اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو کیا ہوگا؟ لیفٹیننٹ جنرل( ر)ناصر جنجوعہ کی خوفناک پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: قومی سلامتی کے سابق مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے روایتی جنگ کی صلاحیت جوہری صلاحیت سے جڑی ہوئی ہے۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے قومی سلامتی کے سابق مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا دروازہ بند ہو چکا ہے اور اگربند نہیں ہے تو پھر مکمل تباہی ہوگی۔
2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی
ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا روایتی جنگ کی صلاحیت جوہری صلاحیت سے جڑی ہوئی ہے، ہم اپنے ملک کا بہت اچھے طریقے سے دفاع کر سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اپنی ناکامی کو جوہری جنگ تک لے جانا اچھی سوچ اور اچھی قیادت کی علامت نہیں ہے، بھارت اپنی ناکامی پاکستان پر ڈالنے کے بجائے پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
دبئی کی رہائشی عمارت میں خوفناک آگ، الرٹ سسٹم ناکام، مکینوں کو علم ہی نہ ہوا
دبئی مرینا میں واقع ایک بلند رہائشی عمارت میں جمعہ کی شب اچانک شدید آگ بھڑک اٹھی جس پر اب قابو پا لیا گیا ہے، تاہم حیرت انگیز طور پر کئی مکینوں کو اس وقت تک آگ کا علم نہ ہو سکا جب تک وہ دھوئیں یا شور شرابے کی بدولت از خود متوجہ نہ ہوئے۔
عمارت میں آگ جمعہ کی رات قریباً ساڑھے 9 بجے لگی، مکینوں نے شکایت کی ہے کہ عمارت میں لگے فائر الارم سسٹم نے کوئی وارننگ نہیں دی، اور لوگوں کو صرف دھواں یا سڑک پر موجود فائر بریگیڈ کی موجودگی سے آگاہی ملی۔
BREAKING: A building is burning in Dubai pic.twitter.com/pePIIp7kk9
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) June 14, 2025
ایک مکین نے بتایا کہ ہم اپنے فلیٹ میں پرسکون بیٹھے تھے اور بالکونی سے دیکھا کہ نیچے فائر ٹرک کھڑے ہیں۔ ’الارم نہیں بجا، نہ ہی کسی نے اعلان کیا۔ ہمیں خود اندازہ لگانا پڑا کہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔‘
بعض رہائشیوں نے بتایا کہ عمارت کی سیڑھیاں دھوئیں سے بھری ہوئی تھیں، جس کی وجہ سے وہ لفٹ استعمال کرنے پر مجبور ہوئے، جو کہ آگ کے دوران سخت خطرناک عمل تصور کیا جاتا ہے۔
’ریسکیو کارروائیاں اور حفاظتی اقدامات‘
فائر بریگیڈ، سول ڈیفنس، پولیس اور ایمبولینس کی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے عمارت کو خالی کروایا اور قریباً 3 ہزار 800 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ آگ پر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا، اور متاثرہ افراد کو عارضی رہائش فراہم کی گئی۔
فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم چند افراد دھوئیں کے اثرات کی وجہ سے متاثر ہوئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
تحقیقات جاری
فائر الرٹ سسٹم کی ناکامی اور حفاظتی اقدامات میں خامیوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آگ حفاظتی اقدامات دبئی رہائشی عمارت ریسکیو کارروائیاں مرینا وی نیوز