پاکستان اور آذربائیجان کے مابین قانونی تعاون کے معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
پاکستان اور آذربائیجان کے مابین قانونہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کردیے گئے۔
وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے باکو کا سرکاری دورہ کیا اور آذربائیجان کے وزیراعظم علی ہیدیات اوغلو اسدوف سے ملاقات کی۔
علاوہ ازیں وزیرِ انصاف فرید طوراب اوغلو احمدوف اور چیف جسٹس سپریم کورٹ انعام اعتماد اوغلو کریموف سے بھی وزیر قانون نے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے باکو میں آذر بائیجان کے قومی رہنما حیدر علیوف کے مزار پر حاضری دی اور مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
اہم ملاقاتوں میں قانونی اصلاحات، عدالتی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن اور تنازعات کے متبادل حل کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کی وزارتِ قانون و انصاف کے درمیان تعاون کے مفاہمتی معاہدے (Memorandum of Cooperation) پر دستخط تھے کیے گئے۔
معاہدے میں قانونی شعبوں میں مشترکہ کوششوں، ادارہ جاتی صلاحیت سازی اور تجربات کے تبادلے کے لیے جامع فریم ورک وضع کیا گیا۔ فریقین نے قانون و انصاف کے شعبے میں مضبوط اور دیرپا اشتراکِ عمل کا عزم دہرایا۔
یہ دورہ پاکستان کے بینالاقوامی قانونی شراکتوں کے فروغ اور ملکی قانونی ڈھانچے کی جدید کاری کی حکمت عملی میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان قانون و انصاف
پڑھیں:
پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان، گزشتہ روز ہونے والا تاریخی معاہدہ کئی اعتبار سے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ باہمی تزویراتی دفاعی معاہدے یعنی اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط دراصل کیا معنی رکھتے ہیں، یہ جاننا بہت ضروری ہے۔
1۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس تاریخی اور نہایت اہم اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط اس کی اسٹریٹجک نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اصل نکتہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس میں اسٹریٹجک کیا ہے، نہ کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی گمراہ کن باتوں میں آیا جائے۔
اسٹریٹجک پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کئی اہم نکات پر محیط ہے جن میں عسکری تعلقات، معاشی تعاون، جغرافیائی و علاقائی سلامتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟
2۔ اس تاریخی معاہدے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اوپر سے نیچے (Top to Bottom) نہیں بلکہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) بھی ہے۔
3۔ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو اس معاہدے کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے۔ یہ معاہدہ صرف دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عہد و پیمان نہیں بلکہ عوام کی محبت اور لگن سے پھوٹنے والا رشتہ ہے، جسے سمجھنا نہایت ضروری ہے
4۔ اگر ہم ماضی میں کسی بھی 2 ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے تاریخی معاہدوں کا جائزہ لیں تو ان کے لیے 2 بنیادی شرائط رہی ہیں: کہ فریقین ذمہ دار (Responsible) ہوں اور قابل (Capable) بھی۔ پاکستان اور سعودی عرب کا بھی یہی معاملہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی صلاحیت اور بصیرت کے ساتھ ہمیشہ اپنے جغرافیائی سیاسی اقدامات میں اعلیٰ درجے کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔
5. وہ چند نام نہاد دانشور جو اس معاہدے کو اپنی بے جا سوچ کے ذریعے موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ سب صرف چند لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ کی تفصیلات
6۔پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ خطرات کے دائرے کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سنبھالا ہے اور مستقبل میں بھی خطے اور عالمی سطح پر اسی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
7۔ یہ معاہدہ دونوں اسٹریٹجک شراکت داروں کے وزن میں مزید اضافہ کرتا ہے تاکہ سلامتی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ سلامتی انسانی تحفظ سے لے کر قومی سلامتی تک ہر پہلو پر محیط ہے
8۔ یہ تاریخی معاہدہ ان دشمنوں کو روکنے اور باز رکھنے کا ذریعہ ہے جو ان دو برادر ممالک کے خلاف بلااشتعال جارحیت کا سوچتے ہیں۔ خاص طور پر ایسے دشمن جن میں تکبر اور اسٹریٹجک غرور پایا جاتا ہے۔ اس لئے یہ تاریخی معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان سعودی عرب تعلقات