بھارت نے اگر ہمارے پانی کے ساتھ کوئی گڑبڑ کی تو جنگ تصور ہو گی، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے موقف ہے جو بھارت کرے گا ویسا جواب دیں گے، ہم نے دوست ملکوں سے کہا ہم پہل نہیں کریں گے، اگر بھارت نے کوئی حرکت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مکمل شواہد کے ساتھ بریفنگ دی ہے، بھارت ثبوت دینے میں ناکام ہوگیا ہے
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت ثبوت دینے میں ناکام ہو گیا، اس نے اگر ہمارے پانی کے ساتھ کوئی گڑبڑ کی تو جنگ تصور ہو گی۔ سینیٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ تمام اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، متحد ہو کر پیغام دیا ہے، فیڈریشن کی نمائندگی کرتے ہوئے اس ایوان نے بھی کلیئر پیغام دیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نے قرارداد کے ذریعے دنیا کو ایک پیغام دیا، حکومت اپوزیشن تمام اراکین نے افہام و تفہیم کے ذریعے ڈرافٹ بنایا، متفقہ طور ایک قرارداد سینیٹ سے پاس کی گئی، جہاں ملکی سالمیت کا مسئلہ ہے سب نے ایک واضح پیغام دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت تک ہم نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، چین کو صورتحال سے آگاہ کیا، آذربائیجان، بحرین اور ہنگری کے وزرائے خارجہ کو صورتحال سے آگاہ کیا، قطر کے وزیر اعظم سے میری صورتحال پر بات ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا اس واقعے میں الحمدللہ کوئی ہاتھ نہیں، ہمارے ان ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں جن سے روابط ہوئے، قریبی دوست ملکوں کو بھارتی بےبنیاد الزامات اور اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چین اور ترکیہ نے بڑا کلیئر موقف لیا ہے، چین اور ترکیہ نے کہا پاکستان کے ساتھ ہیں، سب کو شک ہے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے لیے ڈرامہ رچایا گیا، چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے بھی بیان جاری ہو چکا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے موقف ہے جو بھارت کرے گا ویسا جواب دیں گے، ہم نے دوست ملکوں سے کہا ہم پہل نہیں کریں گے، اگر بھارت نے کوئی حرکت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مکمل شواہد کے ساتھ بریفنگ دی ہے، بھارت ثبوت دینے میں ناکام ہوگیا ہے، بھارت کی اپوزیشن نریندرمودی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 اپریل کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر مبنی خط موصول ہوا، سندھ طاس معاہدہ ایک بہت ہی حساس معاملہ ہے، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا، پانی 24 کروڑ لوگوں کی بنیادی ضرورت ہے، کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان حق خودارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، قومی سلامتی کمیٹی نے قوم کی آواز بن کر فیصلے کیے، ماضی میں بھارت کے ساتھ جنگیں ہوئیں لیکن سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کیا گیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پلوامہ ڈرامہ کیا گیا پاکستان کےخلاف کچھ نہیں ملا تو 370 اے کو ختم کیا گیا، پاکستان کا پہلگام واقعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، پہلگام واقعہ کا ملبہ بھی پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا دامن صاف نہ ہوتا تو شفاف انکوائری کا مطالبہ نہ کرتے، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، بھارت کا بیانیہ ناکام ہوا ہے، اگر کوئی حرکت ہوئی تو ہم پھر کوئی نفع یا نقصان نہیں دیکھیں گے، اس مرتبہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ بھرپور جواب دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر خارجہ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے کہا پیغام دیا ناکام ہو کے ساتھ دیں گے
پڑھیں:
دو ریاستی حل کے سوا فلسطین-اسرائیل تنازعہ کا کوئی متبادل نہیں، فرانسوی وزیر خارجہ
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امانوئل میکرون نے فرانس میں ایک بیان جاری کیا۔ اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ وہ بہت اچھے آدمی ہیں۔ مجھے پسند ہیں۔ لیکن اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کی بین الاقوامی کانفرنس میں فرانس کے وزیر خارجہ "ژان نوئل بارو" نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا دو ریاستی حل کے علاوہ کوئی متبادل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف دو ریاستی حل ہی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے جائز خوابوں کو پورا کر سکتا ہے کہ وہ امن و سلامتی کے ساتھ رہیں۔ اس کا کوئی متبادل نہیں۔ دوسری جانب فرانس کے صدر "امانوئل میکرون" نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس فیصلے کا باقاعدہ اعلان، ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کریں گے۔ امانوئل میکرون کا یہ بیان سوشل میڈیا صارفین کے لئے نہایت حیران کن تھا۔ وہ اس لئے کہ فرانس سلامتی کونسل کا پہلا مغربی رکن اور G7 کا پہلا ملک ہے جو یہ قدم اٹھا رہا ہے۔
فرانس کے اس فیصلے نے اسرائیل کو مشتعل کر دیا۔ جس پر امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے بھی کہا کہ یہ فیصلہ صرف حماس کے پروپیگنڈا میں مدد کرتا ہے اور امن کے عمل کو پیچھے دھکیلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 7 اکتوبر کے متاثرین کے منہ پر طمانچہ ہے۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" اس فیصلے پر تلملائے اور اسے بیکار اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امانوئل میکرون نے فرانس میں ایک بیان جاری کیا۔ اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ وہ بہت اچھے آدمی ہیں۔ مجھے وہ پسند ہیں۔ لیکن اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ واضح رہے کہ آج فلسطین کاز کے لئے اقوام متحدہ میں بین الاقوامی کانفرنس ہو رہی ہے، جس کی مشترکہ صدارت سعودی عرب اور فرانس کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس آج سوموار کو نیویارک میں مقامی وقت کے مطابق شروع ہوئی۔ یہ کانفرنس دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا پُرامن حل تلاش کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے مقصد سے منعقد کی گئی ہے۔