پاکستان کے خلاف موساد کا سیاسی عدم استحکام کا منصوبہ ناکام، حامد میر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
بھارتی جاسوسی ایجنسی را اور اسرائیلی جاسوسی ادارے موساد کی طرف سے پاکستان میں تکفیری اور علیحدگی پانس دہشت گردوں کی سرپرستی بھی کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے خلاف اسرائیل کے ایما پر بھارتی جارحیت اور پاکستان کے منہ توڑ جواب کے بعد صیہونی لابی نے بھارتی اتحادیوں کیساتھ مل کر سازشیں تیز کر دی ہیں۔ بالخصوص ایران کیخلاف اسرائیلی اور امریکی بھارتی حملوں کے دوران پاکستان کی ایران کے لئے حمایت کیوجہ سے صیہونی سازشوں کا سلسلہ اور بڑھ گیا ہے۔ معروف تجزیہ کار حامد میر نے ایک ٹی وی پروگرام میں اہم انکشاف کیا ہے۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ صیہونی ایجنسی موساد نے پاکستانی سیاست و ریاست کے تین اہم ستونوں (صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف) کو میڈیا اور عوام میں ایک دوسرے کیخلاف ظاہر کرنے کی کوششیں جاری کر رکھی ہیں تاکہ قومی یکجہتی کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ سینئر صحافی کے مطابق ان افواہوں کا مقصد سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ حامد میر کے یہ آپریشن صیہونی حکومت کے خلاف 12 روزہ جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پاکستان کی واضح حمایت کے جواب میں کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ موساد نے کچھ غیر ملکی ایجنٹوں ذریعے صدر زرداری کی برطرفی اور ان کی جگہ آرمی چیف کی بطور صدر تعیناتی جیسی افواہیں پھیلا کر پاکستانی ریاست کی بالائی سطح میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی، لیکن اس سازش کو ناکام بنا دیا گیا۔ انہوں نے زرداری کے 2008 سے 2013 تک کے صیہونی مخالف ریکارڈ کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایران اور شام کے بارے میں ان کے آزادانہ موقف بھی موساد کی طرف سے انہیں نشانہ بنانے کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں۔
پاکستان کے وزیر داخلہ نے بھی حال ہی میں ان افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے، اور خبردار کیا ہے کہ دشمن انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کا جواب نہیں دیا جائے گا۔ پاکستان ایران کے لیے اپنی مضبوط حمایت پر زور دیتا رہا ہے، اور ملک کی سیاسی و عسکری قیادت بیرونی دباؤ کے خلاف ڈٹی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی جاسوسی ایجنسی را اور اسرائیلی جاسوسی ادارے موساد کی طرف سے پاکستان میں تکفیری اور علیحدگی پانس دہشت گردوں کی سرپرستی بھی کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے کے خلاف کی طرف
پڑھیں:
کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔