پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان کا پانی روکنے کے خلاف میرپور آزاد کشمیر میں سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ مظاہرین نے ضلع کچہری سے کشمیر پریس کلب تک مارچ کیا اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کی آبی دہشتگردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ ریلی میں سول سوسائٹی کے افراد  بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

کشمیر پریس کلب کے جنرل سیکرٹری راجہ سہراب خان نے قراردادیں پیش کیں جن میں بھارت کی آبی جارحیت اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کیا گیا جس کو مظاہرین نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔

مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

سچ کا گلا گھونٹنے کے لئے مودی حکومت کا آزاد میڈیا کے خلاف کریک ڈائون

آزاد میڈیا پر پابندی کا مقصد بھارتی عوام کو سچائی تک براہ راست رسائی سے روکنا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے سچ کا گلا گھونٹنے اور اپنی گرتی ہوئی عالمی ساکھ کو سہارا دینے کے لئے پاکستانی چینلز پر پابندی لگا کر اور ان بین الاقوامی میڈیا اداروں کو دھمکیاں دے کر آزاد میڈیا کو کھوکھلا کر دیا ہے جو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر اس کے بیانیے کو چیلنج کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارت ہر ناکامی کے بعد ایک فالس فلیگ آپریشن کرتا ہے اور پہلگام واقعہ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ بھارت نے اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ایک نیا بحران پیدا کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا ہندوتوا ایجنڈے کی ترجمانی کرتا ہے۔ ریاستی سرپرستی میں چلنے والے اینکرز تشدد کو ہوا دیتے ہیں، اقلیتوں کو مجرم کے طور پر پیش کرتے ہیں اور حقیقی صحافت کو پروپیگنڈے سے گندا کر دیتے ہیں۔

دوسری طرف آزاد میڈیا پر پابندی کا مقصد بھارتی عوام کو سچائی تک براہ راست رسائی سے روکنا ہے جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ بیانیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے مودی حکومت ہر قسم کا پروپیگنڈا کرتی ہے۔مودی حکومت میں سچ بولنے کو غداری سمجھا جاتا ہے۔ بھارتی صحافیوں کو بنیادی سوالات پوچھنے پر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، ہراساں اور جلاوطن کیا جاتا ہے۔ بی بی سی اور ڈی ڈبلیو جیسے بین الاقوامی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت سچا ہے تو وہ غیر ملکی جانچ سے کیوں بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت نہیں میڈیا مارشل لاء ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی کے بھارت کو نام نہاد دہشت گردی سے زیادہ سچائی سے خطرہ ہے۔

بھارت پاکستانی میڈیا کو دبا کر اور غیر ملکی صحافیوں کو دھمکیاں دے کر جمہوریت کا دکھاوا کرنا چاہتا ہے۔ کریک ڈان کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل، گھروں کو مسمار کرنے اور بڑے پیمانے پر نظربندیوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، جسے بھارتی میڈیا نے بڑی حد تک نظرانداز کیا ہے۔بین الاقوامی برادری کی جانب سے نئی دہلی کی ساکھ پر سوال اٹھانے کے بعد بھارت کا نام نہاد سافٹ پاور کا محاذ ٹوٹنا شروع ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سچ کا گلا گھونٹنے کے لئے مودی حکومت کا آزاد میڈیا کے خلاف کریک ڈائون
  • پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا، امیر مقام
  • بھارت کی پاکستان کے خلاف جارحانہ تیاریاں، پاکستان چوکنا رہے!
  • 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 24 جون تک توسیع
  • بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے سردار مسعود خان کی ملاقات
  • کینالز کے خلاف احتجاج میں پولیس سے تصادم، تین مقدمات درج، ملزمان کی تلاش شروع
  • بھارت نے بےگناہ کشمیریوں پر ظلم بند نہ کیا تو اندر گھس کر ماریں گے، چوہدری انوارالحق
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم بند نہ کیا تو وہاں گھس کر ماریں گے: وزیراعظم آزادکشمیر
  • بھارت کی جانب سے سفارتی محاذ کو طول دینے کا مقصد آبی جارحیت کا آغاز کرنا تھا، چوہدری انوارالحق