پولیس نے اسلام آباد میں گدھے کا گوشت ملنے کے حوالے سے ابتدائی تفتیش مکمل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آباد پولیس نے وفاقی دارالحکومت میں بڑی مقدار میں گدھے کا گوشت ملنے کے معاملے کی ابتدائی تفتیش مکمل کرلی۔
ذرائع نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں گدھے کا گوشت اسلام آباد میں فروخت کئے جانے کے شواہد نہیں ملے، گدھے کا گوشت اور کھالیں چین برآمد کی جانی تھیں، پہلے ہی چھاپہ پڑ گیا، گودام کے چینی مالک جیانگ لیانگ نے پولیس کو بیان ریکاڈ کرا دیا۔
پولیس نے کہا کہ کاٹے گئے گدھوں کی باقیات اورہڈیاں سی 16 میں ڈمپ کی گئی تھیں، فیصل آباد سے 60 گدھے لائے گئے،17 روز میں صرف 15 گدھے کاٹے گئے، تمام گدھوں کو کاٹنے کے بعد گوشت اور کھالیں گوادر پورٹ کے ذریعے بھجوانی تھیں۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ گودام کرایہ پر دینے والے مالک فیاض اور پراپرٹی ڈیلر عامر کو ٹیکسلا سے گرفتار کیا گیا، ملزمان نے کرایہ نامہ اور تفصیلات تھانے کو فراہم نہیں کیں، دونوں ملزمان کو جوڈیشل کر دیا گیا، تا ہم یہ قابل ضمانت جرم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسلام آباد سے گدھے کا گوشت برآمد: پولیس تحقیقات میں ہوشربا تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد: دارالحکومت میں 50 گدھے اور 25 من گوشت برآمد ہونے کے معاملے کی تحقیقات میں پولیس اہم تفصیلات سامنے لے آئی۔پولیس حکام نے بتایا کہ گدھوں کی کھالیں گوادر لے جا کر بیرون ملک برآمد کی جاتی تھیں، گرفتار غیر ملکی شہری حال ہی میں پاکستان آیا ہے اور اس کا 90 دن کا ویزا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گدھے پنجاب کے مختلف علاقوں سے لا کر لوگ فروخت کرتے تھے. فروخت کیلیے لانے والے تمام افراد موقع سے فرار ہوئے، گوشت بنانے والی جگہ کا غیر ملکی مالک بیرون ملک ہے.پولیس کا کہنا ہے کہ غیر ملکی شہری کی زبان سے ناواقفیت تفتیش میں میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہے.مترجم بلوانے کے باوجود وہ حاطر خواہ تفصیلات فراہم نہیں کر سکا۔
گزشتہ روز اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے چھاپے کے دوران 50 سے زائد گدھے اور 25 من گوشت برآمد کر کے غیر ملکی شہری کو گرفتار کیا۔ فوڈ اتھارٹی نے ترنول کے قریب ہوٹلوں کو فراہم کیا جانے والا 25 من گوشت اور 50 زندہ گدھے برآمد کیے۔ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ گوشت کن علاقوں میں فراہم کیا گیا ہے اس کی تفتیش جاری ہے۔انہوں نے بتایا تھا کہ موقع پر موجود ایک غیر ملکی شہری کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا جبکہ گوشت کو غیر ملکی باشندوں کے کھانے کیلیے استعمال کرنے کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔فوڈ اتھارٹی نے ملوث افراد کے خلاف فی الفور اندراج مقدمہ کا حکم دیا جبکہ گوشت کو تلف کر دیا گیا تھا۔