ہے جو ڈرائی موڈ “Dry Mode” کہلاتا ہے اور بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ یہ آپشن آپ کے بجلی کے بلوں میں کمی کرسکتا ہے۔

ڈرائی موڈ کا مقصد ہوا سے نمی (humidity) کو کم کرنا ہوتا ہے نہ کہ کمرے کو مکمل طور پر ٹھنڈا کرنا۔ یہ موڈ خاص طور پر ان علاقوں یا موسموں میں کارآمد ہوتا ہے جہاں زیادہ نمی ہوتی ہے.

مگر درجہ حرارت بہت زیادہ نہیں ہوتا.

اس ڈرائی موڈ میں اے سی کمپریسر تھوڑے تھوڑے وقفے سے چلتا ہے اور پنکھا کم رفتار سے چلتا ہے۔ ایئر کنڈیشنر کمرے کی نمی جذب کرتا ہے اور اسے پانی میں تبدیل کرکے باہر نکالتا ہے۔ اس سے درجہ حرارت میں ہلکی سی کمی آتی ہے، مگر زیادہ نہیں۔

ڈرائی موڈ بجلی کا بِل کیسے کم کرتا ہے؟

عام کولنگ موڈ میں کمپریسر مسلسل چلتا ہے جبکہ ڈرائی موڈ میں کمپریسر وقفے وقفے سے چلتا ہے۔ عام کولنگ میں زیادہ بجلی استعمال ہوتی ہے جبکہ موخر الذکر میں کم بجلی استعمال ہوتی ہے۔

ڈرائی موڈ میں چونکہ کمپریسر زیادہ دیر تک نہیں چلتا اسی وجہ سے بجلی کی کھپت 30 فیصد سے 50 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر ان دنوں میں جب آپ کو زیادہ ٹھنڈک نہیں بلکہ صرف نمی سے نجات چاہیے۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کا ردعمل سامنے آگیا

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈرائی موڈ موڈ میں چلتا ہے ہے اور

پڑھیں:

یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی نہ بنتی ہے اگر کشمیر کا ایشو نہ ہوتا، سعید غنی

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ تاریخ میں بہت بڑے بڑے آپ کو واقعات مل جائیں گے لیکن حالیہ دنوں میں تو شاید فلسطین اور کشمیر کے علاوہ اتنے طویل عرصے تک کسی ظلم کا شکار رہنے والے مظلومین کی تعداد کم ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی نہ بنتی ہے اگر کشمیر کا ایشو نہ ہوتا، پیپلز پارٹی کے قیام کی بنیاد مسئلہ کشمیر ہے، کشمیر شاید اس ملک کا ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر پاکستانی قوم یکجا ہے، اس پر کسی کو کوئی کسی قسم کا اختلاف نہیں ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی زندگی میں جہاں جہاں ان کو موقع ملا بہت ساری باتیں کہیں لیکن دو باتیں ان کی ہمیشہ ان کے یادگار جملے ہیں ایک تو انہوں نے کہا تھا کہ کشمیر کی آزادی کے لیے ہزار سال تک لڑیں گے اور دوسرا انہوں نے کہا کہ میں انسان ہوں اور انسانوں سے غلطیاں ہو جاتی ہیں لیکن کشمیر کے مسئلے پر میں خواب میں بھی غلطی نہیں کرسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے تحت آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ شہید برھان مظفر وانی کی نویں برسی کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سعید غنی نے کہا کہ جب سے پاکستان قائم ہوا ہے 78 برس ہونے کو آئے ہیں، یہ ایک بہت بڑا وقت ہوتا ہے اس پورے عرصے میں جتنے مظالم کشمیریوں نے سہے ہیں، اگر ان کا موازنہ کریں تو اسے میں تاریخ میں بہت بڑے بڑے آپ کو واقعات مل جائیں گے لیکن حالیہ دنوں میں تو شاید فلسطین اور کشمیر کے علاوہ اتنے طویل عرصے تک کسی ظلم کا شکار رہنے والے مظلومین کی تعداد کم ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے برس بھی برہان مظفر وانی شہید کی یاد میں یہاں پر ایک ریلی نکالی گئی تھی اس نے شرکت کی تھی اور کل بھی انشا اللہ تعالی جس ریلی کا اہتمام کیا گیا ہے پاکستان پیپلز پارٹی اس نے تمام جماعتوں کے ساتھ بھرپور شرکت کرے گی، ہم نے اپنے کارکنان سے یہ گزارش بھی کی ہے کہ کل جب ہم اس میں شریک ہوں تو پیپلز پارٹی کے کارکن ہو کر شریک نہ ہوں ان کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایک پاکستانی کے طور پر شریک ہوں۔ 

متعلقہ مضامین

  • یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی نہ بنتی ہے اگر کشمیر کا ایشو نہ ہوتا، سعید غنی
  • اسمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، تحقیق
  • سوال کیسے پوچھیں؟
  • عزت دیں گی تو عزت ملے گی، زرنش کا نادیہ خان پر طنزیہ وار
  • تین برس میں انڈسٹریل سیکٹر بری طرح متاثر ہوا ہے، شہباز رانا
  • بجٹ پیش نہ کرنے کا پراپیگنڈا اپنوں کا تھا، ہماری حکومت چلی جاتی: گنڈاپور
  • بجٹ پیش نہ کرتے تو ہماری حکومت چلی جاتی.علی امین گنڈاپور
  • بجٹ پیش نہ کرنے کا پروپیگنڈا اپنوں کا تھا، اس سے ہماری حکومت چلی جاتی: علی امین
  • چیلنج کرتا ہوں مخالفین ہمارے تین ارکان بھی نہیں توڑ سکتے، جنید اکبر