پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ،اسلام آباد کچہری سے کئی کارکن گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ممتاز نیوز)اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ، اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے باہر سے تحریک انصاف کے چارکارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ، گرفتار کیے گئے 4 کارکنان کیس کی سماعت کے بعد کچہری سے باہر نکلے تھے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد موقع پر پہنچے اورانہیں اپنے ساتھ لے گئے
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمے کی سماعت کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4 کارکنان کو کچہری کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتاریاں تھانہ رمنا میں درج مقدمے کی بنیاد پر کی گئیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے استغاثہ کے گواہان پر جرح کی گئی۔
دورانِ سماعت وکلائے صفائی نے آئندہ تاریخ پر مزید گواہوں پر جرح کرنے کا عندیہ دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 جولائی 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔
ادھر عدالتی کارروائی کے بعد کچہری کے احاطے میں موجود پولیس اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے چار کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق ان کارکنوں پر تھانہ رمنا میں درج مختلف دفعات کے تحت مقدمات موجود ہیں۔
عدالتی احاطے میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے وکلاء اور رہنماؤں کی جانب سے ممکنہ قانونی ردِعمل متوقع ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پی ٹی ا ئی کے بعد
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزمیں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔اسلامی جمعیت طلباء کی ریلی کے موقع پر کارکنوں اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈز میں تصادم ہوا۔ جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کی 2 گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے طلباء کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ جمعیت یونیورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنا چاہ رہی ہے، ان کا پس پردہ مطالبہ برطرف کارکنوں کی بحالی ہے، جمعیت کے برطرف کارکن مختلف جرائم میں ملوث تھے۔
ترجمان یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ برطرف طلباء کے سٹے آرڈرز عدالت سے خارج ہو گئے، موجودہ انتظامیہ نے جمعیت کی بھتہ خوری بند کی، اب جمعیت کو نہ تو مفت کھانا ملتا ہے، نہ ان کے کپڑے مفت دھلتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ جمعیت اب ہاسٹلز کے کمرے کرائے پر نہیں دے سکتی، جمعیت کو دراصل اپنے ناجائز دھندے بند ہونے کی تکلیف ہے، جمعیت کی ریلی میں غیرمتعلقہ مشکوک افراد موجود تھے۔ ترجمان جامعہ پنجاب نے بتایا کہ غنڈہ عناصر کے تمام مطالبات بے بنیاد ہیں، جمعیت کے پس پردہ وہ عناصر ہیں جو انتظامی بہتری برداشت نہیں کر پا رہے۔
دوسری جانب اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بنیادی مسائل اور تعلیمی سہولیات کے فقدان پر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہا، مگر انتظامیہ نے ہمارے پرامن احتجاج کو جان بوجھ پر پرتشدد بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ دشمن پالیسیوں، بلا جواز ڈگریوں کی منسوخی، ہاسٹل پالیسی میں غیرمنصفانہ اقدامات اور فیسوں میں مسلسل اضافے کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اس موقع پر جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں، ہاسٹلز اور دیگر سہولیات میں بہتری لائی جائے، بلا جواز ڈگریاں منسوخ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے، تعلیمی اخراجات میں کمی اور سہولتوں میں اضافہ کیا جائے۔